news
وزیراعظم شہباز شریف اور ورلڈ بینک کے صدر کی ملاقات
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کو فروغ دینے کے لیے “کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2026-2035)” کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے ورلڈ بینک کی شراکت داری اور اجے بنگا کی قیادت میں بینک کی مؤثر حکمت عملی کو سراہا، خصوصاً کووڈ-19 اور 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون پر اظہارِ تشکر کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کے صدر کو حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے سے بھی آگاہ کیا، جس میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، نجکاری، موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ اور وسائل کو متحرک کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اصلاحات کے باعث پاکستان میکرو اکنامک استحکام کی راہ پر گامزن ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو چکا ہے، اور پائیدار ترقی کا راستہ ہموار ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے عالمی بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان کے لیے 40 ارب ڈالر کی تاریخی معاونت کو سراہا اور اس کے مؤثر نفاذ کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان قریبی تعاون کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر صدر ورلڈ بینک نے پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ بینک پاکستان کی ترقیاتی حکمت عملی، اقتصادی اصلاحات اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مکمل تعاون جاری رکھے گا۔
news
کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ
کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔
پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔
شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔
news
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔
عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا