news
ورچوئل ریئلٹی میں ذائقے کا تجربہ ممکن، سائنسدانوں نے حیرت انگیز ڈیوائس تیار کرلی
اب ورچوئل ریئلٹی کے ذریعے کھانے کے ذائقے کا تجربہ کرنا ممکن ہو گیا ہے، کیونکہ سائنسدانوں نے ایک شاندار ڈیوائس تیار کی ہے۔
تصور کریں کہ آپ بغیر ایک نوالہ کھائے کیک کا ذائقہ لے سکتے ہیں! یہ حیرت انگیز ڈیوائس ورچوئل رئیلٹی (VR) میں ذائقے کو محسوس کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔
اس جدید انٹر فیس ڈیوائس کا نام ای۔ٹیسٹ (e-Taste) ہے، اور اسے اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے تیار کیا ہے۔
آرکیٹیکٹس کی مدد کے لیے الگورتھمک VR ڈیزائن
یہ ڈیوائس سینسرز اور کیمیکل ڈسپنسرز کی مدد سے ذائقے کو محسوس کرنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔
انٹر فیس ڈیوائس سینسرز اور وائرلیس کیمیکل ڈسپنسرز کے ذریعے کام کرتی ہے، جو چکھنے کی حس (Gustation) کو ڈیجیٹل طور پر متحرک کرتی ہیں۔
یہ سینسرز گلوکوز اور گلوٹامیٹ مالیکیولز کو شناخت کر سکتے ہیں، جو پانچ بنیادی ذائقے فراہم کرتے ہیں: میٹھا، کھٹا، نمکین، کڑوا، اور اومامی (Umami) یعنی خوش ذائقہ پروٹین والا ذائقہ۔
جب کوئی شخص ذائقے کا تجربہ کرنا چاہتا ہے، تو یہ سینسر برقی سگنلز کے ذریعے ڈیٹا کو ایک ریموٹ ڈیوائس تک پہنچاتے ہیں، جو پھر کیمیکل محلول کے ذریعے اسے دوبارہ تخلیق کرتا ہے۔
اس نظام میں ایک چھوٹا الیکٹرو میگنیٹک پمپ شامل ہے، جو کیمیکل محلول کو ایک خاص جیل پرت کے ذریعے منہ میں منتقل کرتا ہے۔
news
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی نئی بلندیاں
کراچی — پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کاروباری ہفتے کے آغاز پر ایک اور تاریخی سنگ میل عبور کرلیا، جہاں 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پیر کے روز سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی اور مارکیٹ میں مثبت رجحانات کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 691 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا، جس کے بعد انڈیکس 154,969 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا مثبت رجحان برقرار رہا اور بتدریج مزید تیزی آئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس میں مجموعی طور پر 1692 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یوں انڈیکس 155,969 پوائنٹس کی نئی تاریخ ساز بلند ترین سطح تک جا پہنچا۔ یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب اسٹاک مارکیٹ نے نئے ریکارڈز قائم کیے، کیونکہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر بھی انڈیکس 154,000 پوائنٹس کی حد عبور کر چکا تھا۔
ماہرین کے مطابق یہ اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد، معاشی اشاریوں میں بہتری اور ملکی مالیاتی پالیسیوں میں استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔
news
سپریم کورٹ ججز کا چیف جسٹس کو خط
سپریم کورٹ کے چار سینئر ججز نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک اہم خط لکھا ہے جس میں انہوں نے سپریم کورٹ رولز کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری پر شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔ خط لکھنے والے معزز ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔ ان ججز نے واضح طور پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فل کورٹ اجلاس میں شرکت سے بھی گریز کیا۔
خط کے متن کے مطابق، ججز کا مؤقف ہے کہ انہیں فل کورٹ میٹنگ کا نوٹس تو ملا، لیکن رولز کو منظوری کے لیے فل کورٹ کے سامنے پیش ہی نہیں کیا گیا۔ اجلاس کا ایجنڈا صرف ایک نکاتی تھا جس میں نئے رولز سے ممکنہ مشکلات کے حل کا ذکر کیا گیا تھا، لیکن اس میں رولز کی منظوری کا عمل شامل نہیں تھا۔ ججز کے مطابق، رولز کو سرکولیشن کے ذریعے منظور کرنا ایک معمولی کارروائی نہیں بلکہ یہ آئینی نوعیت کا معاملہ ہے جس کے لیے باقاعدہ فل کورٹ اجلاس ہونا چاہیے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ آئین کے تحت بنائے جانے والے سپریم کورٹ رولز کا اس انداز میں سرکولیشن کے ذریعے منظور ہونا نہ صرف قابل اعتراض ہے بلکہ آئینی حدود سے متجاوز بھی ہے۔ اگر رولز کی منظوری کے لیے فل کورٹ اجلاس بلانا اتنا غیر اہم تھا تو پھر ترمیم کے لیے اجلاس کی ضرورت ہی کیوں محسوس کی گئی؟ ججز نے مطالبہ کیا کہ ان کے اس خط کو فل کورٹ میٹنگ کی کارروائی کا حصہ بنایا جائے اور اس کارروائی کو عوام کے سامنے بھی لایا جائے۔
انہوں نے آخر میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ ان کی نظر میں سپریم کورٹ کے موجودہ نئے رولز آئینی اور قانونی بنیادوں پر درست نہیں اور یہ عمل غیر شفافیت کا شکار رہا ہے۔
- news6 days ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل4 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news5 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے