head lines
وزیراعظم شہبازشریف: چین سے پاکستان تک اقتصادی ترقی کا لانگ مارچ شروع
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آج سے چین سے پاکستان تک اقتصادی ترقی کے لیے لانگ مارچ شروع کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ کانفرنس پاکستان کی معاشی ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔
چین میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان توانائی کے شعبے میں خود کفیل ہوا۔
مزید برآں، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی اعتماد، احترام اور تعاون پر مبنی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں چینی شہریوں کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ان کے بقول، “پاکستان چینی بہن بھائیوں کے لیے دوسرا گھر ہے۔”
وزیراعظم شہبازشریف نے یہ بھی کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کے مسائل کے حل کے لیے وہ خود دستیاب ہوں گے۔ ان کے مطابق، چین کی ترقی پاکستان کے لیے رول ماڈل ہے اور پاکستان کو چینی تعاون، تجربات اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔
head lines
پی ٹی آئی عوامی اسمبلی کا اجلاس، بلوچستان ہڑتال اور جسٹس اطہر من اللہ کی تقریر کی حمایت
پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کا بائیکاٹ
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ بعد ازاں ایوان سے باہر اپنی عوامی اسمبلی لگائی۔ اس دوران پارٹی نے 8 ستمبر کو بلوچستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کردی۔
قرارداد اور اہم نکات
عوامی اسمبلی میں بیرسٹر گوہر نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ہائبرڈ نظام ماورائے عدالت ہے اور اسے مسترد کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ 26 ویں ترمیم کے خلاف دائر پٹیشنز فل کورٹ میں سنی جائیں۔ اسی دوران میڈیا پر قدغن ختم کرنے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانوں کے انخلا کو روکنے پر بھی زور دیا گیا۔
سیلاب متاثرین کے لیے اپیل
مزید برآں، بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ تمام ارکان آج ہی سیلاب متاثرین کی مدد کو جائیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔
رہنماؤں کے خطابات
پی ٹی آئی رہنماؤں نے یکے بعد دیگرے خطاب کیا۔ عاطف خان نے کہا کہ اسمبلی عوام کی بھلائی کے بجائے کرپشن معافی اور عدلیہ پر دباؤ کے لیے استعمال ہورہی ہے۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو نہ گھریلو اشیا مل رہی ہیں اور نہ ہی بیٹوں سے بات کرنے کا موقع۔
ادھر اسد قیصر نے بلوچستان دھماکوں کی مذمت کی اور جسٹس اطہر من اللہ کی تقریر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں، عامر ڈوگر نے کہا کہ ہائبرڈ نظام شخصی حکومت ہے جس میں انصاف کا فقدان ہے۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اسی طرح علی محمد خان نے کہا کہ اصل سیاسی قوت ایوان سے باہر رکھی گئی ہے۔ ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملکی دفاع کے لیے ڈٹ کر مؤقف اختیار کیا۔ نتیجتاً عوام کو سیاست کرنے اور اپنی آواز بلند کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
head lines
پنجاب میں سیلابی ریلے سے تباہی، کئی دیہات ڈوب گئے، دو نوجوان جاں بحق
بھارت کی جانب سے دریاؤں میں چھوڑے گئے پانی نے پنجاب کے جنوبی اضلاع میں تباہی مچادی۔ دریائے ستلج، راوی اور چناب میں طغیانی آئی۔ نتیجے میں کئی حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔ اس دوران درجنوں دیہات زیر آب آگئے اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ منڈی بہاؤالدین میں دو نوجوان پانی کے ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہوگئے۔
تاہم صورتحال مزید خراب ہوئی جب شجاع آباد میں بستی گاگرہ کا بند ٹوٹ گیا۔ دو سو فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے پانی قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ دوسری جانب ملتان کی بستی گرے والا میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
مزید برآں جھنگ کے علاقے شورکوٹ میں درمیانے درجے کا سیلاب آگیا۔ سلطان باہو پل سے دو لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک کا ریلا گزرا۔ ادھر ریلوے پل پر دباؤ بڑھنے کے باعث شورکوٹ خانیوال ریلوے سیکشن دوسرے روز بھی بند رہا۔
ادھر پنڈی بھٹیاں میں ہائی فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا۔ وہاں سے پانچ لاکھ ستاون ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ احمد پور سیال میں بند میں شگاف پڑا جس سے کئی علاقے زیر آب آگئے۔ لیاقت پور میں بھی دریائے چناب اور دریائے سندھ کے ریلوں نے بستیاں ڈبو دیں۔
چنیوٹ میں ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں جاری رکھیں۔ ٹھٹھہ ہشمت اور موضع ڈوم سے پچیس افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ اب تک 1312 افراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہے۔ تاہم خانیوال، اوچ شریف اور دیگر اضلاع میں سیلاب نے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ کردیں۔
- news7 days ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل4 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news5 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے