Connect with us

news

مایا تہذیب کی تباہی کی اصل وجہ دریافت

Published

on

مایا تہذیب

ماہرینِ آثارِ قدیمہ اور ماحولیاتی سائنسدانوں نے نئی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ مایا تہذیب (Maya Civilization) کے زوال کی سب سے بڑی وجہ شدید اور طویل قحط تھا، جس کے دوران تقریباً 13 سال تک بارش نہیں ہوئی۔ تحقیق کے مطابق 800 سے 1000 عیسوی کے دوران وسطی امریکا خصوصاً یوکاٹان کے علاقے میں مایا تہذیب اپنے عروج پر تھی، لیکن مسلسل خشک سالی نے اس عظیم تمدن کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ جھیلوں کی تلچھٹ، فوسلز اور آثار قدیمہ سے ملنے والے نمونے واضح کرتے ہیں کہ بارش نہ ہونے کے باعث زراعت برباد ہوئی، پانی کے ذخائر ختم ہو گئے اور بھوک و قحط نے معاشرتی انتشار اور خانہ جنگیوں کو جنم دیا۔ نتیجتاً وہ تہذیب جس نے فلکیاتی کیلنڈر، عظیم الشان اہرام اور شہر تعمیر کیے تھے، اچانک بکھر گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مایا تہذیب کا زوال اس بات کی مثال ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیاں کس طرح طاقتور تہذیبوں کو بھی ختم کر سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.5 ریکارڈ

Published

on

By

زلزلہ

سوات اور اس کے گردونواح میں آج صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
زلزلہ پیمامرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی زیرِ زمین گہرائی 220 کلومیٹر تھی۔
زلزلے کا مرکز کوہِ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ بتایا جا رہا ہے۔

زلزلے کے جھٹکے مینگورہ، مدین، کالام، بونیر اور قریبی علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
لوگ گھروں اور دفاتر سے نکل کر کھلے میدانوں میں جمع ہوگئے، تاہم اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے زلزلہ ڈویژن نے کہا ہے کہ کوہ ہندوکش میں آنے والے زلزلے اکثر گہرے فوکس کے باعث کم نقصان دہ ہوتے ہیں، تاہم بار بار آنے والے جھٹکے فالٹ لائنز کی سرگرمی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ریسکیو اور ایمرجنسی ٹیموں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

جاری رکھیں

news

پاکستان سعودی عرب تزویراتی شراکت داری — وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی اہم ملاقاتیں

Published

on

By

پاکستان سعودی عرب

واشنگٹن:
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب تزویراتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب کو ایم 6 موٹروے، ایم ایل ون، سکل ڈویلپمنٹ اور آئی ٹی انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں شریک ہونا چاہیے۔

یہ بات انہوں نے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان عبدالرحمٰن المِرشَد سے ملاقات میں کہی۔ وزیر خزانہ نے تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان سعودی عرب تزویراتی شراکت داری کے دائرے کو مزید بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔

علاوہ ازیں، وزیر خزانہ نے امریکی اور عالمی مالیاتی عہدیداران سے بھی ملاقاتیں کیں جن میں تجارت، توانائی، زراعت اور ڈیجیٹل اثاثوں کے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بات ہوئی۔ انہوں نے پاکستان میں جاری معاشی اصلاحات اور استحکام کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔

گروپ 24 کے اجلاس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے ٹیکس، توانائی اور پبلک سیکٹر میں اصلاحات کے ذریعے میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی تجارت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون ناگزیر ہے۔

وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے نائب صدر عثمان دیون سے ملاقات میں نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر بات کی اور موسمیاتی لچک کے لیے امداد کی درخواست کی۔

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~