ٹیکنالوجی
دنیا کا پہلا حاملہ روبوٹ 2026 تک متعارف ہوگا
دنیا کا پہلا حاملہ روبوٹ متعارف کرانے کی تیاری
حال ہی میں دنیا کے پہلے حاملہ روبوٹ کا تصور سامنے آیا ہے، جو دلچسپی کے ساتھ ساتھ اخلاقی بحث کا بھی مرکز بن گیا ہے۔
منصوبہ کہاں تیار ہو رہا ہے؟
چین کے شہر گوانگژو میں واقع کائیوا ٹیکنالوجی ایک ایسا انسان نما روبوٹ تیار کر رہی ہے جس کے پیٹ میں مصنوعی رحم نصب ہوگا۔
روبوٹ کا بنیادی مقصد
منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ حمل سے لے کر بچے کی پیدائش تک کے تمام مراحل ایک روبوٹ کے ذریعے مکمل ہوں۔ اس دوران روبوٹ مصنوعی مادۂ سیال میں جنین کو پرورش دے گا۔ مزید یہ کہ ٹیوب کے ذریعے آکسیجن اور غذائیت فراہم کی جائے گی، بالکل ویسے ہی جیسے قدرتی رحم میں ہوتا ہے۔
کب تک دستیاب ہوگا؟
یہ حاملہ روبوٹ 2026 تک متعارف کرایا جائے گا۔ اس کی متوقع قیمت تقریباً 100,000 یوآن (یعنی 14,000 امریکی ڈالرز) رکھی گئی ہے۔
سماجی اور اخلاقی سوالات
اگرچہ یہ منصوبہ چین میں بانجھ پن کے بڑھتے مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے، تاہم اس نے کئی اخلاقی، قانونی اور سماجی سوالات کو بھی جنم دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد انسانی زندگی کے قدرتی عمل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
ٹیکنالوجی
گوگل میپس میں جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ — نیا فیچر اور حیران کن تبدیلیاں
کیلیفورنیا:
گوگل میپس میں جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ کی شمولیت نے صارفین کے نیویگیشن کے تجربے کو مکمل طور پر بدل دیا ہے۔ گوگل نے اعلان کیا ہے کہ اب میپس میں جیمنائی مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجی شامل کی جا رہی ہے جو صارف کی گفتگو، منزل اور عادتوں کو سمجھ کر بہتر تجاویز فراہم کرے گی۔
گوگل کی جانب سے جاری کردہ اپڈیٹ کے مطابق، گوگل میپس میں جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ صارفین کی رہنمائی صرف راستوں تک محدود نہیں رکھے گا بلکہ سفر کے دوران موسم، ٹریفک، قریبی مقامات اور پارکنگ کی صورتحال بھی بتائے گا۔ اس کے علاوہ، صارف وائس کمانڈ کے ذریعے جیمنائی سے سوالات کر کے فوری جوابات حاصل کر سکیں گے۔
جب صارف مائیکرو فون آئیکون پر کلک کرتا ہے تو اب پرانا گوگل اسسٹنٹ نہیں بلکہ جیمنائی اے آئی اسسٹنٹ ایکٹیویٹ ہوتا ہے، جو اپنی مخصوص اسپارک اینیمیشن کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے۔
یہ فیچر فی الحال محدود صارفین کے لیے دستیاب ہے لیکن جلد ہی دنیا بھر میں متعارف کرایا جائے گا۔ ماہرین کے مطابق، یہ اپڈیٹ گوگل کے پورے ایکو سسٹم کو ایک مربوط AI تجربہ فراہم کرے گا۔
ٹیکنالوجی
ایس اے پی نیٹ ویور سیکیورٹی خامیاں، نیشنل سرٹ کا الرٹ جاری
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (نیشنل سرٹ) نے ایس اے پی نیٹ ویور سیکیورٹی خامیاں سامنے آنے کے بعد ایک ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ایس اے پی نیٹ ویور وہ نظام ہے جو دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں میں کاروباری اپلیکیشنز چلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ نیشنل سرٹ کے مطابق حالیہ دریافت شدہ خامیوں سے ہیکرز کو سنگین فائدہ ہو سکتا ہے، جس سے سسٹم پر مکمل کنٹرول حاصل کیا جا سکتا ہے اور حساس ڈیٹا چوری ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ یہ سیکیورٹی خامیاں غیر محفوظ فائل اپ لوڈ، تصدیق بائی پاس اور لاگ اِن کے بغیر سسٹم کمانڈز چلانے کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں، جس سے اداروں کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
نیشنل سرٹ نے تمام اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر سیکیورٹی اپڈیٹس انسٹال کریں، متاثرہ ماڈیولز تک نیٹ ورک رسائی محدود کریں اور اپنے سسٹمز کی مسلسل نگرانی یقینی بنائیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ لاگز میں مشکوک سرگرمیوں پر خصوصی نظر رکھی جائے اور حساس ڈیٹا کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ایڈوائزری میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر بروقت سیکیورٹی پیچ نہ لگائے گئے تو سسٹم مکمل طور پر متاثر ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ ایس اے پی نیٹ ویور سیکیورٹی خامیاں عالمی سطح پر کمپنیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں، اس لیے ان پر فوری توجہ ناگزیر ہے۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا