news
بلوچستان غیرت کے نام پر قتل: ہانیہ عامر اور نعیمہ بٹ کا جذباتی ردعمل
بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر کیے گئے سفاکانہ قتل نے نہ صرف عوامی ضمیر کو جھنجھوڑا بلکہ شوبز انڈسٹری کی معروف شخصیات کو بھی خاموش نہ رہنے دیا۔ اداکارہ ہانیہ عامر اور نعیمہ بٹ نے اس واقعے پر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے شدید ردعمل ظاہر کیا اور اس دل دہلا دینے والے قتل کی کھل کر مذمت کی۔ ہانیہ عامر نے انسٹاگرام پر ایک عکسی پوسٹ شیئر کی جس میں تحریر تھا: ’’اگر عورتیں غیرت کے نام پر قتل شروع کر دیں تو معاشرے میں ایک بھی مرد زندہ نہ بچے‘‘۔ یہ ایک جملہ پورے معاشرے کے لیے لمحۂ فکریہ بن گیا۔ ہانیہ نے اس پوسٹ پر کوئی اضافی کیپشن نہیں دیا مگر پیغام واضح اور بھرپور تھا، جو براہِ راست بلوچستان کے واقعے کی طرف اشارہ کرتا تھا۔ نعیمہ بٹ نے بھی واقعے کی ایک تصویر کے ساتھ ایک گہرا پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ڈرپوک وہ ہے جس کے ہاتھ میں بندوق ہے، جبکہ بہادر وہ ہے جس کے ہاتھ میں قرآن ہے۔ ان جذباتی بیانات پر سوشل میڈیا صارفین نے بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے معاشرے میں قانون کی عملداری اور انصاف کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ عید الاضحیٰ سے کچھ روز قبل پیش آیا تھا، تاہم اس کی ویڈیو اب منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند مسلح افراد ایک خاتون اور مرد کو لاتے ہیں اور کچھ فاصلے پر کھڑا کرکے فائرنگ کر کے قتل کر دیتے ہیں۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
news
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی نئی بلندیاں
کراچی — پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے کاروباری ہفتے کے آغاز پر ایک اور تاریخی سنگ میل عبور کرلیا، جہاں 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ پیر کے روز سرمایہ کاروں کی بھرپور دلچسپی اور مارکیٹ میں مثبت رجحانات کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کا آغاز 691 پوائنٹس کی تیزی سے ہوا، جس کے بعد انڈیکس 154,969 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا مثبت رجحان برقرار رہا اور بتدریج مزید تیزی آئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس میں مجموعی طور پر 1692 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یوں انڈیکس 155,969 پوائنٹس کی نئی تاریخ ساز بلند ترین سطح تک جا پہنچا۔ یہ مسلسل دوسرا موقع ہے جب اسٹاک مارکیٹ نے نئے ریکارڈز قائم کیے، کیونکہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر بھی انڈیکس 154,000 پوائنٹس کی حد عبور کر چکا تھا۔
ماہرین کے مطابق یہ اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد، معاشی اشاریوں میں بہتری اور ملکی مالیاتی پالیسیوں میں استحکام کی نشاندہی کرتا ہے۔
news
سپریم کورٹ ججز کا چیف جسٹس کو خط
سپریم کورٹ کے چار سینئر ججز نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک اہم خط لکھا ہے جس میں انہوں نے سپریم کورٹ رولز کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری پر شدید اعتراضات اٹھائے ہیں۔ خط لکھنے والے معزز ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔ ان ججز نے واضح طور پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فل کورٹ اجلاس میں شرکت سے بھی گریز کیا۔
خط کے متن کے مطابق، ججز کا مؤقف ہے کہ انہیں فل کورٹ میٹنگ کا نوٹس تو ملا، لیکن رولز کو منظوری کے لیے فل کورٹ کے سامنے پیش ہی نہیں کیا گیا۔ اجلاس کا ایجنڈا صرف ایک نکاتی تھا جس میں نئے رولز سے ممکنہ مشکلات کے حل کا ذکر کیا گیا تھا، لیکن اس میں رولز کی منظوری کا عمل شامل نہیں تھا۔ ججز کے مطابق، رولز کو سرکولیشن کے ذریعے منظور کرنا ایک معمولی کارروائی نہیں بلکہ یہ آئینی نوعیت کا معاملہ ہے جس کے لیے باقاعدہ فل کورٹ اجلاس ہونا چاہیے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ آئین کے تحت بنائے جانے والے سپریم کورٹ رولز کا اس انداز میں سرکولیشن کے ذریعے منظور ہونا نہ صرف قابل اعتراض ہے بلکہ آئینی حدود سے متجاوز بھی ہے۔ اگر رولز کی منظوری کے لیے فل کورٹ اجلاس بلانا اتنا غیر اہم تھا تو پھر ترمیم کے لیے اجلاس کی ضرورت ہی کیوں محسوس کی گئی؟ ججز نے مطالبہ کیا کہ ان کے اس خط کو فل کورٹ میٹنگ کی کارروائی کا حصہ بنایا جائے اور اس کارروائی کو عوام کے سامنے بھی لایا جائے۔
انہوں نے آخر میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ ان کی نظر میں سپریم کورٹ کے موجودہ نئے رولز آئینی اور قانونی بنیادوں پر درست نہیں اور یہ عمل غیر شفافیت کا شکار رہا ہے۔
- news1 week ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- کھیل4 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news5 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news4 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے