Connect with us

news

ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ: 3 سال میں 34 ہزار ارب روپے کا اضافہ

Published

on

ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ PAKISTAN NEWS

ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ، پاکستان کی وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں، جن میں گزشتہ تین سال کے دوران 34 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔ ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ پی ڈی ایم، نگران اور شہباز شریف حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک کے قرضے 42 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 76 ہزار ارب روپے کی سطح کو عبور کر چکے ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مئی 2025 تک کے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق صرف شہباز شریف حکومت کے ایک سالہ دور میں 8 ہزار 312 ارب روپے کا قرضہ بڑھا، جو کہ ایک ریکارڈ اضافہ ہے۔

دستاویزات کے مطابق مئی 2025 تک وفاقی حکومت کے مجموعی قرضے 76 ہزار 45 ارب روپے ہو چکے ہیں، جن میں 53 ہزار 460 ارب روپے مقامی قرضے جبکہ 22 ہزار 585 ارب روپے بیرونی قرضے شامل ہیں۔ گزشتہ مالی سال یعنی 2024-25 کے پہلے گیارہ مہینوں میں وفاقی قرضے 7 ہزار 131 ارب روپے بڑھے جبکہ صرف مئی کے مہینے میں 1109 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

جون 2024 میں قرضوں کا حجم 68 ہزار 914 ارب روپے تھا جبکہ اپریل 2025 تک یہ 74 ہزار 936 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ مئی 2024 میں قرضے 67 ہزار 733 ارب روپے تھے جو ایک سال کے اندر 8 ہزار ارب روپے سے زائد بڑھ گئے۔ معاشی بہتری کے دعوؤں کے باوجود حکومت ملکی قرضوں میں اضافے کو نہ روک سکی، اور یہ مسلسل بڑھتا ہوا بوجھ عوام اور معیشت پر سوالیہ نشان بن چکا ہے

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~