Connect with us

news

یوم عاشور: وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے سیکیورٹی اداروں کو سراہا

Published

on

یوم عاشور

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوم عاشور کا پُرامن اور پُرسکون انعقاد صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی فورسز کی مؤثر اور پیشہ ورانہ منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات کے دوران عاشورہ کے انتظامات پر بریفنگ لی اور ان کی قیادت میں کیے گئے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم نے پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز، سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ گلبر خان اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کو بھی مؤثر سیکیورٹی انتظامات پر خراج تحسین پیش کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ عاشورہ کا پُرامن انعقاد قومی یکجہتی اور سیکیورٹی فورسز کی مثالی کارکردگی کا مظہر ہے۔ انہوں نے اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جلوسوں اور مجالس کے بخیر و عافیت اختتام پذیر ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے فوج، رینجرز، پولیس، انتظامیہ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی محنت، پیشہ ورانہ طرز عمل اور مثالی نظم و ضبط کو سراہا اور کہا کہ ہر جوان، افسر اور اہلکار کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپنی جانفشانی سے فرائض انجام دیے اور عزاداروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی۔

محسن نقوی نے علمائے کرام کے کردار کو بھی قابل تحسین قرار دیا اور کہا کہ بھائی چارے، مذہبی ہم آہنگی اور بین المسالک اتحاد کے فروغ میں علما نے کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام فورسز اور فیلڈ فارمیشنز نے دن رات ایک کرکے محرم الحرام کے ایّام بخیر و عافیت مکمل کیے، اور ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ یہ عظیم فریضہ بخوبی سرانجام پایا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~