Connect with us

news

پاکستان میں سائنسدانوں کے لیے صدارتی ایوارڈز کی تیاری، میرٹ پر نامزدگیاں

Published

on

پاکستان Pakistan Newspaper

پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں خدمات انجام دینے والے ماہرین کی حوصلہ افزائی کے لیے صدارتی ایوارڈز اور قومی اعزازات دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے ماہرین کے ناموں پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں خدمات انجام دینے والوں کو نامزد کرنے پر غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سائنسدان عالمی معیار پر پورا اترتے ہیں اور حکومت ان کی حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے میرٹ اور شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ عمل جاری ہے تاکہ باصلاحیت پاکستانیوں کو ان کی خدمات کا صلہ دیا جا سکے۔ خالد مگسی کا کہنا تھا کہ یومِ آزادی کے موقع پر ان سائنسدانوں اور ماہرین کو اعزازات سے نوازا جائے گا، جبکہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کو بھی خصوصی طور پر مدنظر رکھا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان اعزازات کے ذریعے نوجوانوں کو تحقیق، سائنس اور جدت کے میدان کی طرف راغب کیا جا سکے گا، کیونکہ ان شعبوں میں ترقی ہی ملک کی ترقی کا ضامن ہے۔ حکومت سائنس اور ٹیکنالوجی سے وابستہ افراد کی خدمات کو نہ صرف تسلیم کرتی ہے بلکہ ان کی عزت افزائی کو قومی فریضہ سمجھتی ہے۔










مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار

Published

on

اسمارٹ فونز

سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جاری رکھیں

news

نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت

Published

on

نظام شمسی

ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~