news
پی آئی اے کا خلیجی ممالک کیلئے فلائٹ آپریشن بحال
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے خلیجی ممالک کے لیے اپنا فضائی آپریشن بحال کر دیا ہے، تاہم حالات معمول پر آنے کے باوجود مختلف ایئرپورٹس پر درجنوں پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار رہیں۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک بھر کے بڑے ہوائی اڈوں سے 55 پروازوں کی روانگی میں تاخیر ہوئی، جبکہ شارجہ سے پشاور، دبئی اور ابوظہبی کے لیے پانچ پروازیں مکمل طور پر منسوخ کر دی گئیں۔
قومی ایئرلائن کی لاہور سے مدینہ جانے والی پرواز 13 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی جبکہ لاہور سے دمام کی پرواز بھی مقررہ وقت پر روانہ نہ ہو سکی۔ کراچی سے جدہ، دوحہ اور استنبول جانے والی آٹھ پروازیں منسوخ کی گئیں، اور اسلام آباد سے دبئی کے لیے پی آئی اے کی ایک پرواز 15 گھنٹے کی تاخیر سے دوچار رہی۔ بحرین سے اسلام آباد آنے والی دو پروازیں بھی چار چار گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں۔
کراچی ایئرپورٹ پر بین الاقوامی پروازوں کی معطلی کے باعث مسافروں کا شدید رش دیکھنے میں آیا۔ دبئی، ابوظہبی، شارجہ اور دوحہ جانے والے افراد شدید پریشانی میں مبتلا رہے۔ ذرائع کے مطابق پروازوں کی روانگی سے متعلق مسافروں کو بروقت اطلاع نہ دی گئی، جس سے صورتِ حال مزید خراب ہوئی۔
قطر کی فضائی حدود بند ہونے کے باعث دوحہ ایئرپورٹ پر کنکٹنگ فلائٹس کے درجنوں مسافر پھنس گئے۔ مختلف ممالک سے پاکستان آنے والی کئی پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا۔
یاد رہے کہ پی آئی اے نے گزشتہ روز ایران کے میزائل حملوں کے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت خلیجی ممالک جیسے کہ قطر، دبئی، بحرین اور کویت کیلئے فضائی آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا تھا، تاہم خطے میں کشیدگی میں کمی آنے کے بعد یہ آپریشن بحال کر دیا گیا ہے
news
اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار
سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
news
نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت
ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔
- news3 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news3 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news3 months ago
فرحان سعید کا بھارتی پابندی پر دلچسپ ردعمل: فن سرحدوں کا محتاج نہیں