news
چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا اسرائیل پر کڑی تنقید

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے اقدامات کو علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین اور عالمی تعلقات کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، اور چین اس صورتحال پر خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں صحیح اور غلط بالکل واضح ہیں اور دنیا کو اس بگڑتی صورتحال کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر خطے کے ممالک کو متحد ہوکر جنگ کی مخالفت اور امن کی وکالت کرنی چاہیے۔
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وانگ یی نے عمان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلیفون پر بات کی جس میں انہوں نے اسرائیلی اقدامات پر سخت ردعمل دیا۔ وانگ یی کا کہنا تھا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اس تنازعے نے ایرانی جوہری مسئلے پر بالواسطہ مذاکرات کے نازک عمل کو بھی متاثر کیا ہے۔ ان کے مطابق اس موقع پر عالمی برادری، خاص طور پر علاقائی ممالک کو، امن کے قیام، انصاف کی بحالی اور سیاسی تصفیے کے فروغ کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
چینی وزیر خارجہ نے اپنے مصری ہم منصب بدر عبداللطیف سے بھی رابطہ کیا اور اسرائیل کے اقدامات کو مشرق وسطیٰ میں اچانک کشیدگی کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر جنگ بندی نہ کی گئی تو صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ چین نے ایک بار پھر اسرائیل اور دیگر فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کریں، کشیدگی کم کریں اور مذاکرات کی بحالی کے لیے راہ ہموار کریں۔ وانگ یی نے مصر کی جانب سے 20 عرب اور اسلامی ممالک کے مشترکہ بیان کو مربوط کرنے کی کوششوں کو سراہا اور اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، جس میں جنگ بندی، دشمنی کے خاتمے اور ایرانی جوہری مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ شامل ہے
news
فینٹم انرجی: پلگ لگے رہنے سے بجلی کا خاموش ضیاع

عام طور پر لوگ فون کے چارجر، ٹی وی یا دیگر برقی آلات بند کرنے کے بعد ان کا پلگ سوئچ بورڈ میں لگا چھوڑ دیتے ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق یہ عمل بجلی کے ضیاع کا بڑا سبب بنتا ہے۔ اس پوشیدہ نقصان کو فینٹم انرجی یا “ویمپائر انرجی” کہا جاتا ہے، جو روزمرہ زندگی میں بغیر جانے بجلی کا ضیاع کرتی رہتی ہے۔
امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کے کولمبیا کلائمیٹ اسکول کے ماہر الیکسز ابرامسن کے مطابق گھروں میں استعمال ہونے والی کل بجلی کا تقریباً 5 سے 10 فیصد حصہ انہی غیر استعمال شدہ مگر جڑے رہنے والے آلات کی وجہ سے ضائع ہو جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جدید اسمارٹ ٹی وی بند ہونے کے باوجود بھی 40 واٹ تک بجلی خرچ کرتے ہیں، جو پرانے ٹی وی کے مقابلے میں 40 گنا زیادہ ہے۔ اسی طرح لیپ ٹاپ چارجرز، مائیکروویو اوونز، گیمنگ کونسولز، روٹرز اور دیگر ڈیوائسز بھی بند ہونے کے باوجود توانائی کی کھپت جاری رکھتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ آلات جو اسٹینڈ بائی موڈ پر رہتے ہیں یا جن میں گھڑی، ڈسپلے، یا وائی فائی کنکشن جیسے فیچرز مستقل آن رہتے ہیں، وہ فینٹم انرجی کے سب سے بڑے ذرائع ہیں۔
توانائی کے ضیاع سے بچنے کے لیے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ استعمال کے بعد تمام ڈیوائسز کے پلگ سوئچ بورڈ سے نکال دیے جائیں اور غیر ضروری طور پر اسٹینڈ بائی موڈ میں رکھی اشیاء کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے۔
اس عمل سے نہ صرف بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی آسکتی ہے بلکہ ماحول پر پڑنے والے منفی اثرات میں بھی کمی ممکن ہے۔
news
ڈونلڈ ٹرمپ کا نوبیل امن انعام حاصل کرنے کا دعویٰ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ آئندہ سال کا نوبیل امن انعام انہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں ایک استقبالیہ کے دوران ہنسی مذاق کے انداز میں کہی، تاہم ان کے بقول ان کی قیادت میں دنیا میں کئی بڑے تنازعات ٹل گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے دورِ صدارت میں ایسی کئی عالمی کشیدگیاں ختم ہوئیں جو بڑے پیمانے پر جنگ میں تبدیل ہوسکتی تھیں۔ ان کے مطابق “میرے خیال میں کوئی بھی امریکی صدر ایک بھی جنگ نہیں روک سکا، لیکن میں نے آٹھ جنگیں صرف آٹھ ماہ میں روک دیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پالیسیوں کے باعث دنیا کے مختلف خطوں میں کشیدگی میں نمایاں کمی آئی اور “شاید کروڑوں جانیں بچ گئی ہوں۔” ٹرمپ نے ہنستے ہوئے کہا کہ اگرچہ رواں سال نوبیل امن انعام کسی اور کو دیا گیا ہے، لیکن انہیں یقین ہے کہ “اگلا سال بہتر ہوگا۔”
واضح رہے کہ رواں برس نوبیل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ ماریا کورینا ماچادو کو دیا گیا، جنہیں جمہوری حقوق کے لیے جدوجہد اور آمریت سے جمہوریت کی طرف پرامن منتقلی کی کوششوں کے اعتراف میں منتخب کیا گیا۔
سیاسی ماہرین کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان جزوی طور پر مزاحیہ تھا لیکن اس کے پیچھے ان کی خواہش بھی پوشیدہ ہے کہ عالمی سطح پر ان کے کردار کو امن کے فروغ کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ ٹرمپ نے اپنی ماضی کی پالیسیوں، خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان امن معاہدوں کو، اپنی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
-
news1 month ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
-
کھیل5 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
-
news6 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
-
news6 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا