Connect with us

انٹرٹینمنٹ

ماہرہ خان کا بالی وڈ پوسٹر سے نام ہٹانے پر دوٹوک ردعمل: ’مجھے فرق نہیں پڑتا‘

Published

on

ماہرہ خان

پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی فلم انڈسٹری نے پاکستانی فنکاروں پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے بالی وڈ فلموں سے ان کے نام اور تصاویر ہٹا دی تھیں۔ اس حوالے سے معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان، جنہوں نے شاہ رخ خان کے ساتھ فلم “رئیس” میں کام کیا تھا، نے پہلی بار کھل کر ردعمل دیا ہے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں ماہرہ خان نے کہا کہ فلم کے پوسٹر سے ان کی تصویر ہٹانے پر انہیں ذرا برابر بھی افسوس نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے اس پر صرف ہنسی، یہ بالکل بے معنی حرکت تھی۔ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑا، بلکہ یہ ایک احمقانہ قدم تھا۔‘‘

ماہرہ خان نے اپنے مؤقف سے واضح کر دیا کہ وہ ایسی منفی سوچ یا سیاسی دباؤ سے متاثر ہونے والی شخصیت نہیں ہیں۔ ان کے مطابق فنکار سرحدوں سے بالاتر ہوتے ہیں، اور فن کو سیاست کی بھینٹ چڑھانا افسوسناک ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

نادیہ جمیل کا “شوہر کی ماں نہ بنو” بیان—وضاحت سامنے آ گئی

Published

on

نادیہ جمیل

پاکستانی شوبز کی سینئر اداکارہ اور سماجی کارکن نادیہ جمیل نے حالیہ انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے اس بیان کی وضاحت پیش کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “عورت کو شوہر کی ماں نہیں بننا چاہیے”۔ اس بیان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جسے کچھ صارفین نے اس انداز میں لیا کہ جیسے وہ بیوی کی طرف سے شوہر کا خیال رکھنے کے کردار کو مسترد کر رہی ہیں۔ تاہم، نادیہ جمیل نے اپنی وضاحت میں کہا کہ ان کا مقصد ہرگز ماں کے کردار کی اہمیت کو کم کرنا نہیں تھا بلکہ وہ یہ بتانا چاہ رہی تھیں کہ شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے سے تعلق اور ذمہ داریاں مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماں کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا، اور بیوی کا شوہر کا خیال رکھنا فطری بات ہے، لیکن اسے ماں کے کردار سے تشبیہ دینا درست نہیں۔ نادیہ جمیل نے واضح کیا کہ وہ اور ان کے شوہر ایک دوسرے کی دیکھ بھال ضرور کرتے ہیں، لیکن وہ ایک دوسرے کے والدین کا کردار ادا نہیں کرتے۔ ان کے بقول، محبت اور تعلق کے انداز ہر رشتے میں مختلف ہوتے ہیں، اور یہ ہر جوڑے کا ذاتی معاملہ ہے کہ وہ اپنی حدود اور ذمہ داریاں کس طرح متعین کرتے ہیں۔










جاری رکھیں

news

مہرین جبار کا پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ادائیگیوں کے سنگین مسائل پر انکشاف

Published

on

مہرین جبار NEWSPAPER PAKISTAN

معروف پاکستانی ہدایتکارہ مہرین جبار نے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ادائیگیوں سے متعلق سنگین مسائل کا انکشاف کیا ہے۔ ایک حالیہ یوٹیوب انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اگرچہ انڈسٹری نے کئی لحاظ سے ترقی کی ہے، لیکن پیشہ ورانہ رویوں کی کمی خاص طور پر ادائیگیوں کے معاملے میں اب بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ مہرین جبار، جو دام، دوراہا، جیکسن ہائٹس اور ایک جھوٹی لو اسٹوری جیسے کامیاب ڈرامے بنا چکی ہیں، ان دنوں ایک نئے پراجیکٹ پر کام کر رہی ہیں جس میں عدیل حسین، حاجرا یامین اور شجاع اسد شامل ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اکثر پروڈکشن ہاؤسز وقت پر ادائیگی نہیں کرتے اور فنکاروں، ہدایتکاروں، یہاں تک کہ اسپاٹ بوائز کو بھی بار بار تقاضا کرنا پڑتا ہے، جیسے وہ تنخواہ نہیں بلکہ کسی سے خیرات مانگ رہے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تکنیکی عملے کی تنخواہیں بہت کم ہوتی ہیں اور بجٹ بچانے کے لیے ان کا استحصال کیا جاتا ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں یہ رویہ ناقابلِ قبول ہے اور مہرین جبار کے مطابق اس نظام کو فوری طور پر بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~