news
امریکا کی یونیورسٹی آف مشیگن نے دنیا کا طاقتور ترین لیزر سسٹم تیار کر لیا
امریکا کی یونیورسٹی آف مشیگن نے اپنی نوعیت کے منفرد اور انتہائی طاقتور لیزر سسٹم ZEUS (Zettawatt-Equivalent Ultrashort Pulse Laser System) کے پہلے تجربے میں دو پیٹا واٹ (یعنی 20 لاکھ ارب واٹ) توانائی پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق یہ توانائی دنیا بھر میں ایک وقت میں پیدا ہونے والی توانائی سے 100 گنا زیادہ ہے، تاہم یہ توانائی ایک انتہائی مختصر لمحے کے لیے خارج ہوتی ہے اور جمع نہیں کی جا سکتی۔
یہ زبردست توانائی ایک سیکنڈ کے 250 کھربویں حصے کے برابر وقت کے لیے پیدا ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حیرت انگیز ٹیکنالوجی کو مستقبل میں طب، کوانٹم فزکس، مٹیریل سائنس اور دیگر جدید سائنسی شعبوں میں تجربات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ZEUS لیزر سسٹم کی تیاری پر امریکی نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کی جانب سے 1 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی لاگت آئی، اور اس میں ٹائیٹینیم ایٹمز سے بھرپور 7 انچ کا سیفائر کرسٹل نصب ہے، جس کی تیاری میں چار سال سے زائد کا عرصہ لگا۔
پروجیکٹ منیجر فرینکو بایر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جو سائز کا ٹائیٹینیم سیفائر کرسٹل موجود ہے، وہ دنیا بھر میں بہت کم جگہوں پر دستیاب ہے۔
news
پاکستان کا ایشیا کپ سے دستبرداری کا امکان
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے ایشیا کپ 2025 سے دستبرداری پر غور کیا جا رہا ہے، جس کے لیے حکومت سے مشاورت طلب کر لی گئی ہے۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب پاک بھارت میچ میں متنازعہ کردار ادا کرنے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ہٹانے کا پاکستان کا مطالبہ آئی سی سی نے مسترد کر دیا۔ کرکٹ ویب سائٹس کے مطابق، آئی سی سی کا مؤقف ہے کہ ہینڈ شیک تنازع میں پائی کرافٹ کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے اور انہوں نے کسی دباؤ میں آ کر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ پی سی بی نے اس مؤقف کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ریفری کو نہیں ہٹایا گیا تو پاکستان باقی میچز نہیں کھیلے گا۔ اس حوالے سے پی سی بی نے حکومت سے رائے مانگی ہے اور ایک اہم اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل پر فیصلہ کیا جا سکے۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ میچ ریفری نے کرکٹ کی روح کے خلاف اقدامات کیے اور ان کے خلاف باقاعدہ شکایت درج کرا دی گئی ہے۔
news
سپارکو ڈے پر پاکستان کے خلائی مشنز کی کامیابی پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری
سپارکو ڈے کے موقع پر پاکستان کے خلائی مشنز کی شاندار کامیابیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیے گئے، جو ملکی خلائی تحقیق میں ایک تاریخی سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔سپارکو ڈے یہ ٹکٹ تین اہم مشنز — آئی کیوب-قمر، پاک سیٹ-MM1 اور ای او-1 — کے اعزاز میں جاری کیے گئے ہیں۔ آئی کیوب-قمر، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ ہے جسے 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای-6 کے ذریعے لانچ کیا گیا۔ اس مشن نے چاند کے مدار میں کامیابی سے کام کیا اور چاند و سورج کی تصاویر حاصل کیں۔ پاک سیٹ-MM1 ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا اور اب نشریاتی، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ سروسز کو جدید خطوط پر استوار کر رہا ہے۔ اسی طرح، ای او-1 ایک مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ ہوا اور اب زراعت، شہری ترقی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ سپارکو کے ترجمان کے مطابق، یہ ڈاک ٹکٹ نہ صرف ان مشنز کو خراج تحسین ہیں بلکہ پاکستان کی خلائی تحقیق میں خود انحصاری اور تسلسل کی علامت بھی ہیں۔
- news2 weeks ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news5 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- کھیل4 months ago
ایشیا کپ 2025: بھارت کی دستبرداری کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل
- news5 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے