Connect with us

news

کانز 2025: انجلینا جولی کا فلسطینی صحافی فاطمہ حسونہ کو خراجِ تحسین

Published

on

انجلینا جولی

کانز فلم فیسٹیول 2025ء کے دوران منعقدہ ایک خصوصی عشائیہ تقریب میں امریکی اداکارہ اور اقوام متحدہ کی سابق سفیر انجلینا جولی نے تنازعات کا سامنا کرنے والے صحافیوں اور فنکاروں کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔ تقریب میں اپنے جذباتی خطاب کے دوران انجلینا جولی نے خاص طور پر فلسطینی فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ کا ذکر کیا، جو اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی جان گنوا بیٹھیں۔

23 سالہ فاطمہ حسونہ غزہ کی پُرآشوب زندگی پر مبنی ایک دستاویزی فلم پر کام کر رہی تھیں، جسے 15 اپریل 2025 کو کانز فیسٹیول کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ افسوسناک طور پر، اگلے ہی روز یعنی 16 اپریل کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ان کا اپارٹمنٹ مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا، جس میں وہ خود اپنے خاندان کے 9 افراد سمیت شہید ہو گئیں۔

برطانوی تحقیقی ادارے فورینزک آرکیٹیکچر کی رپورٹ کے مطابق یہ حملہ براہِ راست ان کے رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنا کر کیا گیا، جسے ایک سوچا سمجھا اقدام قرار دیا گیا ہے۔

انجلینا جولی نے اپنی تقریر میں کہا کہ دنیا بھر میں بے شمار فنکار اور صحافی بغیر کسی تحفظ کے سچ بیان کر رہے ہیں اور ان میں سے کئی نے اس جدوجہد کی قیمت اپنی جانوں سے ادا کی ہے۔ انہوں نے فلسطین کے ساتھ ساتھ سودان اور یوکرین جیسے تنازعات زدہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے دیگر صحافیوں کا بھی ذکر کیا، جو انسانی حقائق کو دنیا کے سامنے لانے کی کوششوں میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سائنسدانوں کا کارنامہ: 1 سینٹی میٹر سے چھوٹا اُڑنے والا وائرلیس روبوٹ تیار

Published

on

سائنسدانوں کا کارنامہ

سائنسدانوں کا کارنامہ،سائنسدانوں نے شہد کی مکھی سے متاثر ہو کر ایک حیران کن ایجاد کی ہے، جس کے تحت انہوں نے ایک ایسا وائرلیس اُڑنے والا روبوٹ تیار کر لیا ہے جس کا سائز صرف 1 سینٹی میٹر سے بھی کم ہے۔ یہ چھوٹا سا روبوٹ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے میں تیار کیا گیا ہے اور اس کا وزن صرف 21 ملی گرام ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ روبوٹ ہوائی جہاز کے پنکھے یا ایک چھوٹے ہیلی کاپٹر جیسا دکھائی دیتا ہے اور اسے بغیر کسی تار کے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس میں پرزے نصب کرنا سائنسدانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا جسے برکلے کی ٹیم نے کامیابی سے مکمل کیا۔

یونیورسٹی کے مکینیکل انجینئرنگ کے سائنسدانوں کا کارنامہ پروفیسر لیوی لین کے مطابق یہ روبوٹ نہ صرف اُڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ ہوا میں معلق رہ سکتا ہے، اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے اور چھوٹے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، جو اس سائز کے کسی بھی دوسرے روبوٹ میں ممکن نہیں۔ روبوٹ کی پرواز کے لیے ایک بیٹری استعمال کی جاتی ہے اور اس کی رہنمائی ایک بیرونی مقناطیسی (میگنیٹک) فیلڈ کے ذریعے کی جاتی ہے، جو اس کی پرواز کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ یہ چھوٹا لیکن غیر معمولی روبوٹ جدید ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگِ میل تصور کیا جا رہا ہے

جاری رکھیں

news

جیفری ہنٹن، مصنوعی ذہانت انسانوں کیلئے خطرہ بن سکتی ہے

Published

on

جیفری ہنٹن

مصنوعی ذہانت کے شعبے کے بانیوں میں شمار ہونے والے اور “اے آئی کے گاڈ فادر” کے طور پر جانے جانے والے معروف کمپیوٹر سائنسدان جیفری ہنٹن نے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 10 سے 20 فیصد امکانات موجود ہیں کہ اے آئی مستقبل میں انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے یا ان پر حاوی ہو سکتی ہے۔ جیفری ہنٹن، جو گوگل کے سابق نائب صدر رہ چکے ہیں اور جنہیں 2018ء میں کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں اعلیٰ ترین ٹرننگ ایوارڈ سے نوازا گیا، نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کے خطرات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی دو پہلوؤں سے خطرناک ہو سکتی ہے: ایک جانب یہ غلط اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن چکی ہے، جعلی ویڈیوز، تصاویر اور آوازیں بنانا اب نہایت آسان ہو گیا ہے، جو کہ فریب، اسکیمز اور عوامی دھوکا دہی جیسے جرائم کو بڑھا رہا ہے؛ دوسری جانب اس میں وہ صلاحیت بھی موجود ہے کہ اگر اس پر مناسب کنٹرول نہ رکھا گیا تو یہ انسانوں کے لیے وجودی خطرہ بن سکتی ہے۔ ہنٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ اگر ذہین سائنسدان اس پر تحقیق جاری رکھیں تو ہم کوئی ایسا طریقہ تلاش کر سکتے ہیں جس سے اے آئی کو محفوظ رکھا جا سکے۔

جیفری ہنٹن نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں حکومتوں کی جانب سے سخت ضوابط، مصنوعی ذہانت سے لیس فوجی روبوٹس پر عالمی سطح پر پابندی اور اس شعبے میں مزید تحقیق شامل ہے تاکہ اس تیزی سے ترقی کرتی ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرات کو روکا جا سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~