Connect with us

news

پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.68% رہی، ہدف حاصل نہ ہو سکا

Published

on

جی ڈی پی گروتھ


اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے رواں مالی سال 2024-25 کے لیے عبوری جی ڈی پی گروتھ کی منظوری دے دی ہے، جو 2.68 فیصد رہی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں سال کے لیے 3.6 فیصد کی جی ڈی پی گروتھ کا ہدف مقرر کیا تھا، تاہم یہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا۔ ماہرین معاشیات کے مطابق ہدف سے کم شرح نمو ملکی معیشت میں جاری چیلنجز کی نشاندہی کرتی ہے، جس میں مہنگائی، کمزور برآمدات اور سرمایہ کاری میں کمی جیسے عوامل شامل ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

حکومت کا سیلاب فنڈ کے لیے منی بجٹ لانے پر غور

Published

on

حکومت

اسلام آباد:
وفاقی حکومت سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ایک نئے منی بجٹ لانے پر غور کر رہی ہے، جس کا مقصد امیر طبقے سے اضافی ٹیکسز کی صورت میں محصولات جمع کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت کی منصوبہ بندی ہے کہ مہنگی الیکٹرانک اشیا، سگریٹ، بڑی گاڑیاں اور درآمدی سامان پر فیڈرل لیوی عائد کی جائے تاکہ کم از کم 50 ارب روپے اضافی آمدنی حاصل کی جا سکے۔ اگر وزیراعظم شہباز شریف اس تجویز کی منظوری دے دیتے ہیں تو یہ منی بجٹ جلد نافذ کیا جا سکتا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں اس مجوزہ منصوبے پر غور کیا گیا، جس میں سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی، مہنگے الیکٹرانک سامان پر 5 فیصد لیوی اور 1800 سی سی یا اس سے بڑی گاڑیوں پر بھی نیا ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز شامل تھیں۔ اس کے علاوہ، ان 1,100 سے زائد درآمدی اشیا پر بھی لیوی لگائی جائے گی جن پر حالیہ بجٹ میں ریگولیٹری ڈیوٹی کم کی گئی تھی۔

یہ لیوی ایف بی آر کے روایتی ٹیکس نظام کا حصہ نہیں ہوگی بلکہ غیر ٹیکس آمدنی کے ذریعے حکومت کو ریونیو حاصل ہوگا تاکہ ٹیکس خسارے کو پورا کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ جولائی سے اگست کے دوران 40 ارب روپے کا ٹیکس خسارہ سامنے آ چکا ہے جو ستمبر کے آخر تک 100 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے اس اقدام کے ذریعے نہ صرف سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فنڈز کی فراہمی ممکن ہو سکے گی بلکہ معیشت میں موجود مالیاتی دباؤ کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ تاہم اس تجویز پر حتمی فیصلہ آئندہ دنوں میں متوقع ہے۔

جاری رکھیں

news

عمران خان کا جیل ٹرائل ختم، کیس دوبارہ عدالت منتقل

Published

on

عمران خان

پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے، جس کے بعد اب اس کیس سمیت 9 مئی کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں ہوگی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کے تحت عمران کو آئندہ سماعتوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔ دیگر ملزمان کو عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونا ہوگا۔

عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے کہا کہ “آج 9 مئی کے 12 مقدمات کی سماعت تھی، جس میں جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت تمام مقدمات کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ “ایک نیا نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے، جس کے تحت کیس اڈیالہ جیل سے واپس اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے اور عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔”

فیصل ملک نے پنجاب حکومت کے فیصلے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ “ہم ویڈیو لنک کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور عمران خان کی عدالت میں ذاتی پیشی کے لیے درخواست دائر کریں گے۔”

اس معاملے پر عدالتی رپورٹر دُرّے اقبال نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “عمران کی جیل میں ہونے والی ملاقاتیں اور بیانات روکنے کے لیے پنجاب حکومت نے یہ نوٹیفکیشن واپس لیا ہے، اور اب حکومت چاہتی ہے کہ عمران خان کی عدالت تک رسائی محدود رہے۔”

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~