news
ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستانیوں کی ذہانت کا اعتراف، پاک-امریکہ تجارت بڑھانے پر زور
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں پاکستانیوں کی ذہانت اور ان کی ناقابل یقین صنعتی صلاحیتوں کا برملا اعتراف کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستانی حیرت انگیز اشیاء تیار کرتے ہیں اور امریکہ کے ساتھ ان کی تجارت نہ ہونے کے برابر ہے، حالانکہ تعلقات خوشگوار ہیں۔ صدر ٹرمپ نے پاک-بھارت کشیدگی کے دوران پس پردہ سفارت کاری کو اپنی سب سے بڑی خارجہ پالیسی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی جنگ کا خطرہ سر پر منڈلا رہا تھا لیکن بروقت اقدامات نے صورتحال کو قابو میں رکھا۔ انہوں نے تجارت کو دشمنی ختم کرنے اور امن قائم کرنے کا مؤثر ذریعہ قرار دیا۔ بھارت پر تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے زیادہ ٹیرف لگانے والا ملک ہے، تاہم اب وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی رکاوٹیں کم کرنے پر آمادہ ہے۔ صدر ٹرمپ نے خود کو وعدے نبھانے والا رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں امریکہ نہ صرف امن بلکہ اقتصادی ترقی کے لیے بھی فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
news
جسٹس منصور علی شاہ کا جوڈیشل کمیشن کو خط
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن کو ایک اہم قانونی نکتہ اٹھاتے ہوئے خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے ججز کی سنیارٹی کے تعین کے عمل پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ خط انہوں نے جوڈیشل کمیشن کے حالیہ اجلاس سے ایک روز قبل تحریر کیا تھا۔ خط کے مندرجات میں جسٹس منصور علی شاہ نے مؤقف اپنایا کہ ججز کی سنیارٹی جیسے اہم اور حساس معاملے پر کسی قسم کی مشاورت نہ کرنا آئینی تقاضوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت صدرِ مملکت چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند تھے، مگر اس معاملے میں مشاورت کے بجائے جلد بازی میں یکطرفہ فیصلہ کر لیا گیا، حالانکہ ججز کی سنیارٹی کا معاملہ پہلے ہی انٹرا کورٹ اپیل میں زیر سماعت ہے، اس لیے اس پر کسی بھی فیصلے سے قبل باقاعدہ مشاورت ضروری تھی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جسٹس منصور علی نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی کارروائی پر بھی اعتراض اٹھایا اور اجلاس کے دوران انہوں نے مؤقف اپنایا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلہ پہلے ہونا چاہیے۔ جسٹس منیب اختر نے بھی ان کے اس مؤقف سے اتفاق کیا، جب کہ تحریک انصاف کے دو ممبران اور خیبرپختونخوا کے وزیر قانون نے بھی جسٹس منصور علی شاہ کی رائے کی حمایت کی۔ یہ معاملہ نہ صرف آئینی اور قانونی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے بلکہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں پر شفافیت اور مشاورت کے اصولوں کے تناظر میں بھی قابل غور ہے۔
news
الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی معطلی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے مخصوص نشستوں سے متعلق معطلی کے نوٹیفکیشن واپس لے لیے ہیں اور قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں کی مجموعی طور پر 74 مخصوص نشستیں بحال کر دی ہیں۔ ان میں قومی اسمبلی کی 19، خیبرپختونخوا کی 25، پنجاب اسمبلی کی 27 اور سندھ اسمبلی کی 3 نشستیں شامل ہیں۔ کمیشن نے 24 اور 29 جولائی 2024ء کے نوٹیفکیشنز کو واپس لیتے ہوئے سپریم کورٹ کے 27 جون 2025ء کے فیصلے کی روشنی میں نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس اقدام کے بعد پی ٹی آئی ٹکٹ پر کامیاب امیدواروں کی مخصوص نشستوں سے واپسی کالعدم ہو گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا سے خواتین کی پانچ مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں، جن میں سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو دو دو جبکہ جے یو آئی کو ایک نشست ملی ہے۔ اسی طرح اقلیتوں کی تین مخصوص نشستیں بھی دوبارہ بحال کر دی گئی ہیں۔ پنجاب سے خواتین کی 11 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں، جن میں 10 مسلم لیگ ن اور ایک پیپلز پارٹی کو ملی ہے۔ اقلیتوں کی نشستوں پر بھی مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کو ایک ایک نشست ملی ہے۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کے تحت کیا گیا ہے، جب کہ قبل ازیں سپریم کورٹ کے 11 رکنی آئینی بینچ نے 5 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 12 جولائی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا اور سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ اس فیصلے کے بعد اب اسمبلیوں میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی رکنیت مکمل طور پر بحال ہو چکی ہے۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ