Connect with us

news

عوام کو ریلیف نہ مل سکا: حکومت نے پٹرول کی قیمت میں کمی سے انکار کر دیا

Published

on

پیٹرولیم مصنوعات


وفاقی حکومت نے مئی کے باقی دنوں کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت پٹرول کی قیمت میں ایک پیسے کی بھی کمی نہیں کی گئی۔ حالانکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد سے زائد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، لیکن پاکستانی عوام کو اس کا مکمل فائدہ نہیں دیا گیا۔ صرف ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 2 روپے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی 4 روپے 68 پیسے اور مٹی کے تیل کی 5 روپے 4 پیسے کمی کی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل 254.64 روپے، لائٹ ڈیزل 150.65 روپے اور مٹی کا تیل 164.65 روپے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب حکومت نے پیٹرولیم لیوی میں 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس کے نتیجے میں صارفین سے 34 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ یہ رقم آئندہ 12 ماہ میں 1.87 روپے فی لیٹر کے حساب سے وصول کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن اور وزارتِ خزانہ وزیراعظم کی اجازت سے یہ لیوی بڑھانے کی مجاز ہوں گی، جبکہ آئندہ بجٹ میں جی ایس ٹی کے نفاذ پر بھی غور کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق حکومت رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے 833 ارب روپے سے زائد وصول کر چکی ہے، جبکہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 801 ارب روپے اور قدرتی گیس سرچارج کی مد میں 35 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں۔ ایل پی جی پر بھی 2.43 ارب روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں، تاہم اس تمام تر مالی دباؤ کا بوجھ عوام پر ہی ڈالا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سائنسدانوں کا کارنامہ: 1 سینٹی میٹر سے چھوٹا اُڑنے والا وائرلیس روبوٹ تیار

Published

on

سائنسدانوں کا کارنامہ

سائنسدانوں کا کارنامہ،سائنسدانوں نے شہد کی مکھی سے متاثر ہو کر ایک حیران کن ایجاد کی ہے، جس کے تحت انہوں نے ایک ایسا وائرلیس اُڑنے والا روبوٹ تیار کر لیا ہے جس کا سائز صرف 1 سینٹی میٹر سے بھی کم ہے۔ یہ چھوٹا سا روبوٹ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے میں تیار کیا گیا ہے اور اس کا وزن صرف 21 ملی گرام ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ روبوٹ ہوائی جہاز کے پنکھے یا ایک چھوٹے ہیلی کاپٹر جیسا دکھائی دیتا ہے اور اسے بغیر کسی تار کے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس میں پرزے نصب کرنا سائنسدانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا جسے برکلے کی ٹیم نے کامیابی سے مکمل کیا۔

یونیورسٹی کے مکینیکل انجینئرنگ کے سائنسدانوں کا کارنامہ پروفیسر لیوی لین کے مطابق یہ روبوٹ نہ صرف اُڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ ہوا میں معلق رہ سکتا ہے، اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے اور چھوٹے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، جو اس سائز کے کسی بھی دوسرے روبوٹ میں ممکن نہیں۔ روبوٹ کی پرواز کے لیے ایک بیٹری استعمال کی جاتی ہے اور اس کی رہنمائی ایک بیرونی مقناطیسی (میگنیٹک) فیلڈ کے ذریعے کی جاتی ہے، جو اس کی پرواز کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ یہ چھوٹا لیکن غیر معمولی روبوٹ جدید ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگِ میل تصور کیا جا رہا ہے

جاری رکھیں

news

جیفری ہنٹن، مصنوعی ذہانت انسانوں کیلئے خطرہ بن سکتی ہے

Published

on

جیفری ہنٹن

مصنوعی ذہانت کے شعبے کے بانیوں میں شمار ہونے والے اور “اے آئی کے گاڈ فادر” کے طور پر جانے جانے والے معروف کمپیوٹر سائنسدان جیفری ہنٹن نے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 10 سے 20 فیصد امکانات موجود ہیں کہ اے آئی مستقبل میں انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے یا ان پر حاوی ہو سکتی ہے۔ جیفری ہنٹن، جو گوگل کے سابق نائب صدر رہ چکے ہیں اور جنہیں 2018ء میں کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں اعلیٰ ترین ٹرننگ ایوارڈ سے نوازا گیا، نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کے خطرات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی دو پہلوؤں سے خطرناک ہو سکتی ہے: ایک جانب یہ غلط اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن چکی ہے، جعلی ویڈیوز، تصاویر اور آوازیں بنانا اب نہایت آسان ہو گیا ہے، جو کہ فریب، اسکیمز اور عوامی دھوکا دہی جیسے جرائم کو بڑھا رہا ہے؛ دوسری جانب اس میں وہ صلاحیت بھی موجود ہے کہ اگر اس پر مناسب کنٹرول نہ رکھا گیا تو یہ انسانوں کے لیے وجودی خطرہ بن سکتی ہے۔ ہنٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ اگر ذہین سائنسدان اس پر تحقیق جاری رکھیں تو ہم کوئی ایسا طریقہ تلاش کر سکتے ہیں جس سے اے آئی کو محفوظ رکھا جا سکے۔

جیفری ہنٹن نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں حکومتوں کی جانب سے سخت ضوابط، مصنوعی ذہانت سے لیس فوجی روبوٹس پر عالمی سطح پر پابندی اور اس شعبے میں مزید تحقیق شامل ہے تاکہ اس تیزی سے ترقی کرتی ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرات کو روکا جا سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~