news
عمران خان: مودی پاکستان سے نفرت کرتا ہے، قوم الرٹ رہے، متحد رہے
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی ممکنہ انتقامی کارروائیوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی پاکستان سے نفرت کرتا ہے اور اس وقت سخت غصے میں ہے، وہ بدلہ ضرور لے گا، اس لیے پاکستانی قوم کو متحد اور الرٹ رہنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان سے ہونے والی ملاقات میں کیا۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ جنگوں میں لوگوں کا حوصلہ اور یکجہتی اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور سوشل میڈیا کی جنگ میں پاکستان نے پہلے ہی برتری حاصل کر لی ہے، جسے مودی برداشت نہیں کرے گا، اور ممکنہ طور پر وہ معاشی حملے یا فالس فلیگ آپریشن کی کوشش کرسکتا ہے۔
عمران خان نے اس موقع پر 26ویں آئینی ترمیم اور ملٹری ٹرائلز پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم کے ذریعے ملک میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ججز اس ترمیم کی تائید کر رہے ہیں وہ اب سرکاری ملازم بن گئے ہیں، عدلیہ کی آزادی چھین لی گئی ہے، اور عدالتیں اب آزاد فیصلے نہیں بلکہ احکامات پر چلیں گی۔ عمران خان نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو کیوں منظرِ عام پر نہیں لایا جا رہا؟ اور یہ کہ فوج کا کام لوگوں کو تحفظ دینا ہے، نہ کہ چھپ کر ملٹری عدالتوں سے طویل سزائیں دینا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ہی بھارت سے ممکنہ بات چیت کے لیے قوم کی ترجمانی کرنی چاہیے کیونکہ موجودہ وزیراعظم اور صدر خاموش ہیں۔ آخر میں عمران خان نے پارٹی تنظیم سازی پر اپنی توجہ مرکوز رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جنید اکبر اگر اے پی سی اور پارٹی معاملات ایک ساتھ چلا سکتے ہیں تو وہ فیصلہ خود کریں، لیکن ان کا اصل فوکس تحریک انصاف کی تنظیم سازی پر ہونا چاہیے۔
news
وزیراعظم کا سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم، تحریک انصاف کا شدید ردعمل
وزیراعظم شہباز شریف نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے آئین و قانون کی بالادستی اور قانونی شفافیت کی فتح قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعظم نے قانونی ٹیم کو مبارکباد دی اور ان کی محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف آئینی عمل بلکہ جمہوری اقدار کے تحفظ کی علامت ہے۔ ان کے مطابق اس فیصلے سے قانون کی درست تشریح سامنے آئی ہے اور یہ ملک میں آئینی استحکام کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ وزیراعظم نے اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مثبت کردار ادا کرے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے اور اسے اپنے آئینی حق پر عدالتی ڈاکہ قرار دیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ جس دیدہ دلیری سے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں چھینی گئیں اور انہیں دیگر جماعتوں میں بانٹا گیا جنہیں عوام نے مسترد کیا، وہ جمہوریت کے اصولوں کی نفی ہے۔ تحریک انصاف نے ماضی کی عدالتی نظیروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہی عدالتوں نے پہلے پی ٹی آئی کا استحقاق تسلیم کیا تھا، لیکن اب فیصلے انصاف اور آئین کی روح کے خلاف آئے ہیں۔ ترجمان نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف کو ریاستی جبر کا سامنا ہے، الیکشن چوری کیے گئے، پارٹی نشان چھینا گیا، کارکنوں کو اغوا کیا گیا، میڈیا پر پابندیاں لگیں اور عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نظام اب عوامی یا آئینی نہیں رہا اور پی ٹی آئی عوامی امید اور عمران خان کی قیادت پر یقین رکھتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، کیونکہ ان کے مطابق آخری فتح حق، آئین اور عمران خان کی ہی ہوگی۔
news
پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کے 26 ارکان کی رکنیت 15 اجلاسوں کے لیے معطل
پنجاب اسمبلی کے سپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی، نعرے بازی، دھکم پیل اور سرکاری دستاویزات کو پھاڑنے جیسے غیر پارلیمانی طرزِ عمل پر 26 اپوزیشن اراکین کی رکنیت کو 15 اجلاسوں کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی سپیکر کا کہنا تھا کہ عالمی پارلیمانی روایات کے مطابق ایوان کے نظم و ضبط اور وقار کو ہر صورت برقرار رکھا جانا ضروری ہے، اور احتجاج کا حق تسلیم شدہ ہے لیکن یہ آئین، قانون اور اسمبلی قواعد و ضوابط کے دائرے میں ہونا چاہیے۔ سپیکر کے مطابق قواعد نمبر 223 اور 210 کی خلاف ورزی پر یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
معطل ہونے والے اراکین میں پی پی-13 سے ملک فہد مسعود، پی پی-19 سے محمد تنویر اسلم، پی پی-24 سے سید رفعت محمود، پی پی-25 سے یاسر محمود قریشی، پی پی-60 سے کلیم اللہ خان، پی پی-73 سے محمد انصر اقبال، پی پی-75 سے علی آصف، پی پی-76 سے ذوالفقار علی، پی پی-99 سے احمد مجتبیٰ چوہدری، پی پی-115 سے شاہد جاوید، پی پی-116 سے محمد اسماعیل، پی پی-118 سے خیال احمد، پی پی-130 سے شہباز احمد، پی پی-141 سے طیب رشید اور پی پی-155 سے امتیاز محمود شامل ہیں۔
اسی طرح پی پی-156 سے علی امتیاز، پی پی-175 سے راشد طفیل، پی پی-203 سے رائے محمد مرتضیٰ اقبال، پی پی-231 سے خالد زبیر نثار، پی پی-258 سے چوہدری محمد اعجاز شفیع، پی پی-260 سے صائمہ کنول، پی پی-263 سے محمد نعیم، پی پی-265 سے سجاد احمد، پی پی-276 سے رانا اورنگزیب، پی پی-281 سے شعیب امیر اور پی پی-282 سے اسامہ اصغر علی گجر بھی ان معطل شدہ اراکین میں شامل ہیں۔ سپیکر نے واضح کیا کہ رولنگ کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایوان کی حرمت کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات بھی زیر غور ہیں
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ