Connect with us

news

ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب کا دورہ: مشرق وسطیٰ میں تجارتی اور دفاعی معاہدوں پر توجہ

Published

on

ڈونلڈ ٹرمپ


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کا استقبال سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کیا۔ ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو روایتی عربی قہوہ پیش کیا گیا۔ ٹرمپ اس چار روزہ مشرق وسطیٰ کے دورے میں قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔ ان کے ہمراہ امریکی وزیر خارجہ، وزیر دفاع اور اعلیٰ فوجی حکام بھی موجود ہیں۔ اس دورے کو عالمی سطح پر غیر معمولی اہمیت دی جا رہی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ کی سعودی قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوں گی، جن میں علاقائی سیکیورٹی، دفاعی تعاون، اور اقتصادی شراکت داری زیر بحث آئیں گے۔ صدر ٹرمپ خلیجی تعاون کونسل (GCC) کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، جہاں دہشتگردی کے خلاف اقدامات اور خطے کی تازہ صورتحال پر بات چیت کی جائے گی۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس دورے کے دوران ایران کے جوہری پروگرام، تیل کی قیمتوں پر کنٹرول، اور دو طرفہ سرمایہ کاری جیسے امور پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ انہوں نے سعودی عرب سے کہا ہے کہ اگر وہ ایک ٹریلین ڈالر امریکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کریں تو وہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ اس اہم دورے کا مقصد خطے سے نئی سرمایہ کاری حاصل کرنا اور امریکی خارجہ پالیسی میں مشرق وسطیٰ کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔




مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کے 26 ارکان کی رکنیت 15 اجلاسوں کے لیے معطل

Published

on

پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی کے سپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی، نعرے بازی، دھکم پیل اور سرکاری دستاویزات کو پھاڑنے جیسے غیر پارلیمانی طرزِ عمل پر 26 اپوزیشن اراکین کی رکنیت کو 15 اجلاسوں کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ پنجاب اسمبلی سپیکر کا کہنا تھا کہ عالمی پارلیمانی روایات کے مطابق ایوان کے نظم و ضبط اور وقار کو ہر صورت برقرار رکھا جانا ضروری ہے، اور احتجاج کا حق تسلیم شدہ ہے لیکن یہ آئین، قانون اور اسمبلی قواعد و ضوابط کے دائرے میں ہونا چاہیے۔ سپیکر کے مطابق قواعد نمبر 223 اور 210 کی خلاف ورزی پر یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔

معطل ہونے والے اراکین میں پی پی-13 سے ملک فہد مسعود، پی پی-19 سے محمد تنویر اسلم، پی پی-24 سے سید رفعت محمود، پی پی-25 سے یاسر محمود قریشی، پی پی-60 سے کلیم اللہ خان، پی پی-73 سے محمد انصر اقبال، پی پی-75 سے علی آصف، پی پی-76 سے ذوالفقار علی، پی پی-99 سے احمد مجتبیٰ چوہدری، پی پی-115 سے شاہد جاوید، پی پی-116 سے محمد اسماعیل، پی پی-118 سے خیال احمد، پی پی-130 سے شہباز احمد، پی پی-141 سے طیب رشید اور پی پی-155 سے امتیاز محمود شامل ہیں۔

اسی طرح پی پی-156 سے علی امتیاز، پی پی-175 سے راشد طفیل، پی پی-203 سے رائے محمد مرتضیٰ اقبال، پی پی-231 سے خالد زبیر نثار، پی پی-258 سے چوہدری محمد اعجاز شفیع، پی پی-260 سے صائمہ کنول، پی پی-263 سے محمد نعیم، پی پی-265 سے سجاد احمد، پی پی-276 سے رانا اورنگزیب، پی پی-281 سے شعیب امیر اور پی پی-282 سے اسامہ اصغر علی گجر بھی ان معطل شدہ اراکین میں شامل ہیں۔ سپیکر نے واضح کیا کہ رولنگ کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایوان کی حرمت کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات بھی زیر غور ہیں

جاری رکھیں

news

ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران پر تبصرہ: خامنہ ای کی جان بچائی، جوہری تنصیبات تباہ کیں

Published

on

ڈونلڈ ٹرمپ

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے متعلق اپنے تازہ بیان میں کئی دعوے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ جیتنے کا جو دعویٰ کیا وہ سراسر جھوٹ ہے کیونکہ ان کے ملک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ جانتے تھے کہ خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں اور انہوں نے ہی ان کی جان بچائی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکی افواج خامنہ ای کو نشانہ بنانے کے قریب تھیں، لیکن انہوں نے اسرائیلی فضائیہ کو تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹنے کا حکم دیا۔ ان کے بقول یہ حملہ انتہائی تباہ کن ہوتا اور ہزاروں ایرانی ہلاک ہو سکتے تھے، لیکن انہوں نے اسے روکا۔

ٹرمپ نے ایرانی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس اقدام پر شکرگزاری کے بجائے نفرت اور غصے کا مظاہرہ کیا، جبکہ ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہ بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہو گی۔ امریکی صدر نے مزید انکشاف کیا کہ وہ ایران سے ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں، اور امکان ہے کہ اس ملاقات کے نتیجے میں کوئی معاہدہ یا دستاویز سامنے آ جائے۔ تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے ملاقات کے مقام یا شرکاء کے بارے میں کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

سینئر امریکی اہلکار لیویٹ کے مطابق ان مذاکرات کا اصل مقصد ایران کو یورینیم افزودگی سے باز رکھتے ہوئے ایک غیر افزودہ سول نیوکلیئر پروگرام کی طرف لانا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے اور بیرونی بینکوں میں موجود 6 ارب ڈالر کے استعمال کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ مزید برآں، امریکہ اپنے اتحادیوں کے ذریعے ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی امداد فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ وہ ایک پرامن نیوکلیئر توانائی منصوبہ شروع کر سکے۔

ٹرمپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کیا جا چکا ہے، اور وہ مزید دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ہیروشیما اور ناگاساکی پر حملے کے بعد جنگ رک گئی تھی، ویسے ہی ایران پر حملے نے بھی جنگ ختم کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدہ ہو یا نہ ہو، انہیں فرق نہیں پڑتا، لیکن دنیا پر یہ واضح ہو چکا ہے کہ امریکہ اپنے دشمنوں کو روکنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~