Connect with us

news

پاکستان: چکوال اور گھوٹکی میں ڈرون حملے، فلائٹ آپریشن معطل

Published

on

فلائٹ آپریشنز

اسلام آباد / لاہور / کراچی: پاکستان میں بڑھتے سکیورٹی خدشات کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں ڈرون حملوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ پنجاب کے ضلع چکوال میں ڈھمن کے علاقے دیوالیاں کے قریب ایک ڈرون گرنے کی اطلاع ہے، جہاں پولیس نے فوری طور پر ڈرون کا ملبہ قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ خوش قسمتی سے اس واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

ادھر سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل ڈہرکی میں ایک زوردار دھماکے سے ڈرون پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک شخص شہید اور دو زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اور واقعے کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ان واقعات کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حفاظتی اقدامات کے تحت اسلام آباد، لاہور، کراچی اور سیالکوٹ سمیت کئی شہروں کے فلائٹ آپریشنز کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ جاری کردہ NOTAM (نوٹس ٹو ایئر مین) کے مطابق، ان شہروں کی فضائی حدود آج دوپہر 12 بجے تک کمرشل پروازوں کے لیے بند رہیں گی۔

ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوام کی سلامتی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے، تمام ایئرلائنز کو ہدایت جاری کر دی گئی ہیں اور مسافروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنی پروازوں کے بارے میں تازہ معلومات کے لیے متعلقہ ایئرلائنز سے رابطے میں رہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ایرانی وزیر خارجہ: امریکی حملے کے بعد سفارت کاری کا دروازہ بند ہو چکا ہے

Published

on

ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ایک باضابطہ خط میں آگاہ کیا ہے کہ امریکہ کے حالیہ حملوں کے بعد ایران کے لیے سفارت کاری کا دروازہ مکمل طور پر بند ہو چکا ہے، اور اب دشمن ممالک کی جانب سے ایران کو دوبارہ مذاکرات کی دعوت دینا غیر متعلقہ ہو گیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے عملی اقدامات نہ کیے جانے کی صورت میں یہ بحران مزید گہرا ہو جائے گا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایرانی مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے امریکہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر ہونے والا حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے اور ان حملوں کا بھرپور اور متناسب جواب دیا جائے گا، جس کی نوعیت اور وقت کا تعین ایرانی مسلح افواج خود کریں گی۔

ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی خاطر اپنی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جس کا نتیجہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ ان کے بقول، امریکہ نے من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے ایران پر جنگ مسلط کی، جو نہ صرف اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے بلکہ قانونی طور پر بھی کوئی جواز نہیں رکھتی۔

ایروانی نے اقوام متحدہ، فرانس، برطانیہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی خاموشی اور دوہرے معیار کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ خود عالمی ضمیر کے لیے چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ امریکی جارحیت پر فوری، غیر جانبدار اور مؤثر کارروائی کی جائے، بصورت دیگر اس کے تباہ کن اثرات پوری دنیا کو بھگتنا ہوں گے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایران جنگ نہیں چاہتا، لیکن اپنی خودمختاری اور دفاع سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گا۔

جاری رکھیں

news

سعودی عرب: ایران پر امریکی حملے کے بعد خلیجی ممالک میں تابکاری نہیں پھیلی

Published

on

سعودی عرب

سعودی عرب نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد خلیجی ممالک میں تابکاری کے کوئی اثرات سامنے نہیں آئے۔ سعودی عرب خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق، سعودی نیوکلیئر اینڈ ریڈیالوجیکل ریگولیٹری کمیشن نے واضح کیا ہے کہ نہ صرف مملکت بلکہ پورے خلیجی خطے میں تابکاری کے کوئی شواہد نہیں ملے اور ماحول مکمل طور پر محفوظ ہے۔ یہ بیان امریکی فضائی حملے کے بعد ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد جاری کیا گیا۔

اسی دوران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے باوجود بیرونی سطح پر تابکاری میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا۔ کویت کے نیشنل گارڈ کی جانب سے بھی اطمینان دلایا گیا کہ کویتی فضا اور پانی تابکاری کے حوالے سے بالکل محفوظ اور معمول کے مطابق ہیں۔ مصر کی ایٹمی اور ریڈیولوجیکل ریگولیٹری اتھارٹی نے بھی بتایا کہ وہاں تابکاری کے کوئی اثرات موجود نہیں۔

دوسری جانب، امریکی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، لیکن چین اور روس کے سیٹیلائٹ ماہرین اس دعوے سے اتفاق نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران نے حملے سے قبل ہی اپنے ایٹمی اثاثے اور بھاری مقدار میں یورینیم خفیہ مقامات پر منتقل کر دیے تھے، جس کے باعث امریکی طیارے صرف خالی تنصیبات کو نشانہ بنا کر دھواں اڑاتے رہے۔ مختلف سیٹیلائٹ تصاویر، بھارتی میڈیا اور دیگر ذرائع بھی امریکی بیانیے پر سوال اٹھا رہے ہیں، تاہم اصل حقیقت ایران کے ممکنہ ردعمل سے ہی واضح ہو سکے گی

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~