Connect with us

news

ڈی جی آئی ایس پی آر: بھارت کی غلط فہمی دور کر دی جائے گی، نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر حملہ ناقابل قبول

Published

on

جنرل احمد شریف

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان صرف دفاع میں کارروائی کر رہا ہے، تاہم دشمن کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر حملہ کرتے ہوئے نوسیری ڈیم کے اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی یہ آبی جارحیت انتہائی خطرناک اور ناقابل قبول ہے، جس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں نہ صرف عام شہریوں بلکہ مساجد اور عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا، جو ہندتوا نظریے کی تنگ نظری کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو دبانے اور نشانہ بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاک فضائیہ نے بھارتی حملے کے چند لمحوں بعد ہی فوری اور مؤثر جواب دیا، جس میں بھارت کے 5 جنگی طیارے اور ایک ہیرون ڈرون مار گرایا گیا۔ تباہ کیے گئے طیاروں میں 3 رافیل، ایک مگ 29، ایک سخوئی 30 شامل ہیں، جبکہ بھٹنڈا، جموں، اونتی پور، اکھنور اور سری نگر میں طیارے گرے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، ان طیاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پاکستان کے شہری علاقوں پر حملے کر رہے تھے۔ پاک فضائیہ نے دشمن کے کسی بھی طیارے کو پاکستانی فضائی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا اور خود بھی بھارتی حدود میں داخل نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اگر چاہا جاتا تو دشمن کے 10 سے زائد طیارے مار گرائے جا سکتے تھے، لیکن پاکستان نے ذمہ داری اور تحمل کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے عالمی برادری کو باور کرایا کہ جن مقامات پر بھارت نے حملہ کیا، وہ پہلے ہی ملکی و غیر ملکی میڈیا کے معائنے میں تھے اور وہاں بھارتی الزامات کے کوئی شواہد موجود نہیں تھے

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ممتا بنرجی نے میسی تقریب بدنظمی پر معذرت کی

Published

on

ممتا بنرجی

کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں میسی تقریب بدنظمی پر لیونل میسی اور ان کے مداحوں سے معذرت کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ممتا بنرجی نے واقعے کو انتظامی ناکامی قرار دیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

سماجی رابطے پر جاری بیان میں ممتا بنرجی نے کہا، “سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی نے مجھے شدید پریشان کیا۔ میں لیونل میسی اور تمام شائقین سے دلی معذرت کرتی ہوں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خود بھی تقریب میں شرکت کے لیے اسٹیڈیم جا رہی تھیں۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کمیٹی کی سربراہی سابق جج جسٹس (ریٹائرڈ) آشِم کمار رائے کریں گے۔ چیف سیکریٹری اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم اینڈ ہل افیئرز) اس کے رکن ہوں گے۔

کمیٹی واقعے کی ذمہ داری طے کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

اس کے علاوہ، میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی تقریب میں تقریباً 20 منٹ تک موجود رہے۔ انہیں اسٹیڈیم کا مکمل چکر لگانا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور مہمانوں نے انہیں گھیر لیا۔

اسی دوران، شائقین میسی کی جھلک دیکھنے سے قاصر رہے۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر منتظمین نے فوری طور پر میسی کو وہاں سے نکال دیا۔

Continue Reading

head lines

ایف بی آر نے ڈاکٹروں کی ٹیکس چوری پر کارروائی کا اعلان

Published

on

ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں اور کلینکس کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ڈیٹا کے مطابق، ملک میں 1 لاکھ 30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ تاہم صرف 56 ہزار 287 ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروایا۔

اس کے علاوہ، 73 ہزار سے زائد ڈاکٹروں نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کروایا۔ یہ بڑی آمدنی والے شعبے میں کم کمپلائنس کا واضح ثبوت ہے۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ 31 ہزار 870 ڈاکٹروں نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی۔ مزید برآں، 307 ڈاکٹروں نے نقصان ظاہر کیا۔ یہ تضاد ان کے کلینکس کے مریضوں سے بھرے رہنے کے باوجود سامنے آیا۔

صرف 24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کاروباری آمدنی ظاہر کی۔ ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ مثال کے طور پر، 17 ہزار 442 ڈاکٹروں کی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ تھی، لیکن انہوں نے یومیہ صرف 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا۔

اسی طرح، 3,327 ڈاکٹروں کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زائد تھی۔ انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اس کے علاوہ، 31 ہزار 524 ڈاکٹروں نے صفر آمدنی ظاہر کرنے کے باوجود 1.3 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز کے دعوے کیے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ زیادہ آمدنی والے طبقات کی کم کمپلائنس ٹیکس نظام میں انصاف کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تاہم، اس پر فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مزید برآں، ایف بی آر کی کارروائیاں اس خلا کو ختم کرنے اور قومی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔

Continue Reading

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~