news
پاکستان کا زبردست جواب: بھارتی بٹالین اور بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ، بھارتی فوج کا چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈا
پاکستانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا مؤثر اور فوری جواب دیتے ہوئے دشمن کے اہم فوجی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔ جوابی کارروائی کے دوران پاک فوج نے مقبوضہ کشمیر میں واقع بھارتی 6 مہار بٹالین ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا جو آزاد کشمیر کی وادی لیپا کے سامنے موجود تھا۔ اس کے ساتھ ہی بھارتی فوج کا 12 انفنٹری بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی نشانہ بنایا گیا، جو بھارتی 9 ڈویژن اور 15 کور کے زیر کمان تھا۔
بھارت کی جانب سے 6 مختلف مقامات پر میزائل حملوں کے بعد پاکستان نے دفاعی کارروائی کے دوران دشمن کے 5 جنگی طیارے مار گرائے، جن میں 3 رافیل، ایک مگ 29 اور ایک ایس یو 30 شامل ہیں۔ ایک بھارتی طیارہ بھا ٹنڈا، دوسرا اکھنور اور تیسرا اونتی پورہ کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ برنالہ سیکٹر میں ایک بھارتی ڈرون بھی مار گرایا گیا۔
لائن آف کنٹرول پر بھی پاکستان کی بھرپور کارروائی جاری ہے۔ جولی اور بڈوری سیکٹرز میں دشمن کی پوسٹوں پر شدید حملے کیے گئے جس کے باعث بھارتی فوجی 50 چیک پوسٹس چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ پیر کانٹی سیکٹر میں بھی بھارتی فوج نے 40 پوسٹس خالی کر دیں۔ پانڈو سیکٹر میں “جنگل 1” نامی بھارتی چیک پوسٹ مکمل طور پر تباہ کر دی گئی، جہاں شدید دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔
پاکستانی افواج کی بھرپور کارروائیوں کے بعد بھارت کو شکست تسلیم کرنا پڑی۔ لائن آف کنٹرول کے چورا کمپلیکس میں بھارتی فوج نے سفید جھنڈا لہرا کر پسپائی کا عملی اعلان کر دیا۔ پاک فوج نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی جارحیت کا مؤثر اور منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے
news
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی
کراچی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئے مالی سال 2025-26 کے آغاز پر زبردست تیزی کے ساتھ ایک نیا تاریخی سنگِ میل عبور کرلیا ہے۔ یکم جولائی کو کاروباری ہفتے کے دوسرے دن جیسے ہی حصص بازار میں کاروبار کا آغاز ہوا، مارکیٹ میں تیزی کی لہر دوڑ گئی اور ابتدائی طور پر 757 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار 384 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ دن بھر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مستحکم ہوتا گیا اور حصص کی خرید و فروخت میں غیر معمولی سرگرمی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس میں مجموعی طور پر 2,404 پوائنٹس کا شاندار اضافہ ہوا اور انڈیکس ایک لاکھ 28 ہزار 31 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔
اس شاندار تیزی کے پسِ پردہ متعدد مثبت عوامل کارفرما رہے، جن میں چین کی جانب سے پاکستان کے لیے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض کا رول اوور، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر کا 14 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچنا، اور امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدوں کا امکان شامل ہے۔ ان عوامل کے باعث سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ یاد رہے کہ پیر کے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا تھا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک لاکھ 25 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کی تھی۔
news
پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: تحریک انصاف کا شدید ردعمل
پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو ظالمانہ اور ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نہ صرف عوامی مینڈیٹ سے محروم ہے بلکہ عوام کے دکھ درد اور معاشی مشکلات سے بھی مکمل طور پر بے خبر ہے۔ ان کے بقول، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ بیمار معیشت کی کمر توڑنے کے مترادف ہے، جو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور پیداواری لاگت میں ناقابلِ برداشت بوجھ کا سبب بنے گا، یوں مہنگائی کی ایک نئی اور شدید لہر جنم لے گی۔
ترجمان تحریک انصاف نے الزام لگایا کہ حکومت اپنی مالی بدانتظامی کا بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے، جو کہ سراسر ظلم اور بدترین لوٹ مار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دور میں جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں آج کی نسبت کہیں زیادہ تھیں، تب حکومت نے عوام کو ریلیف دیا اور خود بوجھ برداشت کیا۔ لیکن آج جب عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی آ چکی ہے، موجودہ حکومت نے الٹا عوام پر مہنگائی بم گرا دیا ہے، جو ان کی نااہلی اور بدنیتی کا کھلا ثبوت ہے۔
تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، بصورت دیگر یہ عوام کو جرائم اور سماجی انتشار کی جانب دھکیلنے کے مترادف ہوگا۔ یاد رہے کہ یکم جولائی سے حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا ہے، جس کے بعد پیٹرول 266 روپے 79 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ یہ اضافہ کاربن لیوی اور پیٹرولیم لیوی بڑھانے کے ذریعے کیا گیا ہے، حالانکہ عالمی سطح پر ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی کے باعث تیل کی قیمتوں میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news3 months ago
14 سالہ سدھارتھ ننڈیالا کی حیران کن کامیابی: دل کی بیماری کا پتہ چلانے والی AI ایپ تیار
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ