Connect with us

news

بھارتی جارحیت پر پی ٹی آئی کا دوٹوک مؤقف، بیرسٹر گوہر

Published

on

بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بھارت کے حوالے سے موجودہ کشیدہ صورتحال میں پی ٹی آئی افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ملکی دفاع کیلئے ہر سطح پر موجود رہے گی۔ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کی ہر شکل کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانا افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا واضح مؤقف ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی ایک ’’ایکٹ آف وار‘‘ یعنی جنگی اقدام کے مترادف ہے، جس پر حکومت کو فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے تھی تاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر متفقہ قومی حکمت عملی ترتیب دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا، اور پی ٹی آئی پاکستان کے دفاع میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے بھی پاک بھارت کشیدگی پر اپنا مؤقف جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ دہشت گردی کی بھرپور مذمت کی ہے۔ پارٹی مؤقف کے مطابق چیئرمین عمران خان، جو اس وقت قید میں ہیں، نے بھی جیل سے قوم کے نام اپنے پیغامات میں قومی یکجہتی، اتحاد اور داخلی استحکام پر زور دیا ہے، جو ان کی قومی قیادت اور دور اندیشی کا ثبوت ہے۔

پی ٹی آئی نے یاد دہانی کرائی کہ انہوں نے اپنے یومِ تاسیس کے موقع پر بھی ایک باضابطہ قرارداد کے ذریعے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنے اصولی مؤقف کو پوری قوم کے سامنے رکھا تھا۔ تحریک کا کہنا ہے کہ وہ ہر سطح پر قومی خودمختاری، سلامتی اور اتحاد کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اور تیار ہے۔

بیان میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس نازک وقت میں آل پارٹیز کانفرنس نہ بلا کر حکومت نے اہم موقع ضائع کیا، اور صرف حکومتی وزراء کی یک طرفہ بریفنگز دی جا رہی ہیں، جب کہ تحریک انصاف اور عمران خان عوامی جذبات کی اصل ترجمانی کرتے ہیں۔ عمران خان نے ہمیشہ قومی اداروں کے درمیان ہم آہنگی، سیاسی استحکام اور اتحاد پر زور دیا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

مہنگائی میں اضافہ جاری: آٹا، دالیں، پٹرول، چکن سمیت 23 اشیاء مہنگی

Published

on

مہنگائی میں اضافہ


ملک میں مہنگائی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، حالانکہ حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں اضافہ 0.27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جب کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح منفی 2.06 فیصد رہی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 23 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جبکہ 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔ سب سے زیادہ اضافہ ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں ہوا، جو 452 روپے 47 پیسے مہنگا ہوا، جبکہ زندہ مرغی، چینی، چاول، دالیں، آٹا، پٹرول، ڈیزل، گوشت، گھی اور پیاز بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔ دوسری جانب انڈے، ٹماٹر اور لہسن جیسی چند اشیاء کی قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے ان کی زندگی کو دشوار بنا دیا ہے اور حکومت کے ریلیف اقدامات صرف دعووں تک محدود دکھائی دیتے ہیں

جاری رکھیں

news

وزیراعظم شہباز شریف کا امریکی وزیر خارجہ سے رابطہ

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے پاکستان سے متعلق مثبت بیانات کو سراہا۔

گفتگو کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے مذاکرات پر زور دیا اور پاک بھارت جنگ کے خطرے کو ٹالنے میں امریکہ کے کردار کو قابلِ ستائش قرار دیا۔

وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، آئی ٹی اور معدنیات کے شعبوں میں پاک امریکہ تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف پاکستان کی موثر کارروائیوں کا ذکر بھی کیا، جس پر امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کو سراہا۔

شہباز شریف نے صدر ٹرمپ اور پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ممکنہ ملاقات کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا امریکہ ایران کے خلاف ممکنہ جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دے گا یا نہیں۔ ترجمان کے مطابق صدر ٹرمپ نے اس مسئلے پر مذاکراتی راستہ بھی کھلا رکھنے کا اشارہ دیا ہے۔

یہ رابطہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، اور عالمی سطح پر سفارتی کوششوں کی شدت بڑھ رہی ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~