news
کور کمانڈرز کانفرنس: بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، آرمی چیف

راولپنڈی:
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملکی سلامتی، علاقائی کشیدگی اور پاک بھارت تعلقات کے تناظر میں موجودہ سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا فوری، یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ شرکاء نے واضح کیا کہ پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات، جیسے کہ آئی ایس پی آر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی معطلی اور یوٹیوب چینل کی بندش کو مودی سرکار کی گھبراہٹ قرار دیا گیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے بھارت کی طرف سے خود ساختہ بحرانوں کو سیاسی و فوجی مفادات کے لیے استعمال کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے پلوامہ واقعہ اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کو بطور مثال پیش کیا گیا کہ بھارت نے کس طرح یکطرفہ اقدامات سے سٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔
شرکاء نے واضح کیا کہ پہلگام واقعہ بھی اسی تسلسل کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کی مغربی سرحدوں پر توجہ ہٹانا اور اقتصادی بحالی کے عمل کو سبوتاژ کرنا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارت اپنی دہشتگرد پراکسیوں کو متحرک کرنے کی کوششوں میں ناکام ہوگا۔
کانفرنس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو نقصان پہنچانے کی کوششوں پر بھی انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا، اور کہا گیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا میں خطرناک عدم استحکام کو جنم دے سکتی ہے۔
فورم نے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی براہ راست مداخلت کے ناقابل تردید شواہد پر بھی روشنی ڈالی، اور ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
آخر میں کور کمانڈرز کانفرنس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان امن، استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا، اور دہشتگردی، جبر یا جارحیت سے اسے روکا نہیں جا سکتا۔ پاکستان کے عوام کی امنگوں کا ہر قیمت پر احترام کیا جائے گا اور دشمن کے ناپاک عزائم کو قومی اتحاد اور فیصلہ کن اقدامات سے ناکام بنایا جائے گا۔
news
وزیراعلیٰ مریم نواز کا لیہ میں میڈیکل کالج کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لیہ میں ایک تقریب کے دوران میڈیکل کالج کی فوری تعمیر کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ جلد ہی اس منصوبے پر کام شروع کر دیا جائے گا تاکہ علاقے کے بچے تعلیم اور ٹیکنالوجی سے محروم نہ رہیں۔ لیہ میں ہونہار طلباء کے لیے اسکالرشپس اور لیپ ٹاپس کی تقسیم کی تقریب میں مریم نوازنے یہ بھی کہا کہ اگر ریاست ماں کی طرح نہیں بنے گی تو وہ اپنے فرائض میں غفلت برت رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لیہ یونیورسٹی اور ڈی جی خان یونیورسٹی کے لیے ڈیڑھ، ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ان کا پہلا سال ہے اور وہ وقت کے ساتھ مزید بہتری لانے کی کوشش کریں گی۔ انہوں نے اسکالرشپس کی تعداد 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار اور لیپ ٹاپس کی تعداد ہر سال 30 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو قوم کے لیے ہمدرد ہے، وہ مہنگائی اور عوامی مسائل پر فکر مند رہتا ہے، جبکہ نفرت کے بیج بونے والے قوم کے دشمن ہیں۔ مریم نواز نے شہداء اور مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ 10 مئی کو سب کو یہ بات واضح ہو گئی کہ 9 مئی اور 28 مئی کو کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے، اور پاکستان جیسا چھوٹا ملک بھی بھارت جیسی طاقت سے جنگ جیت چکا ہے۔ مریم نواز نے لیہ اور ڈی جی خان سے ملنے والے پیار کو اپنی زندگی کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔
news
جنرل ساحر شمشاد کا انکشاف: بھارتی جارحیت کے بعد سرحدی کشیدگی میں کمی

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے یہ بات بتائی ہے کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کے مؤثر اور بھرپور جواب کے نتیجے میں بھارت کو اپنی سرحدی افواج کی تعداد میں کمی کرنی پڑی۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک شدید نوعیت کی جارحیت تھی، جسے اب کم کر دیا گیا ہے، اور دونوں ممالک 22 اپریل سے پہلے والی پوزیشن پر واپس آ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں کشیدگی صرف متنازعہ علاقوں تک محدود رہتی تھی، لیکن اس بار یہ بین الاقوامی سرحد تک پھیل گئی، جو کہ ایک خطرناک صورتحال تھی۔ خوش قسمتی سے، اس دوران جوہری ہتھیاروں کی طرف کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جنرل ساحر شمشاد نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی اچانک اور یکطرفہ معطلی کو شدید تشویش اور غیر ذمے دارانہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کی بار بار پیشکش کی، مگر بھارت نے بغیر کسی تحقیق کے 24 گھنٹوں کے اندر معاہدہ معطل کر دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور پانی کا مسئلہ اس کی بقاء کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ جنرل شمشاد مرزا نے یہ بھی کہا کہ اگر آئندہ کشیدگی ہوئی تو یہ صرف متنازعہ علاقوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ دونوں ممالک مکمل طور پر اس میں شامل ہوں گے
- news1 month ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news1 month ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ
- news1 month ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا
- news1 month ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے