Connect with us

news

وزیراعظم شہباز شریف کا امریکی وزیر خارجہ سے رابطہ، پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کی پیشکش

Published

on

شہباز شریف

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں وزیراعظم نے پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی، دونوں رہنماؤں نے جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں 90 ہزار جانوں کی قربانی دی اور 152 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان برداشت کیا، اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر اتفاق کیا، مارکو روبیو نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے دونوں ممالک کے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے بھی رابطہ کیا اور پاکستان کے ساتھ مل کر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا، یاد رہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے گزشتہ روز کہا تھا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا یا پانی روکا تو یہ جنگ کے مترادف ہوگا اور پاکستان اس کا بھرپور دفاع کرے گا، انہوں نے کہا کہ بھارت کی اسپانسرڈ دہشت گردی سے نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک بھی متاثر ہوئے، دفتر خارجہ میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور ترجمان وزارت خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری کو بھارتی اقدامات سے آگاہ کیا اور ہمیشہ انسداد دہشت گردی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو ترجیح دی، ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد مختلف ممالک کے رہنماؤں سے رابطے کیے گئے اور بھارت ہمیشہ دہشت گردی کے واقعات کا الزام پاکستان پر لگا کر اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سائنسدانوں کا کارنامہ: 1 سینٹی میٹر سے چھوٹا اُڑنے والا وائرلیس روبوٹ تیار

Published

on

سائنسدانوں کا کارنامہ

سائنسدانوں کا کارنامہ،سائنسدانوں نے شہد کی مکھی سے متاثر ہو کر ایک حیران کن ایجاد کی ہے، جس کے تحت انہوں نے ایک ایسا وائرلیس اُڑنے والا روبوٹ تیار کر لیا ہے جس کا سائز صرف 1 سینٹی میٹر سے بھی کم ہے۔ یہ چھوٹا سا روبوٹ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے میں تیار کیا گیا ہے اور اس کا وزن صرف 21 ملی گرام ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ روبوٹ ہوائی جہاز کے پنکھے یا ایک چھوٹے ہیلی کاپٹر جیسا دکھائی دیتا ہے اور اسے بغیر کسی تار کے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس میں پرزے نصب کرنا سائنسدانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا جسے برکلے کی ٹیم نے کامیابی سے مکمل کیا۔

یونیورسٹی کے مکینیکل انجینئرنگ کے سائنسدانوں کا کارنامہ پروفیسر لیوی لین کے مطابق یہ روبوٹ نہ صرف اُڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ ہوا میں معلق رہ سکتا ہے، اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے اور چھوٹے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، جو اس سائز کے کسی بھی دوسرے روبوٹ میں ممکن نہیں۔ روبوٹ کی پرواز کے لیے ایک بیٹری استعمال کی جاتی ہے اور اس کی رہنمائی ایک بیرونی مقناطیسی (میگنیٹک) فیلڈ کے ذریعے کی جاتی ہے، جو اس کی پرواز کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ یہ چھوٹا لیکن غیر معمولی روبوٹ جدید ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگِ میل تصور کیا جا رہا ہے

جاری رکھیں

news

جیفری ہنٹن، مصنوعی ذہانت انسانوں کیلئے خطرہ بن سکتی ہے

Published

on

جیفری ہنٹن

مصنوعی ذہانت کے شعبے کے بانیوں میں شمار ہونے والے اور “اے آئی کے گاڈ فادر” کے طور پر جانے جانے والے معروف کمپیوٹر سائنسدان جیفری ہنٹن نے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 10 سے 20 فیصد امکانات موجود ہیں کہ اے آئی مستقبل میں انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے یا ان پر حاوی ہو سکتی ہے۔ جیفری ہنٹن، جو گوگل کے سابق نائب صدر رہ چکے ہیں اور جنہیں 2018ء میں کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں اعلیٰ ترین ٹرننگ ایوارڈ سے نوازا گیا، نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کے خطرات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی دو پہلوؤں سے خطرناک ہو سکتی ہے: ایک جانب یہ غلط اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن چکی ہے، جعلی ویڈیوز، تصاویر اور آوازیں بنانا اب نہایت آسان ہو گیا ہے، جو کہ فریب، اسکیمز اور عوامی دھوکا دہی جیسے جرائم کو بڑھا رہا ہے؛ دوسری جانب اس میں وہ صلاحیت بھی موجود ہے کہ اگر اس پر مناسب کنٹرول نہ رکھا گیا تو یہ انسانوں کے لیے وجودی خطرہ بن سکتی ہے۔ ہنٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ اگر ذہین سائنسدان اس پر تحقیق جاری رکھیں تو ہم کوئی ایسا طریقہ تلاش کر سکتے ہیں جس سے اے آئی کو محفوظ رکھا جا سکے۔

جیفری ہنٹن نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں حکومتوں کی جانب سے سخت ضوابط، مصنوعی ذہانت سے لیس فوجی روبوٹس پر عالمی سطح پر پابندی اور اس شعبے میں مزید تحقیق شامل ہے تاکہ اس تیزی سے ترقی کرتی ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرات کو روکا جا سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~