news
میٹا اے آئی ایپ: جدید Llama 4 ماڈل پر مبنی نیا ذاتی AI تجربہ
ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنی جدید مصنوعی ذہانت تک آسان رسائی کے لیے ’میٹا اے آئی‘ ایپ کا پہلا ورژن متعارف کرا دیا ہے، جو Llama 4 ماڈل پر مبنی ہے۔ یہ ایپ صارفین کو ذاتی نوعیت کا اے آئی تجربہ فراہم کرتی ہے اور واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر کے علاوہ اب علیحدہ ایپ کے طور پر بھی دستیاب ہے۔ ایپ میں ’ڈسکور فیڈ‘ شامل ہے جہاں صارفین دیکھ سکتے ہیں کہ دنیا بھر میں لوگ اے آئی کو کیسے استعمال کر رہے ہیں، جبکہ وہ خود بھی پرامپٹس شیئر کر سکتے ہیں۔ ایپ meta.ai ویب سائٹ سے منسلک ہے، جس سے صارف کہیں سے بھی اپنی سرگرمی جاری رکھ سکتے ہیں۔ ایپ روزمرہ سوالات کے جوابات، تحقیق، ویب سرچ، اور دوستوں و خاندان سے رابطے میں مدد دیتی ہے۔ ویب ورژن کو ڈیسک ٹاپ کے لیے بہتر بنایا گیا ہے، جس میں امیج جنریشن کی جدید خصوصیات، جیسے اسٹائل، روشنی اور رنگوں کے نئے اختیارات شامل ہیں۔ میٹا کا یہ اقدام مصنوعی ذہانت کے مزید ذاتی، مربوط اور موثر استعمال کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
news
جرمن چانسلر کی ایران کو جوہری پروگرام پر تباہ کن کارروائی کی دھمکی
جرمنی کے چانسلر فریڈرک مارس نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران نے اپنے جوہری پروگرام سے پیچھے نہ ہٹا تو جرمنی اور اس کے اتحادی اس کے خلاف تباہ کن فوجی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ ایک میڈیا انٹرویو میں جرمن چانسلر مارس نے واضح کیا کہ اسرائیل تنہا ایران کے ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، لہٰذا عالمی طاقتوں کو مل کر اس کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایران دہشتگرد تنظیموں جیسے حماس اور حزب اللہ کی پشت پناہی کر رہا ہے اور خطے میں بدامنی پھیلا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران مذاکرات کی میز پر واپس آ جائے تو فوجی اقدام کی نوبت نہیں آئے گی، اور اب بھی سفارتی حل کے دروازے کھلے ہیں۔ چانسلر نے مزید کہا کہ ایران سفارتی طور پر تنہا ہوتا جا رہا ہے اور اس کی اندرونی و بیرونی پوزیشن کمزور ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چین کے صدر شی جن پنگ نے عالمی طاقتوں کو تاریخ سے سبق سیکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر سلطنت کو زوال کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور امریکہ اگر دنیا کا احترام نہ کرے گا تو وہ بھی ماضی کی سلطنتوں کی طرح زوال پذیر ہو جائے گا۔
news
لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم: پاکستان کیلئے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی ضرورت
حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھارتی افواج نے کثیر تعداد میں ڈرونز استعمال کیے تاکہ پاکستان کے دفاعی نظام کو متاثر کیا جا سکے۔ اسی طرح ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں بھی ڈرونز ایک کلیدی ہتھیار کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ اس بدلتے ہوئے جنگی ماحول میں لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم ایک جدید، سستا اور مؤثر حل کے طور پر سامنے آیا ہے جو مستقبل کی جنگی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
لیزر ایئر ڈیفنس سسٹم دراصل “کلوواٹ بجلی” پر مبنی ہوتے ہیں جن کے ذریعے بجلی سے پیدا ہونے والی لیزر شعاع روشنی کی رفتار سے دشمن کے فضائی اور زمینی ہتھیاروں کو نشانہ بناتی ہے۔ ان سسٹمز کی طاقت اس میں استعمال ہونے والی بجلی کی مقدار پر منحصر ہوتی ہے — جتنی زیادہ کلوواٹ، اتنی زیادہ تباہ کن لیزر۔
چین اس شعبے میں نمایاں پیش رفت کر چکا ہے اور 50 کلوواٹ کا ایسا سسٹم تیار کر چکا ہے جو 5 کلومیٹر دور تک اڑنے والے ڈرونز کو با آسانی نشانہ بنا سکتا ہے۔ دوسری جانب بھارت کا سرکاری ادارہ DRDO “سوریہ” نامی ایک لیزر سسٹم بنا رہا ہے جو 300 کلوواٹ توانائی کے ساتھ 20 کلومیٹر دور تک حملہ کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پاکستان کے اداروں کو بھی فوری طور پر اس ٹیکنالوجی پر کام شروع کرنا چاہیے۔ چین کے ساتھ سائنسی تعاون کے ذریعے یہ سسٹمز کم وقت میں مقامی سطح پر تیار کیے جا سکتے ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک لیزر فائر کرنے پر محض 300 روپے لاگت آتی ہے، جبکہ اس سے لاکھوں روپے مالیت کے ڈرونز یا دیگر فضائی خطرات کو فوری تباہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ لاگت روایتی میزائل یا دفاعی ہتھیاروں کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔
فی الحال دنیا میں اسرائیل کا “آئرن بیم” سسٹم سب سے زیادہ مؤثر مانا جا رہا ہے، جو 100 کلوواٹ لیزر استعمال کرکے 20 کلومیٹر دور اڑنے والے اہداف کو مار گراتا ہے۔ پاکستان اگر اس سمت میں سنجیدگی سے اقدامات کرے تو مستقبل میں اپنی فضائی حدود کو مزید محفوظ بنا سکتا ہے
- news2 months ago
رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے
- news2 months ago
وزیر دفاع خواجہ آصف: پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے
- news2 months ago
سی سی آئی کا دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ ختم کرنے کا فیصلہ
- news2 months ago
اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا