Connect with us

news

وزیراعظم شہباز شریف: 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نوجوانوں کی ترقی میں معاون ہوگی

Published

on

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 70 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی، اور حکومت اس شعبے میں سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ اسلام آباد میں منعقدہ ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (DFDI) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا بھرپور اور مؤثر استعمال حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے 11 سے زائد ممالک کے آئی ٹی ماہرین کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا کا اثر آج زندگی کے تمام شعبوں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت (AI) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT) میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کا بڑا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے، جس سے زراعت، صنعت، برآمدات سمیت دیگر شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں متوقع ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پورے ملک میں آئی ٹی پارکس قائم کیے جا رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے سکلز ٹریننگ پروگرامز کا آغاز کیا جا چکا ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر آئی ٹی انکیوبیشن سینٹرز، تحقیق و ترقی کے مراکز اور تربیتی منصوبے تیزی سے جاری ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے یقین دلایا کہ ان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 4 لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے گئے، اور دیہی معیشت کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لیے ورلڈ بینک کے تعاون سے زرعی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکریٹری جنرل دیما الیحییٰ سمیت تمام بین الاقوامی شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل میدان میں عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑا کرنے کے لیے وہ ذاتی طور پر ہر ممکن رہنمائی فراہم کریں گے۔

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے تحت پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ صرف 42 دن میں 146 سرکاری محکمے ڈیجیٹائز کیے جا چکے ہیں، اور ملک ڈیجیٹل اکانومی کے ذریعے اقتصادی ترقی کی جانب گامزن ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

سائنسدانوں کا کارنامہ: 1 سینٹی میٹر سے چھوٹا اُڑنے والا وائرلیس روبوٹ تیار

Published

on

سائنسدانوں کا کارنامہ

سائنسدانوں کا کارنامہ،سائنسدانوں نے شہد کی مکھی سے متاثر ہو کر ایک حیران کن ایجاد کی ہے، جس کے تحت انہوں نے ایک ایسا وائرلیس اُڑنے والا روبوٹ تیار کر لیا ہے جس کا سائز صرف 1 سینٹی میٹر سے بھی کم ہے۔ یہ چھوٹا سا روبوٹ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے میں تیار کیا گیا ہے اور اس کا وزن صرف 21 ملی گرام ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ روبوٹ ہوائی جہاز کے پنکھے یا ایک چھوٹے ہیلی کاپٹر جیسا دکھائی دیتا ہے اور اسے بغیر کسی تار کے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس میں پرزے نصب کرنا سائنسدانوں کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا جسے برکلے کی ٹیم نے کامیابی سے مکمل کیا۔

یونیورسٹی کے مکینیکل انجینئرنگ کے سائنسدانوں کا کارنامہ پروفیسر لیوی لین کے مطابق یہ روبوٹ نہ صرف اُڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ ہوا میں معلق رہ سکتا ہے، اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے اور چھوٹے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، جو اس سائز کے کسی بھی دوسرے روبوٹ میں ممکن نہیں۔ روبوٹ کی پرواز کے لیے ایک بیٹری استعمال کی جاتی ہے اور اس کی رہنمائی ایک بیرونی مقناطیسی (میگنیٹک) فیلڈ کے ذریعے کی جاتی ہے، جو اس کی پرواز کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ یہ چھوٹا لیکن غیر معمولی روبوٹ جدید ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگِ میل تصور کیا جا رہا ہے

جاری رکھیں

news

جیفری ہنٹن، مصنوعی ذہانت انسانوں کیلئے خطرہ بن سکتی ہے

Published

on

جیفری ہنٹن

مصنوعی ذہانت کے شعبے کے بانیوں میں شمار ہونے والے اور “اے آئی کے گاڈ فادر” کے طور پر جانے جانے والے معروف کمپیوٹر سائنسدان جیفری ہنٹن نے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 10 سے 20 فیصد امکانات موجود ہیں کہ اے آئی مستقبل میں انسانوں کی جگہ لے سکتی ہے یا ان پر حاوی ہو سکتی ہے۔ جیفری ہنٹن، جو گوگل کے سابق نائب صدر رہ چکے ہیں اور جنہیں 2018ء میں کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں اعلیٰ ترین ٹرننگ ایوارڈ سے نوازا گیا، نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کے خطرات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے آئی دو پہلوؤں سے خطرناک ہو سکتی ہے: ایک جانب یہ غلط اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن چکی ہے، جعلی ویڈیوز، تصاویر اور آوازیں بنانا اب نہایت آسان ہو گیا ہے، جو کہ فریب، اسکیمز اور عوامی دھوکا دہی جیسے جرائم کو بڑھا رہا ہے؛ دوسری جانب اس میں وہ صلاحیت بھی موجود ہے کہ اگر اس پر مناسب کنٹرول نہ رکھا گیا تو یہ انسانوں کے لیے وجودی خطرہ بن سکتی ہے۔ ہنٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ اگر ذہین سائنسدان اس پر تحقیق جاری رکھیں تو ہم کوئی ایسا طریقہ تلاش کر سکتے ہیں جس سے اے آئی کو محفوظ رکھا جا سکے۔

جیفری ہنٹن نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں حکومتوں کی جانب سے سخت ضوابط، مصنوعی ذہانت سے لیس فوجی روبوٹس پر عالمی سطح پر پابندی اور اس شعبے میں مزید تحقیق شامل ہے تاکہ اس تیزی سے ترقی کرتی ٹیکنالوجی کے ممکنہ خطرات کو روکا جا سکے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~