Connect with us

news

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ: مہنگائی کم ترین سطح پر، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس؛ روپیہ کمزور

Published

on

اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملکی معیشت کی صورتحال پر ششماہی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں عمومی مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں تبدیل ہو چکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2025 کے دوران معاشی حالات میں مزید بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔ متوازن شرح سود اور عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں کمی نے معیشت پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی کئی دہائیوں کی کم ترین سطح یعنی 0.7 فیصد تک آ گئی ہے، مالیاتی خسارہ بھی کم ترین سطح پر ہے، جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کو ایک اہم کامیابی قرار دیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری ملک کی معاشی پیش رفت کا اعتراف ہے۔ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافے سے زرمبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہوئے ہیں۔

دوسری طرف انٹربینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی کمی ہوئی ہے۔ ڈالر کی قیمت میں 09 پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 281 روپے 06 پیسے ریکارڈ کی گئی۔ دیگر کرنسیوں میں سعودی ریال 74 روپے 92 پیسے، بحرینی دینار 745 روپے 62 پیسے، عمانی ریال 730 روپے 04 پیسے، کویتی دینار 916 روپے 35 پیسے، اور قطری ریال 77 روپے 10 پیسے پر ٹریڈ ہوا۔

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی خریداری قیمت 281 روپے 25 پیسے جبکہ فروخت کی قیمت 282 روپے 75 پیسے رہی۔ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث یہ 16 ماہ کی کم ترین سطح پر آ چکا ہے۔ اسی دوران سٹاک مارکیٹ بھی مندی کی لپیٹ میں رہی اور کاروباری ہفتے کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں مزید 10 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا، جس سے انٹربینک میں ڈالر 281 روپے 7 پیسے پر بند ہوا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

کینیڈا میں پاکستانی ٹیکسٹائل کا چرچا: ATS شو 2025ء میں خریداروں کی بھرپور توجہ

Published

on

By

کینیڈا

کینیڈا کے شہر مسّی ساگا میں 29 ستمبر سے یکم اکتوبر 2025ء تک جاری رہنے والے “اپیرل ٹیکسٹائل سورسنگ (ATS) شو” میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت نے شاندار شرکت کی۔ اس بین الاقوامی تجارتی میلے میں پاکستان سمیت چین، بنگلا دیش، ویتنام اور کینیڈا کے نمائندوں نے حصہ لیا، جس نے اس نمائش کو عالمی سورسنگ اور صنعت سے جڑے ماہرین کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم بنا دیا۔

پاکستانی نمائش کنندگان نے اعلیٰ معیار کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پیش کیں، جن میں اسپورٹس ویئر، ٹیکنیکل ٹیکسٹائلز اور حفاظتی ملبوسات شامل تھے۔ یہ نمائش پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں مہارت، پائیداری اور ہائی پرفارمنس مصنوعات کی ترقی کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔

شرکاء نے بتایا کہ اس سال کا رسپانس سابقہ برسوں کی نسبت خاصا بہتر رہا، اور متعدد خریداروں و صنعت کاروں سے مثبت تجارتی روابط قائم ہوئے۔ اس موقع پر شمالی امریکا میں ابھرتے ہوئے رجحانات، خاص طور پر ماحول دوست ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے متعلق قیمتی معلومات بھی حاصل کی گئیں، جو آئندہ تجارتی حکمتِ عملی کے لیے معاون ثابت ہوں گی۔

جاری رکھیں

news

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم پر سماعت کا آغاز

Published

on

By

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر باقاعدہ سماعت کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین کر رہے ہیں۔ آٹھ رکنی آئینی بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال شامل ہیں۔ دورانِ سماعت جسٹس امین نے واضح کیا کہ عدالت آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرے گی اور جب تک آئینی ترمیم واپس نہیں لی جاتی، عدالت کو موجودہ آئین پر ہی انحصار کرنا ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ چونکہ عدالت نے 26ویں آئینی ترمیم کو معطل نہیں کیا، اس لیے اسے فی الحال آئین کا حصہ تصور کیا جائے گا۔ درخواست گزار وکیل حامد خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم پارلیمنٹ سے غیر معمولی انداز میں، رات کے وقت منظور کرائی گئی، اور سپریم کورٹ کے تمام ججز کو بینچ کا حصہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے جوڈیشل کمیشن کی ساخت متاثر ہوئی ہے، اور ججز کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس سے عدلیہ کی آزادی پر براہِ راست اثر پڑا ہے۔

عدالتی بینچ نے وکیل سے آئینی بینچ کے اختیارات پر دلائل طلب کیے اور یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کس اختیار کے تحت فل کورٹ تشکیل دے سکتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے نشاندہی کی کہ جوڈیشل آرڈر کے ذریعے فل کورٹ کی تشکیل پر کوئی قدغن نہیں ہے، اور اگر عام مقدمات میں فل کورٹ تشکیل دی جا سکتی ہے تو اس حساس آئینی معاملے میں کیوں نہیں؟

جاری رکھیں

Trending

Copyright © 2024 Sahafat Group of Publications . Powered by NTD.

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~