Connect with us

news

اداکارہ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا

Published

on

علیزے شاہ

لاہور:
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور ماڈل علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

علیزہ شاہ، جو فلم ’سپر اسٹار‘ سے فلمی دنیا میں داخل ہوئیں اور ڈرامہ ’عہدِ وفا‘ کے ذریعے شہرت کی بلندیوں تک پہنچیں، حالیہ برسوں میں اپنے لباس، اسٹائل اور میوزک ویڈیوز کی وجہ سے مسلسل سوشل میڈیا ٹرولنگ کا نشانہ بنتی رہی ہیں۔

حال ہی میں علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں اعتراف کیا کہ وہ بظاہر مضبوط دکھائی دیتی ہیں، لیکن حقیقت میں ذہنی دباؤ اور مشکلات سے گزر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی غیر اخلاقی راستہ اختیار نہیں کیا، اس کے باوجود شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جو انہیں ذہنی طور پر متاثر کر رہی ہے۔

اداکارہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر “She Quits” لکھ کر سوشل میڈیا چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کیا اور اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے پوسٹس بھی حذف کر دی ہیں۔ علیزہ شاہ نے سوشل میڈیا کو “جہنم” سے تعبیر کرتے ہوئے اس پلیٹ فارم سے دوری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

علیزہ شاہ کے اس اعلان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ افراد نے اسے محض توجہ حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا، جب کہ کچھ نے ہمدردی کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا: ’’اگر سوشل میڈیا پر آتی ہو تو تنقید کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی رکھو۔‘‘ جبکہ ایک اور صارف نے کہا: ’’لگتا ہے علیزہ کسی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، انہیں مدد اور دعا کی ضرورت ہے۔‘‘

مداحوں کی بڑی تعداد نے علیزہ شاہ کے لیے نیک تمناؤں اور دعاؤں کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ جلد اپنی زندگی میں سکون اور خوشی حاصل کریں گی۔

news

اوپن اے آئی کا ڈیپ ریسرچ لائٹ ورژن متعارف، مفت اور تیز تر نتائج

Published

on

chatgpt

ٹیکنالوجی کمپنی اوپن اے آئی اپنے ڈیپ ریسرچ فیچر تک سب کی رسائی کو بڑھانے کے لیے ایک نیا لائٹ ورژن متعارف کرانے جا رہی ہے۔

کمپنی کا او4-منی ماڈل سے چلنے والا یہ ورژن اصل ورژن کی طرح ہیوی ڈیوٹی تو نہیں، لیکن اپنے اندر بھرپور خصوصیات رکھتا ہے۔

یہ فیچر موقع پر ویب کو سرف کرسکتا ہے، تازہ ڈیٹا لا سکتا ہے اور جلد از جلد جواب دے سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کو مفت استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اوپن اے آئی کے مطابق ڈیپ ریسرچ کے ہلکے ورژن کے جوابات تو شاید مختصر ہوں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ معیار پر سمجھوتا ہوگا۔ صارفین کو قابلِ قدر نتائج ملیں گے لیکن اختصار کے ساتھ۔

جاری رکھیں

news

وزیر خزانہ اورنگزیب کا ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کی معیشت پر خطاب

Published

on

محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ اورنگزیب نے کہا ہے کہ مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں تاریخی کمی آئی ہے جو اب 0.7 فیصد کی سطح پر ہے اور یہ 60 برس میں سب سے کم ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہو گئے ہیں۔

یہ بات وفاقی وزیر خزانہ نے ہارورڈ یونیورسٹی میں منعقدہ ’’پاکستان کانفرنس 2025‘‘ سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے ’’فاصلوں میں کمی اور مستقبل کی تعمیر: پاکستان میں شمولیتی ترقی اور حکمرانی کا راستہ‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی اور پاکستانی معیشت میں بہتری کے سفر کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اہم موڑ پر ہے جہاں معیشت بحالی اور تبدیلی کی راہ پر گامزن ہو چکی ہے۔ موجودہ حکومت نے مشکلات سے دوچار معیشت کو سنبھالا، بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کیا، اعتماد بحال کیا اور ترقی کا عمل دوبارہ شروع کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ استحکام کوئی منزل نہیں بلکہ ترقی کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے حکومتی حکمتِ عملی پر بات کرتے ہوئے مالیاتی نظم و ضبط، مہنگائی پر قابو پانے، توانائی، ٹیکس، حکمرانی اور سرکاری اداروں کی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا۔

وزیر خزانہ نے پاکستان میں ترقی کے بڑے مواقع، جیسے معدنی وسائل، آئی ٹی شعبے کی توسیع، گرین انرجی منصوبے اور نوجوان آبادی کے کاروباری جذبے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ترقی کو مسلسل اور جامع ترقی کے لیے بنیاد بنانا ہوگا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان نے قرض کا جی ڈی پی سے تناسب 75 فیصد سے کم کر کے 67.2 فیصد کر دیا ہے اور درمیانی مدت میں اسے 60 فیصد سے نیچے لانے کا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی شفاف نجکاری سے جی ڈی پی میں سالانہ 2 فیصد بچت متوقع ہے۔ مالیاتی شعبے میں ڈیجیٹل بینکنگ، کیپیٹل مارکیٹس اور گرین فنانس کو فروغ دینے کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان مالیاتی نظام کو مزید مضبوط اور لچکدار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے اور زراعت میں ماحولیاتی مزاحمت شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور آئی ایم ایف کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلٹی (RSF) اور ورلڈ بینک کے کنٹری پارٹنرشپ پروگرام (CPF) کو اہم سنگ میل قرار دیا۔

انہوں نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں، شراکت داروں اور بہترین دماغوں کو پاکستان کی ترقی، مواقع اور ناقابل واپسی تبدیلی کے سفر میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں تاریخی کمی آئی ہے جو اب 0.7 فیصد کی سطح پر ہے اور 60 برس میں سب سے کم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر دوگنا ہو گئے ہیں، روپے کی قیمت میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے، مارچ 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زیادہ رہا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں 44 فیصد اضافہ ہوا، آئی ٹی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، 24 سال بعد پہلی بار مالیاتی سرپلس حاصل کیا گیا، فچ (Fitch) نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ “B-” مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ اپ گریڈ کی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ “پاکستان کا مستقبل جراتمندانہ اور ضروری فیصلوں سے تشکیل پائے گا۔ اگر ہم اپنے عوام پر سرمایہ کاری کریں، معیشت کو جدید بنائیں اور اصلاحات کا عمل جاری رکھیں تو پاکستان ایک مضبوط، سرسبز اور زیادہ مقابلہ کرنے والا ملک بن کر ابھرے گا۔”

واضح رہے کہ پاکستان کانفرنس امریکا میں ہر سال منعقد ہوتی ہے، جس میں پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، کاروباری رہنما اور طلبہ پاکستان کی معیشت، سیاست اور سماجی حالات پر بات کرتے ہیں۔ اسے ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ اور تحقیقی مراکز کی مدد سے منعقد کیا جاتا ہے اور یہ امریکا میں پاکستانی طلبا کی جانب سے سب سے بڑی منعقدہ کانفرنس ہے جس کا مقصد مل کر مسائل کا حل تلاش کرنا، عالمی تعاون کو فروغ دینا اور پاکستانی عوام کی صلاحیتوں اور ہمت کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔

تقریب کے آخر میں وزیر خزانہ نے شرکا سے ملاقات کی اور پاکستان کی معیشت کے مستقبل کے حوالے سے ان کے سوالات کے جوابات دیئے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~