Connect with us

news

پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

Published

on

قومی سلامتی کمیٹی
پاکستان کا بڑا سفارتی و فضائی فیصلہ: واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، شملہ معاہدہ معطل

اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اجلاس میں تینوں سروسز چیفس، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ اور معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی، فضائی، زمینی اور تجارتی روابط کے متعدد پہلوؤں کو معطل یا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے، جبکہ بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کر دی گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیوں کو، چاہے وہ کسی تیسرے ملک کے ذریعے ہی کیوں نہ ہوں، فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو سختی سے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنی لائف لائن سمجھے جانے والے پانی کے بہاؤ میں کسی بھی رکاوٹ کو جنگی اقدام تصور کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے 24 کروڑ عوام کے آبی حقوق کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔

بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد کو 30 افراد تک محدود کر دیا گیا ہے، جبکہ دفاعی، فضائی اور بحری مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر 30 اپریل 2025 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ سارک ویزہ اسکیم کے تحت بھارتی شہریوں کو جاری کردہ تمام ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں، صرف سکھ یاتریوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ دیگر بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اعلامیے میں شملہ معاہدے کو بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پاکستان ہر دوطرفہ معاہدے کو اس وقت تک معطل رکھنے کا حق رکھتا ہے جب تک بھارت دہشتگردی، سرحد پار قتل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آتا۔ اعلامیے میں پہلگام واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کو بھارتی سوچ کی پستی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ کلبھوشن یادیو بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور اور موثر جواب دیں گی، جیسا کہ فروری 2019 میں دیا گیا تھا۔ اجلاس میں عالمی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، کیونکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے مگر اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

news

پاکستان میں دہشتگردی: بھارتی ریاستی پراکسیز اور فتنہ الخوارج کا گٹھ جوڑ بے نقاب

Published

on

پاکستان میں دہشتگردی

پاکستان میں دہشتگردی کی حالیہ لہر نے ایک بار پھر بھارت کی ریاستی سرپرستی میں کام کرنے والی دہشتگرد پراکسیز اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ شمالی وزیرستان اور بنوں گیریژن میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حالیہ حملوں میں اس ملی بھگت کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ماضی میں متعدد بار عالمی برادری کے سامنے بھارت کی جانب سے دہشتگردی کی سرپرستی کے ناقابل تردید شواہد پیش کیے ہیں۔ ایک اہم پریس کانفرنس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی فوج کے افسران پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہیں۔ 25 اپریل 2025 کو جہلم کے قریب ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں آئی جس کے قبضے سے دیسی ساختہ بم، ڈرون، موبائل فونز اور نقد رقم برآمد ہوئی۔ تفتیش میں یہ بھی سامنے آیا کہ وہ شخص بھارت میں دہشتگردی کی تربیت حاصل کرچکا تھا اور اس کے بھارتی افسران سے روابط تھے، جن میں میجر سندیپ بھی شامل ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے ماسٹر مائنڈز بھی بھارت سے ہدایات لے رہے تھے، جبکہ بھارتی سوشل میڈیا نیٹ ورکس مسلسل پاکستان میں دہشتگردی میں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے بیانیے کو ہوا دیتے ہیں۔ اس سے قبل بھی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو بلوچستان سے گرفتار ہو چکا ہے جس نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا۔ بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں کے بیانات بھی بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر بھی بھارت کی دہشتگرد سرگرمیوں کی مثال کینیڈا میں خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی صورت میں سامنے آئی ہے، جسے بھارت کے جارحانہ رویے کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کی پراکسیز، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندستان کے تحت جاری دہشتگردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیں، کیونکہ یہ بھارتی ریاستی پالیسیاں خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔

جاری رکھیں

news

چین کا پاکستان کو بڑا ریلیف: 3.4 ارب ڈالر قرض رول اوور

Published

on

چین کا پاکستان کو بڑا ریلیف

چین کا پاکستان کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض رول اوور کر دیا ہے، جس کے بعد پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئے ہیں۔ رائٹرز کے مطابق اس میں وہ 2 ارب 10 کروڑ ڈالرز بھی شامل ہیں جو گزشتہ تین برسوں سے پاکستان کے پاس موجود تھے، جنہیں اب رول اوور کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، پاکستان کی جانب سے دو ماہ قبل واپس کیے گئے 1 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے کمرشل قرضوں کو بھی ری فنانس کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر جبکہ دیگر ذرائع سے 50 کروڑ ڈالر حاصل ہو چکے ہیں، جو آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت مالی سال کے اختتام تک ضروری ذخائر کے ہدف کو پورا کرنے میں مدد دیں گے۔

چین کا پاکستان کو بڑا ریلیف اسی دوران پاکستان اور چین کے درمیان طبی شعبے میں ایک نئی اور امید افزا شراکت داری کا آغاز ہوا ہے۔ چین-پاکستان یوتھ ایکسچینج کمیونٹی نے بیجنگ ون ہارٹ اسفیئر چیریٹی فاؤنڈیشن اور اسلام آباد کے فاطمہ الزہرا میڈیکل سینٹر کے ساتھ تین سالہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ہر ماہ تقریباً 3,000 مستحق مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس فلاحی منصوبے میں آپریشنز، ادویات، بحالی، ماں و بچے کی صحت اور ہنگامی طبی امداد شامل ہوں گی۔ یہ شراکت داری جدید ٹیکنالوجی پر مبنی رضاکارانہ نیٹ ورک کے ماڈل کے تحت چلائی جائے گی، جس میں طبی عملے کی پیشہ ورانہ تربیت اور مریضوں کی باقاعدہ فالو اپ سہولیات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اگر اس منصوبے کے نتائج مثبت رہے تو اس کی مدت میں توسیع کرکے ملک بھر کی مزید کمیونٹیز کو بھی فائدہ پہنچایا جائے گا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~