Connect with us

news

متحدہ عرب امارات میں شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت کا جدید نظام متعارف

Published

on

بائیو میٹرک

متحدہ عرب امارات روایتی شناختی کارڈز کی جگہ چہرے کی شناخت پر مبنی جدید بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری خدمات تک عوام کی رسائی کو مزید آسان اور مؤثر بنانا ہے، جس کے ذریعے لوگ محض اپنے چہرے کی شناخت کے ذریعے مختلف سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں گے، یہاں تک کہ ایئرپورٹس پر سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے بھی بآسانی گزر سکیں گے۔

دبئی اور ابوظہبی کے ایئرپورٹس پہلے ہی دنیا کے چند جدید ترین چہرے کی شناخت کے نظام استعمال کر رہے ہیں، جن کی بدولت فزیکل رابطے کی ضرورت کم ہو گئی ہے اور مسافروں کے سفر کو زیادہ سہل بنایا جا چکا ہے۔

امارات کے وزیر صحت و روک تھام اور ایف این سی امور کے وزیر مملکت عبدالرحمن ال اویس نے فیڈرل نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ چہرے کی شناخت اور فنگر پرنٹس جیسے بائیو میٹرک طریقے اب متحدہ عرب امارات کی “ڈیجیٹل فرسٹ” حکمت عملی کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ جدید نظام ایک سال کے اندر اندر پورے ملک میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایمریٹس شناختی کارڈ، جو کہ ملک میں رہنے والے ہر شہری اور مقیم فرد کے لیے لازم ہے، پہلے ہی کئی جدید خصوصیات کا حامل ہے، جن میں لیزر پرنٹ شدہ تھری ڈی تصاویر اور طویل المدتی دس سالہ سروس لائف شامل ہے۔ اس نئے اقدام سے متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل شناختی نظام کی ترقی میں مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ناسا کا غیر فعال Relay 2 سیٹلائٹ اچانک طاقتور ریڈیو سگنل بھیجنے لگا

Published

on

Relay 2

ناسا کا Relay 2 سیٹلائٹ، جو 1967 سے مکمل طور پر غیر فعال تھا، حال ہی میں اچانک ایک انتہائی مختصر مگر طاقتور ریڈیو سگنل بھیجنے لگا جس نے سائنسدانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ یہ سیٹلائٹ 1964 میں ایک تجرباتی کمیونیکیشن مشن کے طور پر خلا میں بھیجا گیا تھا، لیکن صرف تین سال بعد ہی اس کے دونوں آن-بورڈ ٹرانسپونڈرز ناکارہ ہو گئے تھے۔ 13 جون کو آسٹریلیا میں واقع ایک جدید ریڈیو ٹیلی اسکوپ ASKAP نے تقریباً 30 نینو سیکنڈ دورانیے پر مشتمل ایک غیر معمولی طاقت کا ریڈیو برسٹ ریکارڈ کیا۔ ابتدائی تجزیے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ سگنل خلا کی کسی دور دراز کہکشاں یا سیارے سے نہیں بلکہ زمین سے محض 2,800 میل کے فاصلے پر موجود Relay 2 سیٹلائٹ سے آیا تھا۔ ماہرین کے مطابق اس پراسرار سگنل کی دو ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں: یا تو سیٹلائٹ نے برسوں میں کوئی اسٹاٹک چارج جمع کیا تھا جو اچانک خارج ہو گیا، یا پھر کسی مائیکرو میٹیورائڈ یعنی خلائی ریت یا چھوٹے شہابی پتھر کے ٹکرانے سے سیٹلائٹ کی سطح پر پلازما پیدا ہوا جو ریڈیو فلش کی صورت میں خارج ہوا۔ چونکہ موجودہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اس قدر مختصر اور طاقتور سگنل نہیں بھیج سکتی، اسی لیے سائنسدان اس واقعے کو ایک غیر ارادی قدرتی مظہر یا اتفاقی حادثہ قرار دے رہے ہیں۔










جاری رکھیں

news

چین نے مچھر کے سائز کا جدید جاسوس ڈرون متعارف کرا دیا

Published

on

چین

چین میں ایک عسکری تحقیقاتی ادارے نے مچھر کے سائز کے جدید جاسوس ڈرون کی رونمائی کی ہے، جو اپنے انتہائی چھوٹے سائز اور خفیہ صلاحیتوں کی بدولت جنگی میدانوں میں خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ غیر انسانی فضائی آلہ (یو اے وی) بال کی باریکی جیسی ٹانگیں اور دو پر رکھتا ہے، اور اسے اسمارٹ فون کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اس مائیکرو ڈرون کو چین کے صوبہ ہونان میں واقع نیشنل یونیورسٹی آف ڈیفنس ٹیکنالوجی کے محققین نے تیار کیا ہے، جس میں ایسے حساس سینسر نصب کیے گئے ہیں جو اسے خفیہ ملٹری مشن کے لیے انتہائی مؤثر بناتے ہیں۔ سرکاری ملٹری چینل سی سی ٹی وی 7 کو دیے گئے انٹرویو میں یونیورسٹی کے ایک طالب علم لائینگ ہیشائینگ نے بتایا کہ یہ بائیونک روبوٹ میدانِ جنگ میں معلومات جمع کرنے اور مخصوص مشن پر کارروائی کے لیے مفید ہیں۔ یہ ڈرون جدید رجحان کا حصہ ہے جس میں مائیکرو ڈرونز کو کمرشل اور عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ڈیوائس کو ماحولیاتی نگرانی، قدرتی آفات کی پیشگوئی اور حتیٰ کہ زرعی میدان میں مصنوعی زیرگی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔










جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~