Connect with us

news

تارا سوتاریا اور ریپر بادشاہ کے ممکنہ تعلقات کی افواہیں زیرِ گردش

Published

on

بادشاہ

سوشل میڈیا پر اداکارہ تارا سوتاریا اور معروف بھارتی ریپر بادشاہ کے درمیان ممکنہ تعلقات کی خبریں تیزی سے گردش کر رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق، تارا سوتاریا ایک بار پھر خبروں میں ہیں، اور اس بار ان کا نام ریپر بادشاہ کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔ ان قیاس آرائیوں کو اُس وقت تقویت ملی جب ایک رئیلٹی شو کے دوران اداکارہ شلپا شیٹی نے بادشاہ کو تارا سوتاریا کا نام لے کر چھیڑا۔ شلپا کے اس تبصرے پر بادشاہ شرما گئے، جس پر ناظرین نے فوری ردعمل دیا اور سوشل میڈیا پر دونوں کے درمیان ممکنہ رشتے کی چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں۔

یاد رہے کہ تارا سوتاریا اس سے قبل اداکار آدر جین کے ساتھ رشتے میں تھیں، تاہم بعد میں دونوں کے درمیان علیحدگی ہو گئی اور آدر جین نے کسی اور سے شادی کر لی۔ اس بریک اپ کے بعد مداح تارا کی ذاتی زندگی میں آنے والی ہر تبدیلی کو نہایت دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔

ابھی تک نہ تو تارا سوتاریا اور نہ ہی بادشاہ نے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان دیا ہے، لیکن سوشل میڈیا پر دونوں کی جوڑی کو لے کر چہل پہل ضرور نظر آ رہی ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اعظم سواتی: جو کہتے ہیں ڈیل ہو رہی ہے ان کی عقل چلی گئی ہے

Published

on

اعظم سواتی

اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی ڈیل ہو رہی ہے، ان کی عقل ماری گئی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی ذات، اہلیہ اور ورکرز کی قربانیاں دے کر پوری دنیا کو حقیقی آزادی کا پیغام دیا ہے، اس لیے اب ڈیل کی باتیں کرنے والوں کے پاس کوئی دلیل نہیں بچی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تاریخ میں اپنا مقام بنا چکے ہیں، اور وہ اپنے کارکنوں کے دلوں میں رچ بس چکے ہیں۔ اعظم سواتی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے خود عمران خان کو بتایا تھا کہ “میرے پاس مانسہرہ میں نہ ایک لاکھ ووٹ ہیں، نہ ایک سو، لیکن پھر بھی میں آپ کے ساتھ ہوں۔”

اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے سابق صدر عارف علوی کا انتظار کر رہے ہیں، جو پچھلے ہفتے آنا چاہتے تھے، لیکن اب شاید اگلے ہفتے آئیں۔ تاہم، اعظم سواتی نے واضح کیا کہ اگر بات چیت ہوئی بھی تو وہ عمران خان کی رہائی کے لیے نہیں ہو گی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان خود اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خبروں کی تردید کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کا نہیں کہا۔ ان کے مطابق، علی امین گنڈا پور اور اعظم سواتی نے اپنی مرضی سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا، لیکن ان کی نظر میں مذاکرات بے معنی ہیں کیونکہ دوسرے فریق کی نیت مسائل کا حل نہیں بلکہ صرف وقت حاصل کرنا ہوتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ “اگر مجھے ڈیل کرنی ہوتی، تو میں یہ کام دو سال پہلے ہی کر چکا ہوتا۔” ان کے اس مؤقف سے واضح ہوتا ہے کہ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت فی الحال کسی بھی طرح کی مفاہمت یا ڈیل کے امکان کو مسترد کر رہی ہے۔

جاری رکھیں

news

رانا ثناءاللہ کا بلاول کے بیان پر ردعمل: سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے

Published

on

رانا ثناء اللہ

اسلام آباد:
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی روابط رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے، نہروں کے مسئلے پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھ کر معاملہ حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گرین انیشیٹو منصوبے پر عملدرآمد بھی ہم ہی کریں گے اور پیپلزپارٹی کو آن بورڈ لے کر دونوں صوبوں کے مفاد میں بہتر راستہ نکالیں گے۔

ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے حالیہ خطاب کے جواب میں کہا کہ سندھ میں چند نام نہاد قوم پرست جماعتیں پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا رہی ہیں، تاہم وفاقی حکومت نہ صرف پیپلز پارٹی کے مؤقف کو سنجیدگی سے لے رہی ہے بلکہ باہمی مشاورت سے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نہروں کے مسئلے پر کوئی جھگڑا نہیں، اس معاملے پر بیٹھ کر گفت و شنید سے حل نکالا جائے گا۔ ہمارا مقصد صرف پنجاب اور سندھ کی بنجر زمینوں کو زرخیز بنانا ہے، نہ کہ کسی صوبے کا پانی چھیننا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جو مسئلہ پیدا کیا ہے، وہ ان کا اپنا پیدا کردہ ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ 6 افراد بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کر سکتے ہیں، اور ملاقاتیں کرانے کی ذمہ داری جیل سپرنٹنڈنٹ اور عملے کی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ پی ٹی آئی کو چاہیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل حکام کو طلب کر کے پوچھا جائے کہ رکاوٹیں کیوں ڈالی جا رہی ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں چاہتی، لیکن اگر جیل حکام یا دیگر اداروں کو گالیاں دی جائیں گی یا تضحیک کا نشانہ بنایا جائے گا تو اس کے ردعمل کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہی عائد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو چاہیے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور مذاکرات کی راہ اپنائے، ورنہ بعد میں شکایات نہ کریں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~