Connect with us

news

آرمی چیف عاصم منیر کا شہداء کو خراجِ عقیدت: اعزازی تقریب میں عسکری اعزازات کی تقسیم

Published

on

جنرل سید عاصم منیر

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ شہداء اور غازی ہماری قوم کا فخر ہیں، ان کا احترام اور عزت ہر پاکستانی پر فرض ہے۔ ہماری آج کی امن و آزادی انہی بہادر سپوتوں کی قربانیوں کی مرہونِ منت ہے۔

جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں منعقدہ ایک پروقار اعزازی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ یہ تقریب نہ صرف اعزاز یافتہ افسران اور جوانوں کے لیے باعث فخر ہے بلکہ پوری قوم کے لیے یہ ایک پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور امن کے لیے ہماری افواج ہر وقت تیار ہیں۔

تقریب میں پاک فوج کے افسران و جوانوں کو جرات، شجاعت اور قوم کی بے مثال خدمت پر عسکری اعزازات سے نوازا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب میں سینئر فوجی افسران کے ساتھ ساتھ شہداء اور اعزاز یافتہ جوانوں کے اہل خانہ کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ ستارہ امتیاز (ملٹری)، تمغہ بسالت سمیت مختلف اعزازات دئیے گئے، جو شہداء کے اہل خانہ نے فخر و اعزاز کے ساتھ وصول کیے۔

جنرل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم شہداء کے اہل خانہ کی قربانیوں، صبر، حوصلے اور ثابت قدمی کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عظیم خاندان ہماری قومی سلامتی کے نگہبان ہیں اور پوری قوم ان کی مقروض ہے۔

آرمی چیف نے مزید کہا کہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے سپاہیوں نے کئی دہشت گرد حملے ناکام بنائے اور اہم دہشت گرد کمانڈروں کو انجام تک پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، عزم اور قربانیوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔

تقریب کا اختتام شہداء کے درجات کی بلندی اور ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعاؤں کے ساتھ ہوا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار

Published

on

اسمارٹ فونز

سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جاری رکھیں

news

نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت

Published

on

نظام شمسی

ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~