Connect with us

news

پنجاب میں ٹرانس جینڈرز کے لیے مریم نواز کا انقلابی ٹریننگ پروگرام

Published

on

مریم نواز شریف

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے معاشرے کے کمزور اور نظر انداز طبقے، خصوصاً ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈرز کے لیے ایک ایسا پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے ذریعے انہیں باوقار زندگی گزارنے اور خود کفیل بننے کا موقع ملے گا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر ٹیکنیکل اسکلز کی تربیت کا ایک جامع منصوبہ متعارف کرایا گیا ہے جس سے یہ افراد بھیک مانگنے کے بجائے باعزت روزگار کما سکیں گے۔

اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ کے تحت سولہ سو ٹرانس جینڈر افراد کو مختلف شعبوں میں مہارت سکھائی جائے گی۔ ان افراد کو آئی ٹی، فری لانسنگ، ہیلتھ کیئر، فیشن ڈیزائننگ، بیوٹی سروسز، کلنری آرٹس، سولر ٹیکنالوجی اور الیکٹریکل ورک سمیت کئی جدید اور روایتی شعبہ جات میں تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد صرف ان افراد کو ہنر سکھانا نہیں بلکہ انہیں معاشرے میں باوقار مقام دلانا ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ ٹرانس جینڈر افراد کے ساتھ معاشرے کا سلوک ہمیشہ افسوسناک رہا ہے۔ انہیں روزگار کے مواقع نہیں دیے گئے، ان کا سماجی بائیکاٹ کیا گیا، جس کے باعث وہ مجبوری کے تحت بھیک مانگنے پر مجبور ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ثابت کرے گا کہ ٹیلنٹ کا کوئی جینڈر نہیں ہوتا۔ ہم صرف انہیں ہنر نہیں سکھا رہے بلکہ ان کی زندگیوں میں انقلاب لا رہے ہیں اور انہیں وہ عزت اور مقام دے رہے ہیں جس کے وہ حقدار ہیں۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو صرف تربیت دے کر چھوڑ نہیں دے گی بلکہ انہیں عملی طور پر کام کرنے کے مواقع بھی فراہم کرے گی تاکہ وہ خود انحصاری کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔ یہ قدم نہ صرف ایک طبقے کی زندگی بدلنے کا ذریعہ بنے گا بلکہ پورے معاشرے میں قبولیت، ہم آہنگی اور مثبت سوچ کو فروغ دے گا۔

news

خیبرپختونخواہ: طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ اور زائد فیس لینے والے سکولوں کیخلاف کارروائی

Published

on

مفت ٹرانسپورٹ

خیبرپختونخواہ حکومت نے مڈل سکول کی طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے تعلیمی سہولیات کے فروغ اور بچیوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے یہ اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں یہ سہولت صوبے کے 10 پسماندہ اضلاع کی طالبات کو فراہم کی جائے گی، جن میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ اس فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں متعلقہ اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ بھیج دیا گیا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ سہولت کے نفاذ کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ اس اقدام کا مقصد طالبات کو درپیش سفری مشکلات کو کم کرنا ہے، خصوصاً ان بچیوں کے لیے جن کے اسکول ان کے گھروں سے ڈیڑھ کلومیٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر واقع ہیں۔

علاوہ ازیں، خیبرپختونخواہ حکومت نے میٹرک کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ و طالبات سے پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام اور فیسوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ تعلیمی بورڈ نے میٹرک امتحان کے لیے 2600 روپے فیس مقرر کی ہے، تاہم کئی پرائیویٹ اسکول اس سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔ اس معاملے پر کمشنر پشاور ڈویژن نے چیئرمین بورڈ کو ان اسکولوں کی فہرست ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ پرائیویٹ اسکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے تعاون سے زائد فیس وصول کرنے والے اسکول مالکان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور طلبہ سے وصول کی گئی اضافی فیس واپس کروائی جا سکے۔

یہ دونوں اقدامات خیبرپختونخواہ حکومت کی تعلیم کے فروغ اور طلبہ و طالبات کو سہولیات کی فراہمی کی سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہیں۔

جاری رکھیں

news

وفاقی بجٹ 2025/26: اشیائے خوردونوش پر 50٪ تک ٹیکس بڑھانے پر غور

Published

on

اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کے بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر ٹیکسوں میں 50 فیصد تک اضافے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، حکومت مشروبات اور پروسیس شدہ کھانے پینے کی اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے نتیجے میں ان اشیاء کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق، میٹھے مشروبات جیسے سافٹ ڈرنکس، جوسز، کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر، اور دیگر مصنوعی مٹھاس والے مشروبات پر عائد موجودہ 20 فیصد ڈیوٹی کو 40 فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس میں پھلوں کے گودے سے تیار کردہ مشروبات، شربت، سکواش اور دیگر ذائقہ دار مشروبات بھی شامل ہیں، جو اب نئے ٹیکس نیٹ میں آسکتے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صنعتی سطح پر تیار کردہ ڈیری مصنوعات، جیسے پیک شدہ دودھ، دہی اور دیگر پروسیسڈ مصنوعات پر بھی 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، گوشت سے بنی اشیاء جیسے ساسیجز، خشک یا نمکین گوشت اور باربی کیو پروڈکٹس پر بھی ٹیکسوں میں اضافے کی تجویز ہے۔

مزید یہ کہ پروسیسڈ فوڈز کی ایک وسیع رینج، جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، بسکٹ، پیسٹری، کارن فلیکس اور دیگر ناشتے کے سیریلز شامل ہیں، ان پر بھی ٹیکس بڑھنے کا امکان ہے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~