Connect with us

news

لوئر دیر اور ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن، 11 خوارج ہلاک

Published

on

سیکیورٹی فورسزخیبرپختونخوا

ضلع لوئر دیر کے علاقے تیمرگرہ میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں ہائی ویلیو ٹارگٹ خارجی سمیت دو دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، مارے جانے والوں میں انتہائی مطلوب دہشت گرد حفیظ اللہ عرف کوچوان بھی شامل تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ آپریشن 10 اور 11 اپریل کی درمیانی شب انجام دیا گیا، جس کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ خارجی حفیظ اللہ عرف کوچوان نہ صرف سیکیورٹی فورسز بلکہ معصوم شہریوں پر حملوں میں بھی ملوث تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو طویل عرصے سے مطلوب تھا۔ حکومت پاکستان نے اس کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی۔

سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا اور کامیاب کارروائی کے بعد دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے خدشے کے پیش نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

اس اہم کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ
“انسانیت کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو اسی طرح خاک میں ملاتے رہیں گے۔ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے اور قیامِ امن کے لیے پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔”

وفاقی وزیر داخلہ نے بھی کہا کہ
“سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے خوارجیوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا، ان کی پیشہ وارانہ مہارت اور قربانیوں کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔”

اس سے قبل 6 اور 7 اپریل کی درمیانی شب ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ٹکوارہ میں کیے گئے ایک اور خفیہ آپریشن میں انتہائی مطلوب خارجی کمانڈر شیرین سمیت 9 دہشت گرد ہلاک کیے گئے تھے۔ ان خوارج کے ٹھکانے کو بھی مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا تھا، اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا تھا۔

یہ تمام کامیابیاں پاک فوج اور سیکیورٹی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیت، جرأت اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

اسمارٹ فونز سے زلزلے کی پیشگوئی کا جدید سسٹم تیار

Published

on

اسمارٹ فونز

سائنس دانوں نے ایک نیا انقلابی سسٹم تیار کیا ہے جو عام اسمارٹ فونز کو زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے آلات میں تبدیل کر سکتا ہے۔ یہ سسٹم بڑے زلزلوں سے بروقت خبردار کرنے کا ایک مؤثر اور کم لاگت طریقہ فراہم کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اور امریکی ادارے یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے محققین نے یہ نظام مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، جو لاکھوں اسمارٹ فونز سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے زمین میں آنے والی حرکت کے ابتدائی سگنلز کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں فون زمین کی ایک جیسی حرکت کو ریکارڈ کرتے ہیں، تو سسٹم فوری طور پر زلزلے کی نشاندہی کرتا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو خبردار کرتا ہے۔ سائنسی جریدے “سائنس” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، اس سسٹم نے صرف ایک ماہ میں 300 سے زائد زلزلوں کا پتہ لگایا۔ جن علاقوں میں سسٹم نے وارننگ جاری کی، وہاں 85 فیصد افراد نے تصدیق کی کہ انہیں بروقت اطلاع ملی تھی۔ ان میں سے 36 فیصد کو زلزلے سے پہلے، 28 فیصد کو دورانِ زلزلہ، اور 23 فیصد کو بعد میں الرٹ موصول ہوا۔ تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگرچہ یہ سسٹم روایتی زلزلہ پیما آلات کا مکمل متبادل نہیں بن سکتا، لیکن یہ ان علاقوں میں جہاں جدید سائنسی نیٹ ورک دستیاب نہیں، کم قیمت اور مؤثر ابتدائی انتباہی نظام کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جاری رکھیں

news

نظام شمسی میں زمین سے 35 گنا بڑا سیارہ Kepler‑139f دریافت

Published

on

نظام شمسی

ماہرین فلکیات نے ایک دوسرے نظام شمسی میں ایک ایسا نیا سیارہ دریافت کیا ہے جو ہماری زمین سے تقریباً 35 گنا بڑا ہے۔ اس سیارے کو Kepler‑139f کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا قطر ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے مشتری کے حجم کا تقریباً 59.5 فیصد ہے، جب کہ اس کا ماس زمین کے مقابلے میں 36 گنا زیادہ ہے۔ یہ سیارہ اپنے مرکزی ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں ایک چکر مکمل کرتا ہے، اور اس کا ستارے سے فاصلہ 1.006 AU یعنی زمین سے سورج کے فاصلے کے برابر ہے۔ یہ دریافت جدید مشاہداتی طریقوں جیسے ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز (TTV) اور ریڈیئل ویلیو ڈیٹا کی مدد سے عمل میں آئی۔ یہ سیارہ اُس مقام پر موجود ہے جہاں پہلے ہی تین ٹرانزٹنگ سیارے دریافت ہوچکے تھے، لیکن ایک بیرونی دیو ہیکل گیس سیارے کی کشش کے باعث یہ خود ٹرانزٹ کے دوران مشاہدے میں نہیں آ سکا۔ ماہرین نے اس دریافت کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بڑے بیرونی سیارے اندرونی سیاروں کی مداری حرکت اور ٹرانزٹ کی اہلیت پر اثر ڈال سکتے ہیں، جس سے ان کے مشاہدے میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ اگرچہ Kepler‑139f ایک نیپچون جیسے گیس سیارہ ہونے کے باعث رہائش کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا، مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کی ساخت اور ارتقائی عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~