Connect with us

news

سندھ میں بھی مفت ایئرایمبولینس سروس شروع

Published

on

صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے اعلان کیا کہ حکومت سندھ نے لوکل گورنمنٹ کونسل ایسوسی ایشن کے تحت مفت ایئر ایمبولینس سروس شروع کی ہے ۔

مفت ایئر ایمبولینس سروس کے لیے سندھ لوکل کونسل ایسوسی ایشن اور ایرکرافٹ کمپنی کے درمیان معاہدہ سندھ کے لوگوں کے لیے بہتر سہولیات کو یقینی بنائے گا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اس اقدام سے گھوٹکی ، سکھر اور خیر پور سے کراچی تک مریضوں کو پہنچانے کے لیے ایئر ایمبولینس خدمات فراہم کی جائیں گی ۔

انہوں نے بتایا کہ اس سروس کو آسان بنانے کے لیے اے ایس ایس ایل ایوی ایشن اور تین مقامی کونسلوں کے درمیان ایک معاہدہ بھی کیا جائے گا ۔

کراچی سے چھ گھنٹے کے فاصلے پر واقع شہروں سے مریضوں کی نقل و حمل کا چیلنج ایک بڑی تشویش کا باعث رہا ہے ۔

صوبائی حکومت اب ایئر ایمبولینس سروس شروع کرکے اس مسئلے کو حل کر رہی ہے ، جو ایک اہم کامیابی کی نشاندہی کرتی ہے اور قیمتی جانوں کو بچانے میں مدد کرے گی ۔

صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کیونکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹّو زرداری کا وژن پورا ہو رہا ہے ۔

انہوں نے سندھ میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔ ناصر شاہ نے نوٹ کیا کہ اس سروس کے لیے مقامی کونسلوں سندھ اور اے ایس ایس ایل کے درمیان معاہدہ کیا جا رہا ہے ۔

ناصر شاہ نے صحافی جان محمد مہر سے متعلق واقعے کو بھی یاد کیا ، جن پر حملہ ہونے کے بعد انہیں سکھر سے کراچی منتقل کرنے کی ضرورت تھی ۔

تاہم منتقلی میں تاخیر کی وجہ سے انہیں وقت پر منتقل نہیں کیا جا سکا اور ان کی موت ہو گئی ۔

ناصر شاہ نے مزید کہا کہ ایئر ایمبولینس سروس کا دائرہ کار حیدرآباد ، تھر ، نواب شاہ اور لاڑکانہ سمیت صوبے کے دیگر شہروں تک بڑھایا جائے گا ۔

ناصر شاہ نے کہا کہ بادن کی ہوائی پٹیوں پر ایئر ایمبولینس چلانے کا بھی منصوبہ ہے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایئر لفٹ سیلز اینڈ سروسز کے سی ای او اکبر جعفری نے کہا کہ پورے پاکستان میں ایئر ایمبولینس خدمات پہلے ہی فراہم کی جا رہی ہیں ۔

فی الحال یہ سروس ملتان ، رحیم یار خان ، قلعہ ، بلوچستان اور دیگر شہروں سے مریضوں کی نقل و حمل کے لیے دستیاب ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ایئر ایمبولینس ایک اسٹریچر ، وینٹی لیٹر ، آکسیجن ، ایک ڈاکٹر اور نیم طبی عملے سے لیس ہوگی

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

محمود خان اچکزئی کی پی ٹی آئی سے سول نافرمانی مؤخر کرنے کی اپیل

Published

on

محمود خان اچکزئی


اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک کو مؤخر کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

اپنے بیان میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا سب سے بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مذاکرات میں یہ طے ہونا چاہیے کہ حکومت کب اور کس طریقے سے رخصت ہوگی۔ ان کے مطابق، اگر مسائل کو بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے تو یہ سب کے لیے بہتر ہوگا، لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو تحریک چلانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو میں 4 ماہ کے اندر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتا ہوں تاکہ عوامی مینڈیٹ کے ذریعے سیاسی استحکام لایا جا سکے۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے اعلان کیا کہ وہ کل پی ٹی آئی کی دعوت پر کُرم جائیں گے اور وہاں تحریکِ انصاف کے شہداء کے لیے دعا میں شریک ہوں گے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق محمود خان اچکزئی کا یہ بیان ایک اہم پیش رفت ہے، جو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا امکان پیدا کر سکتا ہے۔ ان کے اس موقف کو ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کم کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے

جاری رکھیں

news

اسٹیٹ بینک 16 دسمبر کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، شرح سود میں کمی متوقع

Published

on

اسٹیٹ بینک


اسٹیٹ بینک آف پاکستان 16 دسمبر بروز پیر مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، جس میں شرح سود میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس اسی روز منعقد ہوگا، جس کے بعد پالیسی کا اعلان ایک پریس ریلیز کے ذریعے کیا جائے گا۔

ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ نومبر میں افراطِ زر کی شرح کم ہوکر 4.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ چھ سالوں میں سب سے کم سطح ہے۔ افراط زر میں اس نمایاں کمی کو دیکھتے ہوئے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ اسٹیٹ بینک شرح سود میں 150 سے 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کر سکتا ہے۔

دوسری جانب، کراچی چیمبر آف کامرس نے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو فوری طور پر سنگل ڈیجیٹ میں لایا جائے تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ مل سکے۔ چیمبر کے سینئر نمائندے جاوید بلوچانی نے کہا ہے کہ شرح سود میں کم از کم 400 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ضرورت ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے اور معیشت میں بہتری آئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی سے قرضوں کی لاگت کم ہوگی، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور معیشت کو فروغ ملے گا۔ تاہم، کمیٹی کے حتمی فیصلے کا انتظار ہے جو معیشت کے موجودہ حالات اور افراط زر کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

یہ اعلان ملکی معیشت کے لیے ایک اہم اقدام ثابت ہو سکتا ہے اور کاروباری طبقے کے لیے بڑی خوشخبری ہوگی

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~