Site icon روزنامہ صحافت

اعظم سواتی کا عمران خان کی بات چیت کے لیے تیار ہونے کا انکشاف، ڈیل سے انکار

اعظم سواتی

اعظم سواتی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ہمارا لیڈر نہ ڈرتا ہے، نہ جھکتا ہے اور نہ اس کی طرف سے کوئی ڈیل کر سکتا ہے، میرا لیڈر زمان پارک سے زیادہ جیل میں ہشاش بشاش ہے، اپنے ایک اور ویڈیو پیغام میں رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ لوگ بانی پی ٹی آئی کی شہرت سے خائف ہے اور کوئی بھی نہیں چاہتا کہ بانی پی ٹی آئی بات چیت کیلئے تیار ہوں۔
بات چیت کو بات چیت سے تعبیر نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ 2022 میں بھی بانی چیئرمین کو ہم نے بات چیت کیلئے مجبور کیا اور تب سے اب تک بانی چیئرمین نے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بات چیت کیلئے تیار کیا۔ ہم نے عمران خان سے کہا کہ وہ قوم کی مستقبل کے خاطر بات چیت کریں۔
ہمارے کہنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان بات چیت کیلئے تیار ہوئے۔

خیال رہے اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاعظم سواتی نے قرآن پاک کے حلف کے ساتھ انکشاف کیا تھا کہ 2022ء میں عمران خان نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے بات کرنے کہا تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا آپ جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔ آرمی چیف سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن دروازے نہیں کھلے تھے۔ اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنماءکایہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد جنرل عاصم منیر کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی تھی۔
عمران خان نے کہا تھا کہ آرمی چیف کے پاس جاوُا اور گفتگو کے دروازے کھولو۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دسمبر 2022 میں نئے آرمی چیف کے تقرر کے بعد مجھے بلا کر بانی پی ٹی آئی نے کہا میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا فوجی مجھے گالیاں دیتے ہیں اور میرے ساتھی اس پر ہنستے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ آپ پر مجھے اعتماد ہے۔
آپ جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔اعظم سواتی کایہ بھی کہنا تھا کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائی گئیں تھیں۔میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے وقت بشری بی بی بھی موجود تھیں۔اس ملاقات کا اہتمام ڈاکٹر بابر اعوان نے کیا تھااور ان کے بیٹے کو عمران خان سے ملوایاتھا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 10 منٹ میری صحت سے متعلق پوچھاتھا۔ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں میرا علاج ہوا۔بشری بی بی نے بھی کہا شریعت کے مطابق تنازعات بات چیت سے طے ہوتے تھے۔

Exit mobile version