Connect with us

news

شمسی توانائی سے چلنے والی ڈیوائس جو ہوا سے ایندھن بنائے

Published

on

شمسی توانائی

سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو شمسی توانائی سے چلتی ہے اور ہوا سے آلودگی کو کشید کر کے اسے کاروں اور طیاروں کے ایندھن میں تبدیل کر سکتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین کی ٹیم نے یہ نیا ری ایکٹر ضیائی تالیف کے اصولوں سے متاثر ہو کر بنایا ہے، جو ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سِن گیس میں تبدیل کرنے کے لیے کسی تار یا بیٹری کی ضرورت نہیں رکھتا۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ ری ایکٹر موسمیاتی بحران کے حل کے طور پر کاربن کشید کرنے اور ذخیرہ کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجیز (سی سی ایس) کا ایک متبادل فراہم کرتا ہے۔

سی سی ایس کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے یا ختم کرنے کے ایک طریقے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور حال ہی میں برطانوی حکومت نے اس ٹیکنالوجی کے لیے 22 ارب پاؤنڈز مختص کیے ہیں۔

موجودہ سی سی ایس طریقہ کار پر زیادہ توانائی کے استعمال کی وجہ سے تنقید کی جا رہی ہے، اور زیر زمین پریشرائزڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے بھی تحفظات موجود ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

ماہرین فلکیات نے زحل کے 128 نئے چاند دریافت کرلیے

Published

on

سیارہ زحل

ماہرین فلکیات نے سیارہ زحل کے گرد چکر لگانے والے 128 نئے چاندوں کی دریافت کی ہے، جس کے بعد ان کی کل تعداد 274 ہوگئی ہے۔

اس نئی تعداد نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ آخر زحل کے پاس اتنے زیادہ چاند کیوں ہیں؟

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی مزید تحقیقات سے ہمیں نظام شمسی کے ارتقاء کے بارے میں قیمتی معلومات حاصل ہو سکتی ہیں۔

اب زحل کے چاندوں کی تعداد 274 ہے، جو کہ مشتری کے چاندوں سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے اور دوسرے سیاروں کے گرد موجود چاندوں کی مجموعی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

واشنگٹن میں کارنیگی انسٹی ٹیوٹ فار سائنس کے ماہر فلکیات اسکاٹ شیپارڈ نے کہا کہ زحل واقعی چاندوں کا بادشاہ ہے۔

کینیڈا کی یونیورسٹی آف ریجینا کی ماہر فلکیات سمانتھا لالر، جنہوں نے ان مشاہدات میں حصہ لیا، نے بھی اس دریافت کو دلکش قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ وہاں کتنا کچھ موجود ہے۔

جاری رکھیں

news

دانش یونیورسٹی کا قیام | جدید تعلیم اور تحقیق کا نیا مرکز

Published

on

شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دانش یونیورسٹی کے لیے 100 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے، اور یہ یونیورسٹی عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ دانش یونیورسٹی کا پہلا سیشن 14 اگست 2026ء کو شروع ہوگا، اور یہاں سے تمام صوبوں کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 190 ملین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری سے ملک میں عالمی معیار کی ایک دانش یونیورسٹی قائم کی جا رہی ہے۔ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں، یہ رقم قومی خزانے میں منتقل ہو چکی ہے، جس کے لیے موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان میں بہت سی شاندار درسگاہیں موجود ہیں، لیکن تحقیق اور جدید سائنسز کے حوالے سے ایسی کوئی درسگاہ نہیں ہے۔ نوجوانوں کو تعلیم کے مواقع فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے، اور دانش یونیورسٹی میں داخلے میرٹ کی بنیاد پر ہوں گے۔ یہاں غریب بچوں اور بچیوں کو مفت تعلیم دی جائے گی، اور یہ منصوبہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانے کے لیے محنت اور جدوجہد کریں گے، کیونکہ ہر خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کوشش ضروری ہے۔ یتیم بچے دانش سکول سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، اور یہ سکول ان بچوں کے لیے ایک سایہ فراہم کر رہا ہے۔ اگر ہم دیہات کے بچوں کو تعلیم نہیں دیں گے تو یہ دھول مٹی میں ہی رہ جائیں گے۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~