Connect with us

news

ٹریکٹر انڈسٹری کو بندش کا سامنا ، ادائیگی میں تاخیرپر دکانداروں نے آپریشن روک دیے

Published

on

تقریبا 250 سپلائرز نے ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے ٹریکٹر کے پرزے اسمبلرز کو بھیجنا بند کر دیا ہے ۔
پاکستان آٹوموٹو پارٹس اینڈ لوازمات مینوفیکچررز (PAAPAM) نے اس کا الزام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے جنرل سیلز ٹیکس (GST) ریفنڈز کو روکنے اور ایک نئے GST نظام پر لگایا ہے جس نے صنعت کے اندر نقد بہاؤ کو متاثر کیا ہے ۔
پاپام کے سینئر وائس چیئرمین ممشاد علی نے کہا کہ مسئلہ ایس آر او 563 میں ہے جو ٹریکٹر اسمبلرز کو جی ایس ٹی ریفنڈز کو کنٹرول کرتا ہے ۔

یہ ضابطہ کسان خریداروں کو رقم کی واپسی کو محدود کرتا ہے ، لیکن کسان اور غیر کسان خریداروں کے درمیان فرق کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ۔ اس کے نتیجے میں اربوں روپے کے ریفنڈز روک دیے گئے ہیں اور خاص طور پر انجینئرنگ کے شعبے میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو نقصان پہنچا ہے ۔

ایس آر او 363 کے تحت پرانے جی ایس ٹی ریفنڈز کی ادائیگی نہ ہونے کے ساتھ ساتھ متعلقہ جرمانے کی وجہ سے نقد بہاؤ کا بحران مزید بڑھ گیا ہے ۔ اسمبلرز نے اپنے سپلائرز کو ادائیگی کرنا بند کر دی ہے اور دکانداروں کو بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے ۔ اگر یہ حل نہیں ہوتا ہے تو اسمبلرز ایک ہفتے کے اندر غیر معینہ مدت کے لیے کام روک سکتے ہیں ۔

صورتحال کی شدت کو دیکھتے ہوئے ، PAAPAM نے وزارت خزانہ اور صنعتوں کے ساتھ معاملہ حل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد وزیر اعظم سے مدد طلب کی ہے ۔ پاپم کے چیئرمین عبد رحمان ایزاز نے ایف بی آر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدامات نے ملک کے انجینئرنگ شعبے کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صورتحال ملازمتوں ، ٹیکس محصولات ، درآمدی متبادل اور برآمدات کے لیے خطرہ ہے ۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کے لیے جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط

Published

on

منصور علی شاہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فل کورٹ کے سامنے پیش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے، سندھ ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ کا فُل کورٹ بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے 6 دسمبر کو شیڈول جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام اپنےخط میں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر تقریباً دو درجن درخواستیں اس وقت سپریم کورٹ کے اندر زیر سماعت ہیں، چیف جسٹس 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دے دیں، موجودہ جوڈیشل کمیشن 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہی بنایا گیا ہے، جس کی آئینی حیثیت سپریم کورٹ میں مختلف درخواست گزاروں نے چیلنج کر دی ہے، 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے سے پہلے جوڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کا یہ مؤقف ہے کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دے دی گئی تو کمیشن کے تحت ہونے والے تمام فیصلے اور ججز کی تقرریاں بھی غیر مؤثر ہو جائیں گی، جسٹس منیب اختر اور میں نے 31 اکتوبر 2024ء کو فل کورٹ میں ان درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان درخواستوں کی سماعت مقرر نہیں کی گئی اور رجسٹرار کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، جب تک ان آئینی معاملات کا حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کے لیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے۔

جاری رکھیں

news

چینی ہیکرز کے ہاتھوں امریکیوں کا بڑی تعداد میں میٹا ڈیٹا چوری

Published

on

Salt Typhoon

چین کے ہیکرز نے بڑی تعداد میں امریکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ سالٹ ٹائی فون (Salt Typhoon) نامی چینی ہیکنگ گروپ کی سائبر جاسوسی مہم کے دوران میں امریکیوں کا میٹا ڈیٹا چوری کیا گیا۔

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں درجنوں کمپنیاں ہیکرز کی زد میں آ چکی ہیں جب کہ صرف امریکی ریاست میں 8 ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر فرمز بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے چینی ہیکنگ گروپ سے نمٹنا حکومت کی ترجیح ذمہ داری قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی امریکی محکمہ انصاف اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی طرف سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چین نے لاکھوں امریکی شہریوں کو آن لائن ہیکنگ کا بھی نشانہ بنایا ہے۔

اسی حوالے سے 7 چینی شہریوں پر مقدمات بھی درج کیے گئے تاہم ان افراد پر الزام تھا کہ وہ امریکی حکام اور شہریوں کے خلاف ہیکنگ کی ایک ایسی مہم کا حصہ رہے ہیں جو 14 سال جاری رہی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~