news
حکومت نے پٹرول اور ڈیزل مہنگے کر دیے، نئی قیمتوں کا اعلان
حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے تحت پٹرول کی نئی قیمت 257 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عوام پر ایک ہی دن میں مہنگائی کے دو بڑے دھچکے دیے ہیں۔ ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کے بعد حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں۔
پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 1 روپیہ جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 7 روپے کا بڑا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 257 روپے 13 پیسے ہو گئی، جبکہ ڈیزل کی قیمت 267 روپے 95 پیسے ہو گئی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔ اس سے پہلے اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کے مطابق فروری کے مہینے کے لیے ایل پی جی کی قیمت میں فی کلو 3 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
اضافے کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت 253 روپے 97 پیسے مقرر کی گئی ہے۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد گھریلو سلنڈر 43 روپے 52 پیسے مہنگا ہو گیا ہے، اور 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 2996 روپے 88 پیسے ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے ہی ذرائع نے مطلع کر دیا تھا کہ یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق یکم فروری سے ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے اور پٹرول کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ متوقع ہے۔
news
پولینڈ کے غار میں آدم خوری کے شواہد دریافت
پولینڈ کے غار سے ملنے والے فوسلز نے یہ ظاہر کیا ہے کہ ابتدائی یورپی جنگ کے دوران اپنے دشمنوں کے دماغ کھانے کا عمل کرتے تھے۔
محققین کے مطابق تقریباً 18,000 سال پہلے، جنگ کے وقت ابتدائی یورپی کبھی کبھار اپنے دشمنوں کا دماغ بھی کھا لیتے تھے۔
یہ نتائج سائنسی رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں، جس میں قدیم پولینڈ میں رہنے والے مگڈالینین کے ابتدائی یورپی باشندوں کے مردہ خانوں اور رسومات پر مزید تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
پچھلی تحقیق نے یہ تجویز کیا تھا کہ قدیم انسانی معاشرے یا تو رسمی مقاصد کے لیے یا فاقہ کشی کی صورت حال کی وجہ سے آدم خوری کا سہارا لیتے تھے۔
تازہ ترین مطالعہ 1960 کی دہائی تک 19 ویں اور 20 ویں صدی کے دوران کھدائی کے ایک سلسلے کے دوران کراکو کے قریب مسزائیکا غار سے حاصل کردہ درجنوں ہڈیوں پر آدم خوری کے شواہد فراہم کرتا ہے۔
news
امریکا میں ٹک ٹاک پابندیوں سے بچنے کے لیے متبادل راستہ تلاش کر رہا ہے
ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا میں پابندیوں سے بچنے کے لیے اینڈرائیڈ صارفین کو اپنی ویب سائٹ کے ذریعے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس سے جڑنے کی اجازت دے رہا ہے۔
ایپل اور گوگل نے اپنے ایپ اسٹورز پر ٹک ٹاک کو اس وقت سے بحال نہیں کیا جب سے 19 جنوری کو ایک امریکی قانون نافذ ہوا تھا، جس کے تحت ایپ کے چینی مالک بائٹ ڈانس کو ایپ قومی سلامتی کی بنیاد پر فروخت کرنا ہوگا یا پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے قانون کے نفاذ کے اگلے دن عہدہ سنبھالا، نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں قانون کے نفاذ میں 75 دن کی تاخیر کی درخواست کی گئی تھی۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری کے بارے میں مختلف لوگوں سے بات چیت کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر اس ماہ ایپ کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے، جس کے تقریباً 170 ملین امریکی صارفین ہیں۔
صدر نے پیر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس میں سال کے اندر ایک خودمختار ویلتھ فنڈ بنانے کا حکم دیا گیا تھا، جس کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر ٹک ٹاک خرید سکتا ہے۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں