Connect with us

تجارت

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران زبردست تیزی

Published

on

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران زبردست تیزی

پاکستان سٹاک مارکیٹ میں آج کاروبار کے دوران زبردست تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ کاروباری ہفتے کے آخری روز مارکیٹ میں مثبت رجحان رہا، جہاں سٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 1793 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ اس اضافے کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 14 ہزار 999 پوائنٹس کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز سٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس میں 1719 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا، اور یہ 113206 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ گزشتہ روز کے دوران سٹاک مارکیٹ میں 15 ارب 73 کروڑ 71 لاکھ 22 ہزار 573 روپے مالیت کے 17 کروڑ 22 لاکھ 44 ہزار 205 شیئرز کا لین دین کیا گیا

news

سستی درآمدی روئی کی خریداری، مقامی کپاس کی پیداوار میں کمی کا خدشہ

Published

on

روئی کی خریداری

کراچی:
مقامی ٹیکسٹائل ملوں کی سستی لاگت پر درآمدی روئی کی خریداری کو ترجیح دینے کی وجہ سے رواں سال روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس کے نتیجے میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے، اور اس سے کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران ملک میں اربوں ڈالر مالیت کی روئی اور سوتی دھاگے کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں خوردنی تیل بھی درآمد ہونے کے امکانات ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ کپاس کی کاشت بڑھانے کے بارے میں مہم چلانے سے پہلے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمدات پر حاصل سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کریں تاکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے اندرون ملک روئی کی خریداری شروع ہونے سے روئی اور پھٹی کے نرخ بہتر ہوں اور کاشت کاروں میں کپاس کی کاشت کا رجحان بڑھ سکے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ وفاقی بجٹ 2024-25 میں پالیسی سازوں نے روئی اور سوتی دھاگے کی درآمد کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جبکہ اندرون ملک ان کی خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا۔

بین الاقوامی منڈیوں میں کچھ عرصے کے لیے روئی کی قیمتیں پاکستان کی نسبت زیادہ تھیں، لیکن درآمدی روئی اور دھاگوں کے بڑے ذخائر کی وجہ سے مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔

جاری رکھیں

news

پاکستان کی معیشت میں استحکام، سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری

Published

on

economy

پاکستان کی معیشت میں حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس کی وجہ سے ملک اقتصادی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حکومتی پالیسیوں اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی مثبت ریٹنگ پاکستان کی معیشت میں بہتری کی نشاندہی کرتی ہیں، جس کے نتیجے میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور اسٹاک مارکیٹ میں استحکام آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی اقتصادی استحکام کے حوالے سے اہم کاروباری شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار پیغامات کے ذریعے کیا ہے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرم شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام انڈیکیٹرز مثبت ہیں، معیشت مستحکم ہے، سرمایہ کاری تیزی سے آ رہی ہے اور اسٹاک ایکسچینج اپنے عروج پر ہے۔ سود کی شرح کافی کم ہو چکی ہے، جہاں یہ 23 فیصد تھی، آج یہ 13 فیصد ہو گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ مزید کم ہوگی۔

عاطف اکرم شیخ نے یہ بھی کہا کہ مہنگائی کی شرح میں زبردست کمی آئی ہے، جو اب 5 فیصد سے بھی کم ہو چکی ہے، جس سے حالات مزید بہتر ہو رہے ہیں۔ حکومت کی ایک مستحکم پالیسی ہے جس کی بدولت لوگوں کا اعتماد واپس آیا ہے۔

سی ای او ٹبا گروپ محمد علی ٹبا نے اس موقع پر کہا کہ سب سے پہلے، میں حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ کافی عرصے بعد پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں اور مستحکم ہوتے جا رہے ہیں۔ معاشی خوشحالی کے انڈیکیٹرز مثبت ہیں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~