news
امریکہ کا ایران سے منسلک پاکستانی پر سیاسی قتل کی سازش کا الزام
آصف مرچنٹ پر الزام ہے کہ وہ ایرانی فوجی سربراہ کے امریکی قتل کا بدلہ لینے کے لیے نامعلوم اہلکاروں کو قتل کرنے کے لیے ہٹ مین کی تلاش کر رہا ہے ۔
امریکہ نے ایک پاکستانی شخص پر سیاسی قتل کی سازش کا الزام عائد کیا ہے ، جس کے ایران سے تعلقات ہیں ۔
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ، آصف مرچنٹ نے جون میں نیویارک کا سفر کیا تھا تاکہ وہ 2020 میں ایک سینئر ایرانی فوجی کمانڈر کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے ایک سیاست دان یا امریکی حکومت کے عہدیدار کو قتل کرنے کے لیے ایک ہٹ مین کی خدمات حاصل کر سکے ۔
مرچنٹ ، جس کے بارے میں استغاثہ کا الزام ہے کہ اس نے پاکستان سے امریکہ جانے سے پہلے ایران میں وقت گزارا تھا ، پر نیویارک کے بروکلین بورو میں وفاقی عدالت میں کرائے پر قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔
اسے جولائی میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ممکنہ ہٹ مین کو یہ بتانے کے بعد کہ وہ پاکستان واپس آنے کے بعد اگست یا ستمبر میں مطلوبہ اہداف کے ناموں سمیت مزید ہدایات فراہم کرے گا ، امریکہ چھوڑنے کی تیاری کر رہا تھا ۔
منگل کو ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کے پہنچنے پر مرچنٹ کے وکیل ابراہم ماسکووٹز نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ۔
مطلوبہ ہدف کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے لیکن اٹارنی جنرل نے کہا کہ مرچنٹ کو بٹلر ، پنسلوانیا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 13 جولائی کو قتل کی کوشش سے جوڑنے کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے ۔
الزامات کے مطابق ، ایک ہٹ مین کے لیے مرچنٹ کی تلاش کو ایران کی طرف سے 2020 میں ایران کی پاسداران انقلاب اسلامی کارپوریشن (آئی آر جی سی) کے اعلی کمانڈر قاسم سلیمان کے قتل پر امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کی دیرینہ خواہش سے جوڑا گیا تھا ۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ” برسوں سے محکمہ انصاف ایرانی جنرل سلیمان کے قتل پر امریکی سرکاری اہلکاروں کے خلاف جوابی کارروائی کی ایران کی کھلم کھلا اور مسلسل کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جارحانہ انداز میں کام کر رہا ہے “۔
عدالتی دستاویزات پلاٹ کے مبینہ اہداف کا نام نہیں دیتی ہیں ۔
مجرمانہ شکایت کے مطابق ، تاجر نے قانون نافذ کرنے والے ایک مخبر کو بتایا کہ ایک ہدف کے ارد گرد “سیکورٹی” ہوگی ۔
ہمیں امریکی حکومت کی طرف سے اس معاملے پر کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔ تاہم نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ زیر بحث طریقہ کار ایرانی حکومت کی جنرل سلیمان کے قاتل کے خلاف قانونی کارروائی کی پالیسی سے متصادم ہے ۔
ٹرمپ ، جنہوں نے صدر کے طور پر سلیمان کو ہلاک کرنے والے ڈرون حملے کی منظوری دی تھی ، کو سازش کے ممکنہ ہدف کے طور پر زیر بحث لایا گیا تھا ، لیکن اس منصوبے کو انہیں قتل کرنے کی سازش کے طور پر تصور نہیں کیا گیا تھا ۔
گارلینڈ نے کہا کہ تفتیش کاروں کو اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ مرچنٹ کا اس سال کے شروع میں پنسلوانیا میں ہونے والی شوٹنگ سے کوئی تعلق تھا ، جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ اسے ایک واحد 20 سالہ بندوق بردار نے انجام دیا تھا ۔
وفاقی حکام نے 46 سالہ مرچنٹ کی شناخت ایک پاکستانی شہری کے طور پر کی ہے جس نے کہا ہے کہ اس کی بیوی اور بچے ایران میں ہیں اور وہ اکثر ایران ، شام اور عراق کا سفر کرتا تھا ۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کسی بھی حملے سے پہلے اس کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ۔
شکایت کے مطابق ، ایک فرد جس سے مرچنٹ نے اپریل میں پلاٹ میں مدد کے لیے رابطہ کیا تھا ، اس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی سرگرمیوں کی اطلاع دی اور وہ ایک خفیہ مخبر بن گیا ۔
پراسیکیوٹرز کا الزام ہے کہ مرچنٹ نے مخبر کو بتایا کہ اس کے منصوبوں میں ایک ہدف سے دستاویزات چوری کرنا اور امریکہ میں احتجاج کا اہتمام کرنا بھی شامل تھا ۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز ظہور بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت اس معاملے پر امریکی حکام سے رابطے میں ہے ۔
news
پنجاب میں پلاسٹک مصنوعات بنانے اور سپلائی کرنے والوں کی ان لائن رجسٹریشن کا حکومتی فیصلہ
لاہور میں پنجاب حکومت نے صوبے میں پلاسٹک مصنوعات بنانے، سپلائی کرنے، اور ری سائیکل کرنے والوں کی آن لائن رجسٹریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس فیصلے کےحوالے سے ایک بیان میں سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے کہا کہ صوبے میں پلاسٹک پروڈیوسرز، سپلائرز اور ری سائیکلرزکی رجسٹریشن آن لائن کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اس فیصلے سے پلاسٹک انڈسٹری کا ڈیٹا ایک جگہ اکٹھا کیا جائے گا۔
وزیر تحفظ ماحولیات نے کہا کہ پلاسٹک کی سپلائی سائیڈ کو مکمل طور پر رسمی معیشت کا حصہ بنانا ہی مقصود ہے، اس اقدام سے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جائیگا اور معیشت میں شفافیت بھی بڑھ جائےگی۔
مریم اورنگزیب نےکہا کہ 75 مائیکرون سے کم حجم والے پولیتھین بیگز کے خلاف ایکشن بھی لیا جارہا ہے، پلاسٹک تھیلے بنانے والی 9 فیکٹریوں کو خلاف ورزی پر نوٹس جاری کر دیے ہیں جب کہ اینٹی پلاسٹک اسکواڈز فوڈ پوائنٹس، مارکیٹوں اور دکانوں کا معائنہ بھی کر رہے ہیں، پلاسٹک بیگز کا استعمال ختم کرنے کے لیے سخت بھی اقدامات کررہے ہیں، دکانداروں کو متبادل ماحول دوست بیگز استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سینئر وزیر نے کہا کہ پلاسٹک تھیلوں پر پابندی یقینی بنانے کے لیے کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور محکمہ تحفظ ماحول 10 دسمبر سے اینٹی پلاسٹک مہم اور کریک ڈاؤن مزید تیز کرےگا۔
news
مارکیٹوں کے اوقات کار 10 بجے کرنے پر عدالت کا حکومت پنجاب پر اظہار برہمی
لاہور ہائیکورٹ نے مارکیٹوں کے اوقات کار 10 بجے کرنے پر پنجاب حکومت پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ،عدالت میں رپورٹ جمع کروائے بغیر مارکیٹس کا وقت کیسے تبدیل ہوگیا، لگتا ہے مارکیٹس کا وقت تبدیل کرنے میں پریشر گروپ اور مافیاز کا ہاتھ ملوث ہے،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر اور کئی درخواستوں پر سماعت کی۔
ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سمیت دیگر کئی وکلا اور افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو سڑکوں پر ریڑھی لگانے والوں کے حوالے سے پالیسی لانے کی بھی ہدایت کی۔دوران سماعت عدالت نے مارکیٹوں کا وقت 10 بجے کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ عدالت میں رپورٹ جمع کروائے بغیر مارکیٹوں کا وقت کیسے تبدیل ہوگیا ہے؟جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے جواب دیا کہ میں اس پر ابھی رپورٹ لیتا ہوں کہ کس بنا پر یہ کیا گیا۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ آج لاہور میں سورج ایسے ہی چمک رہا ہے جیسے اسلام آباد میں چمکتا ہے جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں اسے کسی صورت ضائع نہیں کرنا یہ نہ ہو کہ سموگ واپس آجائے۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ افسران کو سمجھنا ہوگا کہ سموگ بہت اہم معاملہ ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے یہ کہا کہ مارکیٹوں کے وقت میں تبدیلی کے معاملے کو فوری طور پر دیکھ لیتے ہیں۔
عدالت نے ایل ڈی اے کو سڑکوں پر ریڑھی لگانے والوں کے حوالے سے پالیسی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر ریڑھیاں لگنے سے ٹریفک کی روانی بہت متاثر ہوتی ہے۔ ریڑھیوں کیلئے الگ سے جگہ ضرور مختص ہونی چاہیے۔ایل ڈے اے کے وکیل نے یقین دہانی کروائی کہ ہم اس حوالے سے ابھی کام کر رہے ہیں۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کا مقصد غریب ریڑھی بانوں کو تنگ کرنا نہیں بلکہ ان کیلئے سہولت فراہم کرنا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہر چھ ماہ بعد گاڑیوں کی فٹنس انسپکشن کیلئے پوائنٹس بھی مقرر کررہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بعد گاڑیوں پر لازمی ٹیگ لگایا جائے۔ موٹر سائیکل اور چھوٹے لوڈرز کو آپ نے لازمی طور پر چیک کرنا ہے۔ سیف سٹی کیمروں سے گاڑی گزرے تو علم ہو جائے کہ اس پر فٹنس سرٹیفکیٹ کا ٹیگ لگا ہے یا نہیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بعد گاڑیوں پر فٹنس کا ٹیگ بھی لگایا جائے۔
سیف سٹی کیمروں سے گاڑی گزرے تو علم ہو جائے کہ اس کا فٹنس سرٹیفکیٹ کا ٹیگ لگا ہے یا نہیں جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ کام سیف سٹی اتھارٹی ہی کرسکتی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے ہدایت کی کہ موٹر سائیکل اور چھوٹے لوڈرز کو آپ نے خاص طور پر چیک کرنا ہے، موٹر سائیکل اور چھوٹے لوڈرز ہی آلودگی کی بنیادی وجہ بنتے ہیں، رنگ روڈ کے اطراف میں اتوار کے روز کوڑا کرکٹ بھی جلایا جاتا ہے اس کا سدباب بھی کیا جائے، ان پالیسیوں اور اقدامات کو آگے لیکر چلنا ہے۔بعدازاں عدالت نے تدارک سموگ سے متعلق شہری ہارون فاروق اور دیگر کی درخواستوں پر مزید سماعت آئندہ جمعے تک کے لئے ملتوی کردی۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں