news
جعلی پاکستانی دستاویزات، 6 افغان شہری گرفتار
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی پشاور برانچ نے جمعرات کو کہا کہ اس نے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں خیبر پختونخوا میں چھ افغان شہریوں کو گرفتار کیا ہے ۔
غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ، حکومت نے گزشتہ سال نومبر میں “غیر دستاویزی غیر ملکیوں” کی وطن واپسی کا پہلا دور شروع کیا تھا ۔ اب اس نے دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں افغان شہریت کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کو نشانہ بنایا جائے گا اور پاکستان اوریجن کارڈ رکھنے والوں کو چھوڑ دیا جائے گا ۔
ایف آئی اے کے ترجمان کی طرف سے آج جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ، “ایک گرفتاری طورخم بارڈر پر کی گئی جو افغانستان اور پاکستان کو جوڑتی ہے ، جبکہ پانچ دیگر کو پشاور کے ایک ہاسٹل سے گرفتار کیا گیا ۔”
ایف آئی اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر نجیب اللہ نامی ایک افغان شہری کو طورخم بارڈر پر گرفتار کیا گیا ، انہوں نے مزید کہا کہ نجیب اللہ کے پاس سے ایک پاکستانی کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) کے ساتھ ساتھ ایک افغان تاجکیرا (افغان شناختی کارڈ) بھی برآمد کیا گیا ۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایف آئی اے نے کہا کہ مشتبہ شخص بلوچستان کے ضلع چامن میں واقع پاک افغان سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا ۔
ایف آئی اے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے بعد اس نے کوئٹا میں ایک عالم کے ذریعے پاکستانی سی این آئی سی اور پاسپورٹ حاصل کیا ۔
نجیب اللہ کی فراہم کردہ معلومات کا استعمال کرتے ہوئے جعلی پاکستانی دستاویزات کے ساتھ پانچ دیگر افغان شہریوں کو پشاور کے عثمانیہ ہاسٹل سے گرفتار کیا گیا ۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ مشتبہ افراد سے مختلف پاکستانی سی این آئی سی اور پاسپورٹ کے ساتھ ساتھ افغان تاجکیرا بھی برآمد کیے گئے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ جعل سازی میں مدد کرنے والے ایجنٹ کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔
ایف آئی اے نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد نے جعلی پاکستانی دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے کابل کے راستے سعودی عرب جانے کا منصوبہ بنایا تھا ۔
ایف آئی اے نے کہا کہ تحقیقات کے دوران نادرا اور پاسپورٹ دفاتر کے ملازمین کی کسی بھی ممکنہ شمولیت کا تعین کیا جائے گا ۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق ، ملک بدری مہم کے ایک حصے کے طور پر 4 اگست تک 675,190 افغان اپنے ملک واپس آئے ہیں ۔
گزشتہ سال ستمبر میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر نے سینیٹ کے ایک پینل کو بتایا تھا کہ نادرا کے کچھ عملے اور بیرونی عوامل غیر ملکیوں کو جعلی سی این آئی سی جاری کرنے میں ملوث تھے ۔
جنرل افسر نے یہ بھی کہا تھا کہ نادرا کے ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور تقریبا 84 اہلکاروں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر معطل کر دیا گیا ہے ۔
news
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 15 دہشت گرد ہلاک
خیبر پختونخواہ میں سیکیورٹی فورسز نے دو مختلف کارروائیوں کے دوران 15 غیر ملکی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ محمد حسان سمیت 4 جوان شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخواہ کے دو مقامات پر کارروائیاں کیں۔ ایک کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی، جہاں خوارج کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ اس دوران خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا اور 9 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خارجی رِنگ لیڈر فارمان عرف ثاقب، امان اللہ عرف توری، سعید عرف لیاقت اور بلال شامل ہیں۔ یہ تمام دہشت گرد علاقے میں کئی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید بتایا کہ ایک اور کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز نے 6 خوارج کو مؤثر طریقے سے ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، خوارج کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف سمیت 4 جوان شہید ہوئے۔ لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف اس آپریشن کی قیادت کر رہے تھے اور ان کا تعلق لاہور سے تھا۔ شہدا میں نائیک بھی شامل ہیں۔
news
حکومت کا ایف بی آر کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہم اختیارات واپس لے لئے ہیں، جس کے بعد ایف بی آر اب صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا۔ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اہم اختیار واپس لے لیا گیا ہے اور وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی کے کام تک محدود رہے گا۔
ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے تجاویز اور ان کے عملدرآمد پر توجہ دے گا۔ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اختیار واپس لے لیا ہے۔
کابینہ نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے صرف ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا اور حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کرے گا۔ یہ آفس ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا، جس میں ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ شامل ہوں گے۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کا بھی تجزیہ کیا جائے گا۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں