Connect with us

news

بارہ آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ پاور پرچیز ایگریمنٹ پر دستخط

Published

on

اویس خان لغاری

حکومت کی انرجی ٹاسک فورس نے مبینہ طور پر 1994 اور 2002 کی پاور پالیسیوں کے تحت قائم ہونے والے تقریبا ایک درجن انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظر ثانی شدہ پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) پر دستخط کر دیے ہیں۔

وزیرِ توانائی سردار اویس خان لغاری کی سربراہی میں قائم۔ کی گئی ٹاسک فورس میں معاون خصوصی برائے توانائی محمد علی، نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد ظفر اقبال، چیئرمین نیپرا، سی ای او سی پی پی اے-جی، مینجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی اور نیپرا، سی پی پی اے-جی اور ایس ای سی پی کے ماہرین شامل ہیں، 1994 اور 2002 کی پاور پالیسیوں کے تحت قائم کردہ آئی پی پیز کے ساتھ ’سخت مذاکرات‘ کررہی ہے۔ کچھ آئی پی پیز اب بھی اپنے منافع میں کمی، ماضی کے مالی فوائد اور تاخیر سے ادائیگی پر سود میں کمی کی تجاویز کے خلاف مزاحمت پیش کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جب آئی پی پیز کے نمائندوں کو ان کی بے ضابطگیوں کے ثبوت پر مشتمل ”فائلیں“ پیش کی جاتی ہیں اور نئے معاہدوں کی پیشکش سامنے رکھی جاتی ہے، تو وہ ابتداء کچھ مزاحمت کرتے ہیں لیکن غیر قانونی مالی فوائد کے شواہد دیکھنے کے بعد ان تجاویز پر راضی ہوجاتے ہیں۔

ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔ روزانہ ملاقاتیں بھی ہو رہی ہیں۔ 8 معاہدےبھی ہو چکے ہیں، باقی آئندہ دو ہفتوں میں مکمل ہونے کا امکان ہے، اس کے بعد 1994 اور 2002 کے پلانٹس سے فارغ ہو کر حکومت اور 2006 کی پالیسی کے تحت پلانٹس پر توجہ دی جائے گی گے۔“ البتہ، مزید دو یا تین آئی پی پیز نے معاہدوں پر دستخط بھی کردیے ہیں۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کے لیے جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط

Published

on

منصور علی شاہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فل کورٹ کے سامنے پیش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے، سندھ ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ کا فُل کورٹ بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے 6 دسمبر کو شیڈول جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام اپنےخط میں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر تقریباً دو درجن درخواستیں اس وقت سپریم کورٹ کے اندر زیر سماعت ہیں، چیف جسٹس 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دے دیں، موجودہ جوڈیشل کمیشن 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہی بنایا گیا ہے، جس کی آئینی حیثیت سپریم کورٹ میں مختلف درخواست گزاروں نے چیلنج کر دی ہے، 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے سے پہلے جوڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کا یہ مؤقف ہے کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دے دی گئی تو کمیشن کے تحت ہونے والے تمام فیصلے اور ججز کی تقرریاں بھی غیر مؤثر ہو جائیں گی، جسٹس منیب اختر اور میں نے 31 اکتوبر 2024ء کو فل کورٹ میں ان درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان درخواستوں کی سماعت مقرر نہیں کی گئی اور رجسٹرار کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، جب تک ان آئینی معاملات کا حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کے لیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے۔

جاری رکھیں

news

چینی ہیکرز کے ہاتھوں امریکیوں کا بڑی تعداد میں میٹا ڈیٹا چوری

Published

on

Salt Typhoon

چین کے ہیکرز نے بڑی تعداد میں امریکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ سالٹ ٹائی فون (Salt Typhoon) نامی چینی ہیکنگ گروپ کی سائبر جاسوسی مہم کے دوران میں امریکیوں کا میٹا ڈیٹا چوری کیا گیا۔

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں درجنوں کمپنیاں ہیکرز کی زد میں آ چکی ہیں جب کہ صرف امریکی ریاست میں 8 ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر فرمز بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے چینی ہیکنگ گروپ سے نمٹنا حکومت کی ترجیح ذمہ داری قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی امریکی محکمہ انصاف اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی طرف سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چین نے لاکھوں امریکی شہریوں کو آن لائن ہیکنگ کا بھی نشانہ بنایا ہے۔

اسی حوالے سے 7 چینی شہریوں پر مقدمات بھی درج کیے گئے تاہم ان افراد پر الزام تھا کہ وہ امریکی حکام اور شہریوں کے خلاف ہیکنگ کی ایک ایسی مہم کا حصہ رہے ہیں جو 14 سال جاری رہی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~