Connect with us

news

پی ٹی آئی ممکنہ احتجاج : پنڈی اسلام آباد 33 داخلی راستوں پر کنٹینرز کی رکاوٹیں

Published

on

پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں سخت سیکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس کے تحت 33 مقامات کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ جڑواں شہروں میں اہم رابطہ سڑکوں کو بند کرنے کا مقصد پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کو محدود کرنا اور امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔ فیض آباد، آئی جے پی روڈ، روات ٹی چوک، کیرج فیکٹری، مندرہ اور ٹیکسلا روڈ جیسے اہم راستوں کو بند کیا گیا ہے، جبکہ کچہری چوک کو یکطرفہ ٹریفک کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔

یہ اقدامات وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے اہم راستوں کی سیکیورٹی بڑھانے اور احتجاجی مظاہروں کو روکنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اس حوالے سے پولیس کو ہدایات دی ہیں کہ قانون ہاتھ میں لینے والے افراد کو کسی صورت معاف نہ کیا جائے، اور اس بار کسی کو بھی اسلام آباد میں قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے حکومتی اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اسلام آباد کو سیل کرکے احتجاج کی کامیابی پر “مہر لگا دی ہے”۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے اور حکومت عوام کا حق واپس کرنے کی بجائے، ملک کو بند کر کے اپنی حکومت بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ صورتحال جڑواں شہروں میں سیاسی تناؤ اور حکومتی اقدامات کے درمیان ایک کشمکش کی عکاسی کرتی ہے۔ حکومت کے سخت سیکیورٹی اقدامات اور پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست کے درمیان یہ کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے، جو عوامی زندگی پر اثرات ڈال سکتی ہے۔ اس دوران، عوام کے سفر اور روزمرہ کی زندگی میں مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر جب اہم راستوں کو بند کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کے لیے جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس کو خط

Published

on

منصور علی شاہ

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فل کورٹ کے سامنے پیش کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے، سندھ ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کے لیے ایڈیشنل ججوں کی نامزدگیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ کا فُل کورٹ بنچ تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے 6 دسمبر کو شیڈول جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام اپنےخط میں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر تقریباً دو درجن درخواستیں اس وقت سپریم کورٹ کے اندر زیر سماعت ہیں، چیف جسٹس 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلئے فل کورٹ تشکیل دے دیں، موجودہ جوڈیشل کمیشن 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہی بنایا گیا ہے، جس کی آئینی حیثیت سپریم کورٹ میں مختلف درخواست گزاروں نے چیلنج کر دی ہے، 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے سے پہلے جوڈیشل کمیشن کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہے۔
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کا یہ مؤقف ہے کہ اگر 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قرار دے دی گئی تو کمیشن کے تحت ہونے والے تمام فیصلے اور ججز کی تقرریاں بھی غیر مؤثر ہو جائیں گی، جسٹس منیب اختر اور میں نے 31 اکتوبر 2024ء کو فل کورٹ میں ان درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک ان درخواستوں کی سماعت مقرر نہیں کی گئی اور رجسٹرار کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، جب تک ان آئینی معاملات کا حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا، اس وقت تک کے لیے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کر دیا جائے۔

جاری رکھیں

news

چینی ہیکرز کے ہاتھوں امریکیوں کا بڑی تعداد میں میٹا ڈیٹا چوری

Published

on

Salt Typhoon

چین کے ہیکرز نے بڑی تعداد میں امریکی شہریوں کا ڈیٹا چوری کرلیا ہے۔

ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کا دعویٰ ہے کہ سالٹ ٹائی فون (Salt Typhoon) نامی چینی ہیکنگ گروپ کی سائبر جاسوسی مہم کے دوران میں امریکیوں کا میٹا ڈیٹا چوری کیا گیا۔

امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں درجنوں کمپنیاں ہیکرز کی زد میں آ چکی ہیں جب کہ صرف امریکی ریاست میں 8 ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر فرمز بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے چینی ہیکنگ گروپ سے نمٹنا حکومت کی ترجیح ذمہ داری قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی امریکی محکمہ انصاف اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی طرف سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چین نے لاکھوں امریکی شہریوں کو آن لائن ہیکنگ کا بھی نشانہ بنایا ہے۔

اسی حوالے سے 7 چینی شہریوں پر مقدمات بھی درج کیے گئے تاہم ان افراد پر الزام تھا کہ وہ امریکی حکام اور شہریوں کے خلاف ہیکنگ کی ایک ایسی مہم کا حصہ رہے ہیں جو 14 سال جاری رہی۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~