news
قذافی سٹیڈیم کی از سر نو تعمیر: وزیر اعظم شہباز شریف
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ اسے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی سطح پر اپ گریڈ کیا جا سکے ۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی گزشتہ ہفتے اسٹیڈیم کی سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے دبئی گئے تھے ۔
نقوی نے اسٹیڈیم کے اندر اسٹینڈز ، ڈریسنگ رومز ، ہاسپیٹیلیٹی باکسز اور دیگر علاقوں کا جائزہ لیا ۔ اس کے ساتھ آنے والے اہلکاروں نے تصاویر اور دیگر مطلوبہ معلومات حاصل کیں ۔ کرکٹ پاکستان کے مطابق ، نقوی نے قذافی اسٹیڈیم کو عالمی معیار کا اسٹیڈیم بنانے کے لیے اسی طرح کا کام کرنے کو کہا ہے ۔
قذافی اسٹیڈیم کے اندر تعمیراتی کام پیر (5 اگست) کو شروع ہونے والا ہے اور مرکزی عمارت کو پہلے ہی منہدم کر دیا گیا ہے ۔ شائقین نے پاکستان کے اسٹیڈیم کے اندر سہولیات کی کمی کے بارے میں متعدد شکایات اٹھائی ہیں اور پی سی بی بحالی کے ذریعے اپنے تجربے کو بڑھانے کی کوشش کرے گا ۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ پی سی بی کو امید ہے کہ یہ کام 31 دسمبر 2024 تک مکمل ہو جائے گا ۔ اسٹیڈیم فروری-مارچ کے دوران 2025 میں آئندہ چیمپئنز ٹرافی کے میچوں کی میزبانی کرے گا ۔ پی سی بی امید کرے گا کہ یہ کام وقت پر مکمل ہو جائے گا تاکہ اسٹیڈیم کو آئی سی سی ٹورنامنٹ کے دوران شائقین اور کھلاڑیوں کے لیے واقعی یادگار بنایا جا سکے ۔
کرکٹ کی دنیا میں پاور ہاؤس ہونے کے باوجود سہولیات کی کمی پر پاکستان کے اسٹیڈیموں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ بنیادی سہولیات کی کمی اسے تماشائیوں اور کھلاڑیوں کے لیے ناقص تجربہ بناتی ہے ۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کرے گا ۔ تاہم ، ملک کے میزبانی کے حقوق پر بہت زیادہ خدشات ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کی وجہ سے ہندوستان کے ملک کا سفر کرنے کا امکان نہیں ہے ۔
قذافی اسٹیڈیم پاکستان کا پریمیئر کرکٹ اسٹیڈیم ہے
لاہور کا قذافی اسٹیڈیم پاکستان کا پریمیئر کرکٹ اسٹیڈیم ہے ۔ اس اسٹیڈیم نے ماضی میں کئی مشہور میچوں کی میزبانی کی ہے ، جس میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان 1996 کا ورلڈ کپ فائنل بھی شامل ہے ۔
موجودہ ڈرافٹ شیڈول کے مطابق لاہور کا قذافی اسٹیڈیم چیمپئنز ٹرافی کے 8 میچوں کی میزبانی کرے گا ۔ فائنل سمیت ہندوستان کے تمام میچ لاہور میں ہونے والے ہیں ۔
اس سے قبل پاکستان کو 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن آئی سی سی نے بعد میں سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ہٹا دیا ۔ 2009 میں لاہور میں سری لنکا کی ٹیم بس پر کچھ بندوق برداروں نے بے دردی سے حملہ کیا تھا ۔ خوش قسمتی سے کھلاڑی بچ گئے لیکن انہیں کچھ چوٹیں آئیں ۔
news
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 15 دہشت گرد ہلاک
خیبر پختونخواہ میں سیکیورٹی فورسز نے دو مختلف کارروائیوں کے دوران 15 غیر ملکی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ محمد حسان سمیت 4 جوان شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخواہ کے دو مقامات پر کارروائیاں کیں۔ ایک کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی، جہاں خوارج کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ اس دوران خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا اور 9 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خارجی رِنگ لیڈر فارمان عرف ثاقب، امان اللہ عرف توری، سعید عرف لیاقت اور بلال شامل ہیں۔ یہ تمام دہشت گرد علاقے میں کئی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید بتایا کہ ایک اور کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز نے 6 خوارج کو مؤثر طریقے سے ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، خوارج کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف سمیت 4 جوان شہید ہوئے۔ لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف اس آپریشن کی قیادت کر رہے تھے اور ان کا تعلق لاہور سے تھا۔ شہدا میں نائیک بھی شامل ہیں۔
news
حکومت کا ایف بی آر کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہم اختیارات واپس لے لئے ہیں، جس کے بعد ایف بی آر اب صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا۔ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اہم اختیار واپس لے لیا گیا ہے اور وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی کے کام تک محدود رہے گا۔
ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے تجاویز اور ان کے عملدرآمد پر توجہ دے گا۔ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اختیار واپس لے لیا ہے۔
کابینہ نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے صرف ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا اور حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کرے گا۔ یہ آفس ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا، جس میں ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ شامل ہوں گے۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کا بھی تجزیہ کیا جائے گا۔
- سیاست8 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل8 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ8 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں