سیاست
حکومتی اتحادی جماعتوں کا پی ٹی آئی کو بین کرنے کا فیصلہ
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بدترین لیڈر ہے اس نے بہن بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالنے کی روایات ڈالی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کا کیس سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا، بہت واضح ثبوت موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ حکومت نے سخت ترین کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے ۔
news
عمران خان کا سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مطالبات نہ ماننے پر سول نافرمانی کی دھمکی دیدی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اسلام آباد میں ڈی چوک احتجاج کے دوران مارے جانے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے 13 دسمبر کو پشاور میں عظیم الشان جلسے کا اعلان بھی کر دیا، سماجی رابطے کی ویب ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے شیئر کردہ ایک پیغا م میں بانی پی ٹی آئی نے پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ہے جو کہ دو اہم معاملات پر وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
عمران خان نے عمر ایوب خان، علی امین گنڈا پور، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اسد قیصر پر مشتمل پانچ رکنی مذاکراتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو حکومت کے ساتھ سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی 2023 کے مظاہروں کے دوران پی ٹی آئی کے حامیوں پر پرتشدد و کریک ڈاون اور 26 نومبر کو پی ٹی آئی مظاہرین پر کریک ڈاون کی تحقیقات کرنے کیلئے عدالتی کمیشن کے مطالبات پر مذاکرات کریگی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اگر ان مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دیں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے پیغام میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بہت سے کارکن ابھی بھی لاپتہ ہیں اور انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ پارٹی کے کارکن ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مارے گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں آمریت قائم ہو گئی ہے۔ ہمارے سینکڑوں کارکن اب بھی لاپتا ہیں۔ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا لیکن عدالتوں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور ملک اس حالت کو پہنچ گیا ہے۔
news
جسٹس منصور کو سلیکٹو سینس آف جسٹس زیب نہیں دیتا، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سپریم کورٹ کے سیئنر ترین جج منصور علی شاہ کے خط پر ردعمل کے اظہار میں کہا ہے کہ یہ سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو بالکل زیب نہیں دیتا۔
گزشتہ دن جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر کہا تھا 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کر دیا جائے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان کے نام خط میں 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لیے فل کورٹ بنانے کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو درخواستیں سماعت کے لیے لگانے کا حکم دے دیں۔
26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کے فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا جائے:چیف جسٹس کو خط
جسٹس منصور نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کی گئی تھی اور ترمیم کے خلاف 2 درجن سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں، 26 ویں ترمیم کے خلاف درخواستیں مسترد بھی ہو سکتی ہیں اور منظور بھی ہو سکتی ہیں، اگر درخواستیں منظور ہوتی ہیں تو جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں کی وقعت ختم ہو جائے گی اور ایسی صورتحال ادارے اور ممبرز کے لیے شرمندگی کا باعث بنے گی لہٰذا جوڈیشل کمیشن کا 6 دسمبر کا اجلاس مؤخر کیا جائے۔
جسٹس منصور علی شاہ کے خط پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ نہایت محترم جسٹس منصور علی شاہ صاحب نے خط میں ایک خدشےکا اظہار فرمایا ہے، انہیں خدشہ ہے ان کے خط کے مندرجات پہ عمل نہ ہوا تو عوام کا عدلیہ سے اعتبار ختم ہو جائے گا
سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو زیب نہیں دیتا، جسٹس منصور کے خط پر خواجہ آصف نے ردعمل دیا
خواجہ آصف نے اپنے خط میں لکھا کہ محترم جج صاحب آپ اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ عرصہ دراز سے وابستہ ہیں، ان کی اس وابستگی کے دوران عدلیہ کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا وہ اس کے عینی گواہ ہیں، ثاقب نثار، کھوسہ صاحب (آصف سعید کھوسہ)، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی عدلیہ کا وقار پامال کرنے والے یہی چند نام ہیں۔
وفاقی وزیر نےیہ بھی کہا کہ بہت سے اور بھی صاحبان عدلیہ کے وقار کو پامال کرنے والے ہیں،محترم شاہ صاحب اُس وقت عوام کا اعتماد مجروح ہونے کا آپ کو بالکل بھی خیال نہ آیا، یا یہ شکایت کسی ذاتی مفادات کی وجہ سے ہے محترم شاہ صاحب؟
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ محترم شاہ صاحب آپ بہت بڑے مقام پہ فائز ہیں، میرے لیے آپ محترم ہیں، محترم شاہ صاحب یہ سلیکٹیو سینس آف جسٹس آپ کے مقام کو بالکل زیب نہیں دیتا۔
- سیاست7 years ago
نواز شریف منتخب ہوکر دگنی خدمت کریں گے، شہباز کا بلاول کو جواب
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
راحت فتح علی خان کی اہلیہ ان کی پروموشن کے معاملات دیکھیں گی
- کھیل7 years ago
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کی نئی شادی پر ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
- انٹرٹینمنٹ7 years ago
شعیب ملک اور ثنا جاوید کی شادی سے متعلق سوال پر بشریٰ انصاری بھڑک اٹھیں