Connect with us

news

ہر قسم کا تشدد اور انتشار پسندی قابل مذمت: مریم نواز

Published

on

maryam

عالمی یوم عدم تشدد کے موقع پر اپنے ایک بیان میں وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ پنجاب حکومت کسی بھی قسم کے تشدد پھیلانے والوں سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ یوم عدم تشدد کے موقع پر امن و امان کا پیغام دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عدم تشدد کا راستہ ہی حقیقت میں کامیابی کی ضمانت ہے۔

Image result for international day of non violence 2024

کسی بھی معاشرے کی ترقی اور فلاح بہبود کے لیے امن اور برداشت کی اشد ضرورت ہے ا۔نہوں نے کہا عدم تشدد کا نظریہ درحقیقت انسانیت کا سب سے بڑا نظریہ ہے ہمیں آپس کے اختلاف رائے کو تشدد اور سختی کی بجائے بات چیت اور افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کلچر کو فروغ دینا چاہیے۔

جبکہ دوسری جانب کل نابینہ افراد نے لاہور میں احتجاج کیا اور وزیراعظم ہاؤس جانے کی کوشش کی تو ان کے ساتھ انتہائی سخت رد عمل کا مظاہرہ کیا گیا ان پر لاٹھی چارج اور تشدد کیا گیا۔ ایک ہفتے سے زائد دن ہو گئے احتجاج کرنے والے نابینہ افراد وزیراعظم ہاؤس جا کر وزیراعلی پنجاب سے ملا ملاقات کرنا چاہتے تھے۔


ان کے مطالبات میں شامل تھا کہ ان کے لیے نوکریوں کا بندوبست کیا جائے، نوجوان نابینہ افراد کو باقاعدہ روزگار فراہم کیا جائے اور جو لوگ ڈیلی ویجز پر کام کر رہے ہیں ان کو ریگولر کیا جائے ۔اس مطالبے پر پولیس اور نابینہ افراد کے درمیان شدید قسم کی دھکم پیل ہوئی ۔ لوہے کے بیریرز کے لگا کر انہیں آگے بڑھنے سے روکا گیا، جس سے ٹکرا ٹکرا کر نابینہ افراد زخمی ہو گئے پولیس نے ان پر لاٹھی چارج بھی کی، ان کی وائٹ سٹکس بھی چھین لی گیں

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

خواجہ آصف: بھارت پاکستان میں حملے کی تیاری کر رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ کے مترادف

Published

on

خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے پاس مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات موجود ہیں جن کے مطابق بھارت پاکستان میں حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ بھارت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ذریعے پاکستان کے اہم شہروں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے اور دہشتگردوں کو آئی ای ڈیز اور دیگر مہلک ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں۔

ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرتا ہے تو پھر پاکستان کے پاس بھی شملہ معاہدے کو جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں بچتا۔ ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدے سے آج بھارت کو فائدہ ہو رہا ہے، پاکستان کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت جو بھی ڈیم بناتا تھا، اس کی انسپکشن ہوتی تھی، مگر گزشتہ پندرہ برسوں سے بھارت نے انسپکشن کی اجازت نہیں دی، جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اگر بھارت پانی روکنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ اقدام جنگ کے مترادف تصور کیا جائے گا۔

وزیر دفاع نے بھارت پر طالبان اور بی ایل اے جیسے گروپوں کی پشت پناہی کا الزام بھی عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گروہ بھارتی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور انہیں بھارت سے فنڈنگ اور اسلحہ ملتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ طالبان بھارتی ایجنٹ ہیں اور ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، جبکہ بی ایل اے بھی بھارت نواز تنظیم ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بھارت نے ماضی میں بھی افغانستان میں اپنے قونصل خانوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی۔ اشرف غنی کے دور حکومت میں افغانستان میں بھارتی قونصل خانے درحقیقت دہشتگردوں کو فنڈنگ اور اسلحہ فراہم کرنے کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے تھے۔

انہوں نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ “گجرات کا قصائی” ہے اور اپنی پرانی ذہنیت کے ساتھ بھارت کو جنگ کی طرف لے جا رہا ہے۔ خواجہ آصف نے زور دیا کہ پاکستان کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کے علاوہ نان نیوکلیئر ہتھیار بھی ہیں، جو کسی بھی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ابھی نندن کو چائے پلانے کے لیے بھی نان نیوکلیئر ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔

جاری رکھیں

news

وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر نہروں کا منصوبہ ختم کردیا

Published

on

وفاقی حکومت

وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی حکومت، سندھ حکومت اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان باہمی مشاورت اور اتفاق رائے کے بعد کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر آبپاشی نے وفاقی نمائندگان سے ملاقات کی، جس میں سندھ حکومت نے اپنا مؤقف پیش کیا۔ ملاقات کے دوران انڈس ریور سسٹم سے متعلق مکمل ریکارڈ وفاق کے سامنے رکھا گیا اور سندھ کی آبی ضروریات و خدشات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے اسے کھلی جارحیت اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سنگین خلاف ورزی کا فوری نوٹس لیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی نہ صرف ایک اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ عمل ہے بلکہ یہ بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدام خطے میں جاری امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارت ماضی میں بھی فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے ہٹانے کی کوشش کرتا رہا ہے، جیسا کہ صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران ایک فالس فلیگ آپریشن کے تحت بے گناہ سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام میں حالیہ واقعہ بھی اسی پالیسی کا تسلسل معلوم ہوتا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں، جن میں اے پی ایس سانحہ، بینظیر بھٹو کی شہادت، اور ہزاروں سیکیورٹی اہلکاروں و شہریوں کی جانیں شامل ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی محض ایک آبی تنازعہ نہیں بلکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت طاقت کے نشے میں جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پاکستان اس اشتعال انگیزی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے بھارتی اقدام کو اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت اور عالمی ضمیر کے منہ پر طمانچہ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ عالمی ادارے اور طاقتیں فوری مداخلت کریں۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~