Connect with us

news

فوج پر تنقید جمہوریت کا حسن ہے، شفاف انتخابات کی ضرورت

Published

on

عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جوتے کے سہارے لٹک رہی ہیں، حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

عمران خان نے فوج پر تنقید کو جمہوریت کا حسن قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے تو ہم مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہیں۔

ان کے مطالبات میں چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس کرنا، گرفتار کارکنان کی رہائی اور شفاف انتخابات شامل ہیں۔

انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ پی ٹی آئی اور فوج کی لڑائی کروا کر پارٹی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

عمران خان نے جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔

مزید پڑھیں
تبصرہ کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

news

خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 15 دہشت گرد ہلاک

Published

on

سیکیورٹی فورسز

خیبر پختونخواہ میں سیکیورٹی فورسز نے دو مختلف کارروائیوں کے دوران 15 غیر ملکی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں لیفٹیننٹ محمد حسان سمیت 4 جوان شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخواہ کے دو مقامات پر کارروائیاں کیں۔ ایک کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے ہتھالہ میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی، جہاں خوارج کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ اس دوران خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا گیا اور 9 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خارجی رِنگ لیڈر فارمان عرف ثاقب، امان اللہ عرف توری، سعید عرف لیاقت اور بلال شامل ہیں۔ یہ تمام دہشت گرد علاقے میں کئی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید بتایا کہ ایک اور کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز نے 6 خوارج کو مؤثر طریقے سے ہلاک کر دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، خوارج کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف سمیت 4 جوان شہید ہوئے۔ لیفٹیننٹ محمد حسان اشرف اس آپریشن کی قیادت کر رہے تھے اور ان کا تعلق لاہور سے تھا۔ شہدا میں نائیک بھی شامل ہیں۔

جاری رکھیں

news

حکومت کا ایف بی آر کے اختیارات محدود کرنے کا فیصلہ

Published

on

ایف بی آر

وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے اہم اختیارات واپس لے لئے ہیں، جس کے بعد ایف بی آر اب صرف ٹیکس وصولی تک محدود رہے گا۔ ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اہم اختیار واپس لے لیا گیا ہے اور وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں حکومت نے ٹیکس پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایف بی آر صرف ٹیکس وصولی کے کام تک محدود رہے گا۔

ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے تجاویز اور ان کے عملدرآمد پر توجہ دے گا۔ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایف بی آر سے ٹیکس پالیسی بنانے کا اختیار واپس لے لیا ہے۔

کابینہ نے وزارت خزانہ میں ٹیکس پالیسی آفس قائم کر دیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایف بی آر ریونیو بڑھانے کے لیے صرف ٹیکس تجاویز پر عمل درآمد پر توجہ دے گا۔

نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیکس پالیسی آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا اور حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کرے گا۔ یہ آفس ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا، جس میں ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو اور اکنامک فار کاسٹنگ شامل ہوں گے۔ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کا بھی تجزیہ کیا جائے گا۔

جاری رکھیں

Trending

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~