وزیر اعظم پر منحصر ہے کہ آیا ٹیکس گوشواروں کی تاریخ میں توسیع کی جائے گی یا نہیں۔

ایف بی آر

ایف بی آر کو ملک بھر کے ٹیکس بار اور ایسوسییشن کی جانب سے درخواستیں موصول ہوئیں ٹیکس بار کے صدر فراز فضل شیخ نے کہا کہ چھوٹے ریٹرنز جیسے کہ (تنخواہ ریٹرنز) کو ایف بی آر کے نظام میں وصول کر لیا گیا لیکن بڑے ڈیٹا والے ریٹرنز گزشتہ دو دنوں میں اپلوڈ یا وصول نہیں ہوئے جس کے باعث فوری طور پر تاریخ میں توسیع کی گئی تاکہ قانون کے مطابق ریٹرنز جمع کرانے والوں کی ریٹرنز کی زیر التوا حالت کو ختم کیا جا سکے

ٹیکس بار کے صدر کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے ساتھ بات چیت کے باوجود یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکا اس لیے ٹیکس دہندگان کے لیے 30 ستمبر 2024 کی مقررہ ٹائم لائن کے اندر میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانا ناممکن ہےنیز ائی ار ائی ایس سافٹ ویئر کی موجودہ صورتحال مکمل طور پر ناکافی اور ناقابل برداشت ہے اس نظام کا مقصد ٹیکس دہندگان کو اپنے گوشوارے داخل کرنے میں سہولت فراہم کرنا اور جو کہ مسلسل تیکنیکی ناکامی اور سست رد عمل کے اوقات اور ٹیکس تاب حساب کتاب میں غلطیوں جیسے مسائل سے دو چار ہیں بار بار یقین دہانی کے باوجود ان مسائل کو درست نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ٹیکس دہندگان اپنی فائلنگ کو مقررہ وقت صحیح اور مکمل کرنے سے قاصر رہے

گر ائی ار ائی ایس سسٹم درست طریقے سے کام کرے تب بھی تمام ٹیکس کو شوار مکمل کرنے میں کم از کم 45 دن لگیں گے انہوں نے کہا کہ اب ٹیکس ریٹرنز مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں جس کے لیے مرتب کرنے اور فراہم کرنے کے لیے خصوصی محنت اور وقت کی ضرورت ہے بہت سے ٹیکس دہندگان قوانین اور ریٹرنز کی پیچیدگیوں کی وجہ سے دی گئی پابندیوں پر عمل درآمد کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں

ریٹرن فار مز کی پیچیدگی اور ٹیکس دہندگان کی بڑھتی تعداد کے باعث فائلنگ کی مدت میں اضافے کی ضرورت ہے تاکہ جمع کروانے کے عمل کو بہتر اور موثر بنایا جا سکے الیکٹرانک ریٹرن فارم 28 اگست 202 کو ایس ار او 2024 کے تحت جاری کیے گئے جن میں بڑی تعداد میں ٹیکس دہندگان کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لئے صرف 32 دن کی مہلت دی گئی ائی ار ائی ایس کے، محدود ٹائم فریم اور نظامی چیلنجز نے ٹیکس دہندگان کے لیے 30 ستمبر کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنا ناممکن بنا دیا ہے جبکہ 30 جون کے بعد 90 دن کا وقت دیا گیا جو ٹیکس سال کے اختتام پر ریٹرن فائل کرنے کے لیے ہے

ائین کے ذریعے ٹیکس دہندگان کو بنیادی حقوق کی ضمانت دی جانی چاہیے جس میں ٹیکس کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے منصفانہ اور معقول موقع کا حق بھی شامل ہونا چاہیے موجودہ حالات ٹیکس دھندگان پر غیر ضروری بوجھ ڈال رہے ہیں اور انہیں مقررہ مدت کے اندر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے بھی روکتے ہیں ٹیکس بار کہ صدر فراز فضل شیخ نے مزید کہا ڈیڈ لائن میں توسیعی غیر ضروری مشکلات یا جرمانے کے خوف کے بغیر تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے موجودہ حالات نے اس توسیعی کو قوم کی اجتماعی اواز بنا دیا ہے

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

backspace
caps lock enter
shift shift
صحافت نیوز کی بورڈ Sahafatnews.com   « » { } ~